نوشہرہ: خودکش دھماکے کی تحقیقات: سیاہ کپڑوں میں ملبوس حملہ آور نے مولانا حامد الحق کو نشانہ بنایا
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
مدرسہ جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں نماز جمعہ کے بعد خودکش دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں جب کہ سی ٹی ڈی حکام نے کہا ہے کہ سیاہ کپڑے پہنے ہوئے خودکش حملہ آور نے مولانا حامد الحق کو نشانہ بنایا۔
رپورٹ کے مطابق سی ٹی ڈی نے خود کش حملہ اوور سے متعلق معلومات دینے والے شخص کو 5 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مدرسہ اکوڑہ خٹک میں خودکش دھماکا، مولانا حامد الحق سمیت 7 افراد شہید، کئی شدید زخمی
محکمہ انسداد دہشت گردی کا کہنا ہے کہ اکوڑہ خٹک مدرسہ دھماکے میں ملوث مشتبہ خودکش حملہ آور کی تصویر شناخت کے لیے جاری کردی گئی، جب کہ اس حوالے سے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں کہ حملہ آور کیسے مدرسے پینچا۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق حملہ آور مسافروں کی گاڑی سے اترا یا لایا گیا، تحقیقات کی جا رہی ہیں، حکام کے مطابق جی ٹی روڈ پر لگے کیمروں کی سی سی ٹی وی فوٹیجز سے بھی تحقیقات میں مدد ملے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حملہ آور
پڑھیں:
دارالعلوم اکوڑہ خٹک خودکش دھماکا؛ سکیورٹی ذرائع کے چشم کشا انکشافات
مدرسہ جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکے میں مولانا حامد الحق سمیت 4 افراد شہید ہو گئے جب کہ 20 افراد زخمی ہوئے جو مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
آئی جی پولیس اور دیگر افسران کے مطابق دھماکا خودکش تھا، جس میں حملہ آور دہشت گرد نے مولانا حامد الحق ہی کو نشانہ بنایا گیا ۔
سکیورٹی ذرائع نے خودکش دھماکے کے حوالے سے چشم کشا انکشافات کیے ہیں، جن میں بتایا گیا ہے کہ دارالعلوم حقانیہ میں خود کُش حملہ فتنۃ الخوارج اور ان کے سر پرستوں کی مذموم کارروائی ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق خود کُش حملہ فتنۃ الخوارج کے دہشت گردوں نے کیا ہے اور خود کُش حملے میں مولانا حامد الحق حقانی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ مولانا حامد الحق حقانی نے گزشتہ ماہ رابطہ عالم اسلامی کے تخت ہونے والی کانفرنس میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے واضح اور دو ٹوک مؤقف اختیار کیا تھا۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا حامد الحق نے خواتین کو تعلیم حاصل کرنے سے روکنے کو بھی خلافِ اسلام قرار دیا تھا۔ اس بیانیے پر مولانا حامد الحق کو دھمکیاں بھی دی گئی تھیں۔
نماز جمعہ کے دوران دھماکا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ فتنۃ الخوارج، ان کے پیروکاروں اور سہولت کاروں کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔