نوشہرہ: خودکش دھماکے میں شہید مولانا حامد الحق کی نماز جنازہ، افغان قونصلر سمیت ہزاروں افراد کی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
ویب ڈیسک:مدرسہ جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں نماز جمعہ کے بعد خودکش دھماکے میں جاں بحق ہونے والے مولانا حامد الحق سمیت دیگر کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق کی نماز جنازہ میں افغان قونصلر سمیت شہریوں کی بڑی تعداد دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ پہنچی،مولانا حامد الحق کی نماز جنازہ ان کے صاحبزادے مولانا صاحبزادہ عبد الحق ثانی نے پڑھائی، اس موقع پردرالعلوم حقانیہ اکوڑہ میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، درالعلوم حقانیہ کے اطراف میں پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی جب کہ دارالعلوم میں داخلی دروازوں پر اسکینیرز نصب کئے گئے تھے۔
حکومت وزرا کی فوج لیکر بھی اپنی نا اہلی کو ختم نہیں کر سکتے: شبلی فراز
نماز جنازہ میں شرکت کے لئے ہزاروں کی تعداد میں لوگ پہنچے جب کہ مین روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا تھا۔
مولانا حامد الحق کی نماز جنازہ ادا میں افغان قونصلر جنرل محب اللہ شاکر نے بھی شرکت کی، اس کے علاوہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک دھماکے میں صوابی سے تعلق رکھنے والے 2 شہداء کی نماز جنازہ بھی ادا کردی گئی، شہید عبدالوحید کی نماز جنازہ ان کے گاؤں زیدہ جب کہ شہید شاعر و ادیب تجمل شاہ عرف تجمل فرحان کی نماز جنازہ ان کے گاؤں جلسئی میں ادا کی گئی۔
دنیا کے سب سے بڑے مسافر بردار جہاز کو اڑانے والی ترکی کی پہلی خاتون
اس موقع پر انسپکٹر جنرل آف پولیس ذوالفقار حمید نے نوشہرہ کا دورہ کیا، دھماکے میں شہید ہونے والے نائب مہتم دالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک حامد الحق کے جنازے کی سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا اور مناسب ہدایات جاری کیں۔
بعد ازاں انہوں نے ڈی پی او آفس نوشہرہ میں میٹنگ میں شرکت کی، میٹنگ میں ریجنل پولیس آفیسر نجیب الرحمن،ایس پی انوسٹیگیشن نوشہرہ اور سی ٹی ڈی افسران نے بھی شرکت کی۔
کار سرکار میں مداخلت کے کیس میں مصطفیٰ نواز کھوکھر کو بڑا ریلیف
ریجنل پولیس افیسر نے دھماکے سے ہونے والے ناقابلِ تلافی نقصان اور تفتیش میں اب تک ہونے والی پیش رفت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس نے افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ مسجد مدرسہ حقانیہ جیسے مقدس مقام پر حملہ ملک دُشمن عناصر کا انتہائی بُزدلانہ اقدام ہے، مدرسہ حقانیہ کے نائب مہتمم مولانا حامدالحق و دیگر کی شہادت قوم کیلئے ایک بڑا صدمہ ہے،انہوں نے افسران کو کہا کہ اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر دھماکے کے پسِ پردہ عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لا کھڑا کریں، دہشت گرد اس طرح کی بُزدلانہ کاروائیاں سے قوم کے حوصلے پست نہیں کرسکتے.
9 مئی مقدمات:پولیس نے فواد چودھری کو گنہگار قراردے دیا
خیبرپختونخوا پولیس عوام کیساتھ ملکر دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملاکر ملک کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مولانا حامد الحق کی نماز جنازہ حقانیہ اکوڑہ دھماکے میں
پڑھیں:
نوشہرہ: دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں دھماکا، مولانا حامد الحق شہید
نوشہرہ: دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں دھماکا، مولانا حامد الحق شہید WhatsAppFacebookTwitter 0 28 February, 2025 سب نیوز
نوشہرہ:خیبر پختونخوا کے شہر نوشہرہ میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق سمیت 4 افراد شہید اور 20 زخمی ہوگئے۔
ریسکیو 1122 کے مطابق حقانیہ مدرسہ اکوڑہ خٹک میں دھماکے کی اطلاع ریسکیو کنٹرول روم کو موصول ہوئی، اطلاع ملنے پر ریسکیو ٹیمیں 6 ایمبولینس بمعہ میڈیکل ٹیموں اور فائر ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔
دھماکے نتیجے میں 20 افراد زخمی ہوئے جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔
دھماکے کے بعد امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں، پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ ابتدائی طور پر دھماکے کی نوعیت کا تعین نہیں کیا جاسکا۔
ڈی پی او نوشہرہ نے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا خودکش ہے، دھماکے میں متعدد افراد زخمی ہے، دھماکا نمازجمعہ کے بعد مدرسے کے اندر ہوا۔
ڈی پی او نوشہرہ کے مطابق دھماکے میں مولانا حامد الحق کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں مولانا حامد الحق شہید ہوگئے۔
دھماکے میں جانی نقصان کے خدشے کے باعث نوشہر کے اسپتالوں کے علاوہ پشاور کے 3 بڑے اسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
اظہار مذمت
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے نوشہرہ میں مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں دھماکے پر اظہار مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔
اپنے بیان میں فیصل کریم کنڈی نے مولانا حامد الحق حقانی اور دیگر افراد کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک دھماکا اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں کی سازش ہے، صوبائی حکومت کی نااہلی اور ملی بھگت کا خمیازہ نہ جانے کب تک صوبہ بھگتے گا، صوبہ میں دہشت گردوں کو بسانے والے حکمرانوں سے نجات انتہائی ضروری ہے۔