مولانا حامد الحق اپنے والد مولانا سمیع الحق کے پہلو میں سپرد خاک
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
—فائل فوٹو
جے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق کو ان کے مرحوم والد مولانا سمیع الحق کے پہلو میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
جے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق کی نمازِ جنازہ میں سابق امیرِ جماعت اسلامی سراج الحق، سابق گورنر غلام علی اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
نوشہرہ کے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں خودکش دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں مولانا حامدالحق سمیت 5 نمازی شہید ہو گئے جبکہ 20 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ مذہبی رہنما، دینی مدارس کے علماء اور طلباء کی بڑی تعداد نے نمازِ جنازہ میں شرکت کی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نوشہرہ کے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں خودکش دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں مولانا حامد الحق سمیت 8 نمازی شہید اور 18 زخمی ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مولانا حامد الحق
پڑھیں:
دارالعلوم اکوڑہ خٹک خودکش دھماکا؛ سکیورٹی ذرائع کے چشم کشا انکشافات
مدرسہ جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکے میں مولانا حامد الحق سمیت 4 افراد شہید ہو گئے جب کہ 20 افراد زخمی ہوئے جو مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
آئی جی پولیس اور دیگر افسران کے مطابق دھماکا خودکش تھا، جس میں حملہ آور دہشت گرد نے مولانا حامد الحق ہی کو نشانہ بنایا گیا ۔
سکیورٹی ذرائع نے خودکش دھماکے کے حوالے سے چشم کشا انکشافات کیے ہیں، جن میں بتایا گیا ہے کہ دارالعلوم حقانیہ میں خود کُش حملہ فتنۃ الخوارج اور ان کے سر پرستوں کی مذموم کارروائی ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق خود کُش حملہ فتنۃ الخوارج کے دہشت گردوں نے کیا ہے اور خود کُش حملے میں مولانا حامد الحق حقانی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ مولانا حامد الحق حقانی نے گزشتہ ماہ رابطہ عالم اسلامی کے تخت ہونے والی کانفرنس میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے واضح اور دو ٹوک مؤقف اختیار کیا تھا۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا حامد الحق نے خواتین کو تعلیم حاصل کرنے سے روکنے کو بھی خلافِ اسلام قرار دیا تھا۔ اس بیانیے پر مولانا حامد الحق کو دھمکیاں بھی دی گئی تھیں۔
نماز جمعہ کے دوران دھماکا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ فتنۃ الخوارج، ان کے پیروکاروں اور سہولت کاروں کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔