Nawaiwaqt:
2025-03-01@10:43:34 GMT

زیلنسکی اورٹرمپ کی ملاقات پرروس کاردعمل

اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT

زیلنسکی اورٹرمپ کی ملاقات پرروس کاردعمل

زیلنسکی اورڈونلڈٹرمپ کی ملاقات پرروس کاردعمل سامنے آیا ہے۔روس کا کہنا ہے کہ زیلنسکی کے رویے پر صدر ڈونلڈٹرمپ نے تحمل کامظاہرہ کیا، یوکرین کے صدر ولا یمیر زیلنسکی نے بحث اوربدتمیزی کی، زیلنسکی نے امریکی صدر کے ساتھ بحث کرنے کی کوشش کی۔روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ زیلنسکی نے صحافیوں کے کچھ سوالات پر بدتمیزی سے ردعمل ظاہرکیا، وائٹ ہاؤس نے پہلے کبھی ایسے جذبات نہیں دیکھے تھے، زیلنسکی کے رویے پر صدر ڈونلڈٹرمپ نے تحمل کامظاہرہ کیا، زیلنسکی نے یوکرین میں ا نتخابات کے امکانات پرسوال کونظرا نداز کیا۔    خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کایوکرینی صدر ولادیمیرزیلنسکی سے ملاقات میں کہنا تھا کہ آپ اس وقت اچھی پوزیشن میں نہیں، ٹرمپ نے زیلنسکی کوجھاڑ پلادی تھی، زیلنسکی آپ تیسری جنگ عظیم پر جواکھیل رہے ہیں۔ڈونلڈٹرمپ نے کہا ہے اگر میں بیچ میں نا آتاتوآپ کاروس سے کبھی معاہدہ نہ ہوتا،آپ چاہتے ہیں میں پیوٹن کے بار ے میں غلط باتیں کروں،میں پیوٹن یاکسی کے ساتھ منسلک نہیں ہوں، آپ پیوٹن سے نفرت کااظہارکررہے ہیں،میرے لیے اس قسم کی نفر ت کیساتھ معاہدہ کرنا بہت مشکل ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: زیلنسکی نے

پڑھیں:

تلخ کلامی کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے یوکرینی صدر کو وائٹ ہاؤس سے چلتا کر دیا

واشنگٹن:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس کی جانب سے تلخ کلامی کے بعد یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی وائٹ ہاؤس کے کہنے پر وہاں سے روانہ ہوگئے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق جمعہ کے روز وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات کے دوران صدر ٹرمپ اور نائب صدر وینس نے یوکرینی صدر سے سخت لہجے میں گفتگو کی۔

نائب صدر جے ڈی وینس نے زیلنسکی سے استفسار کیا کہ انہوں نے ابھی تک صدر ٹرمپ کا شکریہ کیوں ادا نہیں کیا۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ زیلنسکی اس پوزیشن میں نہیں ہیں کہ امریکا کو احکامات دے سکیں اور انہیں بہت زیادہ بولنے سے گریز کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں:ٹرمپ اور زیلنسکی کی ملاقات تلخ کلامی میں بدل گئی

ٹرمپ نے زیلنسکی پر الزام عائد کیا کہ ان کی وجہ سے جنگ بندی ممکن نہیں ہو پا رہی اور وہ تیسری عالمی جنگ کا خطرہ مول لے رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ صدر ہوتے تو روس-یوکرین جنگ کبھی شروع نہ ہوتی۔ ٹرمپ نے سہ فریقی مذاکرات کو "مشکل" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی آسان معاملہ نہیں ہوگا۔

اس تند و تیز گفتگو کے بعد دونوں صدور کی مشترکہ پریس کانفرنس اور معدنی وسائل کے معاہدے پر دستخط کی تقریب منسوخ کر دی گئی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر کی ڈانٹ ڈپٹ کے بعد یوکرینی صدر زیلنسکی کو وائٹ ہاؤس سے جانے کا کہا گیا جس کے بعد وہ روانہ ہو گئے، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جب زیلنسکی امن کے لیے تیار ہوں تو وہ واپس آ سکتے ہیں۔

یہ واقعہ عالمی سفارتی تاریخ کا ایک انوکھا واقعہ ہے جہاں ایک ملک کے صدر کو دوسرے ملک کے صدر کی جانب سے اس قدر سخت رویے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • یوکرینی صدرزیلنسکی کا ٹرمپ سے ملاقات میں تلخ کلامی پر معافی مانگنے سے انکار
  • ٹرمپ اور زیلنسکی میں گرما گرمی، کس نے کس کو کیا کہا؟
  • ٹرمپ زیلنسکی جھگڑے کے دوران یوکرینی سفارتکار کا ردعمل وائرل
  • ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان جھڑپ وتلخ کلامی کی وجہ کیا بنی؟
  • ٹرمپ نے یوکرینی صدر زیلنسکی کے رویے پر تحمل کا مظاہرہ کیا، روس
  • ٹرمپ اور وینس نے یوکرینی صدر زیلنسکی کے رویئے پر تحمل کا مظاہرہ کیا، روس
  • تلخ کلامی کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے یوکرینی صدر کو وائٹ ہاؤس سے چلتا کر دیا
  • ٹرمپ اور زیلنسکی کی ملاقات شدید تنازع کی شکل اختیار کر گئی، ویڈیو وائرل
  • زیلنسکی اور ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران سخت جملوں کا تبادلہ