ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان جھڑپ وتلخ کلامی کی وجہ کیا بنی؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان جھڑپ وتلخ کلامی کی وجہ کیا بنی؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 1 March, 2025 سب نیوز
نیویارک:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے یوکرین کے ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان جمعہ کی شام میڈیا اور دنیا بھر کے لاکھوں افراد کے سامنے ہونے والی عدیم المثال زبانی تکرار سے پہلے وائٹ ہاؤس کے دروازے پر ایک چھوٹے سے مذاق نے اس جھگڑے کی راہ ہموار کی۔
جب ٹرمپ اپنے مہمان کا استقبال کر رہے تھے انہوں نے اسے لے جانے والی کار سے باہر نکلتے ہی ان کا استقبال کیا، تاہم اس موقع پر انہوں نے طنزیہ لہجے میں کہا: “اسے تمام خوبصورتی سے دیکھو ، اچھے لباس میں” وہ زیلنسکی کے غیر رسمی ملبوس کا حوالہ دے رہے تھے جو انہوں نے اوول ہاوس کے دورے کے موقع پر زیب تن کر رکھا تھا۔ وہ ملک میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے زیادہ تر فوجی نوعیت کے لباس میں نظر آ رہے ہیں۔
یوکرین کے صدر سیاہ پینٹ اور ایک شرٹ میں نظر آئے جس پر ان کے ملک کا چھوٹا سا نشان تھا۔ جبکہ امریکی صدر نے ہمیشہ کی طرح سرخ ٹائی کے ساتھ ایک رسمی سوٹ پہنا۔
اشتعال انگیز سوال
لیکن بات یہیں نہیں رکی جب دونوں رہنما صحافیوں سے سوالات لینے بیٹھے تو ایک صحافی نے ان سے اشتعال انگیز لہجے میں پوچھا کہ “آپ سرکاری سوٹ کیوں نہیں پہنتے؟ کیا آپ کے پاس نہیں ہے؟ کوئی مہمان غیر رسمی لباس میں ملک کے اعلیٰ ترین مقام پر آتا ہے”۔
زیلنسکی نے جواب دیا کہ جب ان کے ملک میں جنگ ختم ہو جائے گی تو وہ سوٹ پہنیں گے، کیونکہ ان کے پاس پہلے ہی کافی مسائل ہیں۔ تاہم صحافی نے ہار نہیں مانی اور کہا کہ امریکیوں کو بھی مسائل ہیں، لیکن جب وہ اعلیٰ ترین سرکاری مقامات پر آتے ہیں تو وہ سوٹ پہنتے ہیں۔ پھر ٹرمپ لائن میں داخل ہوئے، ہلکی سی مسکراہٹ کے ساتھ دوبارہ کہا کہ ان کے مہمان کا لباس خوبصورت ہے اور وہ اسے پسند کرتے ہیں۔
تناؤ واضح تھا
اس موقع پر یہ واضح ہو گیا کہ دونوں صدور کے درمیان کشیدگی سے پہلے ہی ماحول میں تناؤ پھیلنا شروع ہو گیا تھا، صدر کے مشیر جے ڈی وینس نے جلتی پر تیل ڈالا اور متکبرانہ لہجے میں کہا کہ زیلنسکی کو ٹرمپ کا شکریہ ادا کرنا چاہیے کیونکہ امریکہ یوکرین کو اب بھی مدد فراہم کر رہا ہے۔ جب کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے چہرے پر خاموشی اور مایوسی عیاں تھی۔ وہ اس موقعے پر ایک لفظ بھی کہے بغیر اٹھ گئے۔ ان کا چہرہ سرخ ہو رہا تھا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسی تناظر میں دو باخبر ذرائع نے تصدیق کی کہ ٹرمپ کو ناراض کرنے والے چھوٹے عوامل میں سے ایک حقیقت یہ تھی کہ زیلنسکی نے سوٹ نہیں پہنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے مشیروں نے کئی مواقع پر زیلنسکی کی ٹیم کو بتایا کہ وہ وائٹ ہاؤس کا دورہ کرتے وقت اپنی فوجی وردی اتارنے کو ترجیح دیں گے۔
لیکن بات یقینی طور پر اس سے آگے بڑھ گئی۔ حالیہ عرصے کے دوران واشنگٹن اور کیئف کے درمیان تعلقات نے ایک کشیدہ رخ اختیار کیا ہے۔ ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتین کے درمیان فون کال اور دونوں ممالک کے وفود کی سعودی عرب میں 18 فروری کو سعودی عرب میں ہونے والی سربراہی کانفرنس کے بعد یوکرینی صدر سخت ناراض دکھائی دیتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: زیلنسکی کے کے درمیان ٹرمپ اور
پڑھیں:
ٹرمپ اور یوکرینی صدر کے مابین تلخ کلامی:’ہمیں ٹرمپ کی کال آئے تو کہنا اعتکاف میں بیٹھے ہیں‘
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے بعد صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے دونوں رہنماؤں کے درمیان زبانی جھڑپ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے۔
مذکورہ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کے دوران نائب امریکی صدر یوکرینی صدر سے کچھ تلخ سوالات کرتے ہیں جس کے جواب میں ولادیمیر زیلنسکی بولے؛ جنگ کے دوران سب کو مسائل ہوتے ہیں، آپ کو بھی ہوئے ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
صدر زیلنسکی نے کہا کہ آپ کے اور ہمارے درمیان ایک سمندر ہے اور ابھی آپ کو یہ محسوس نہیں ہورہا لیکن مستقبل میں ہوگا، جس پر صدر ٹرمپ مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نہ بتائیں کہ ہم کیا محسوس کریں گے۔
صدر ٹرمپ نے تلخ انداز میں کہا کہ ہم نے اس احمق صدر کو 350 بلین ڈالر دیے، ہم آپ کو فوجی سازوسامان دیتے ہیں، اگر آپ کے پاس ہمارا فوجی سازوسامان نہ ہوتا تو یہ جنگ دو ہفتوں میں ختم ہوجاتی۔
مزید پڑھیں:
اس نوعیت کی تلخ گفتگو کی ویڈیو نے دنیا بھر کو اپنی طرف متوجہ کیا یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر سے سوشل میڈیا صارفین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایکس پر تبصروں اور تجزیوں کا انبار لگا دیا۔
جہاں باقی دنیا سے صارفین بحث کا حصہ بنتے نظر آئے وہیں پاکستانی صارفین بھی کسی سے پیچھے نہیں رہے، سوشل میڈیا صارف کوثر سہیل نے لکھا کہ کاروباری شخص ہو کر ٹرمپ اتنا بیوقوف ہے اس کا جواب سوائے اس کے اور کچھ سمجھ نہیں آتا کہ اللّٰہ تعالیٰ جب کسی کو سزا دینے کا ارادہ کرتا ہے تو اسی طرح ان سے عقل چھین لیتا ہے۔
کاروباری شخص ہو کر ٹرمپ اتنا بیوقوف ہے اس کا جواب سوائے اس کے اور کچھ سمجھ نہیں آتا کہ اللّٰہ تعالیٰ جب کسی کو سزا دینے کا ارادہ کرتا ہے تو اسی طرح ان سے عقل چھین لیتا ہے۔ دنیا شطرنج کی بساط ہے،کبھی بھی مہرے اِدھر سے اُدھر ہوگئے تو امریکہ سپر پاور نہیں رہیگا۔ اور بساط بدل رہی ہے
— Kausar sohail (@kausarsohail) March 1, 2025
ملیحہ ہاشمی نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہاں بھئی۔ پاکستان سے کسی حکومتی شخصیت کا پروگرام ہے ٹرمپ سے ملاقات کرنے کا؟‘
ہاں بھئی۔ پاکستان سے کسی حکومتی شخصیت کا پروگرام ہے ٹرمپ سے ملاقات کرنے کا؟ ????????
— Maleeha Hashmey (@MaleehaHashmey) March 1, 2025
ایک اور صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ جس طرح ٹرمپ غصے میں انگلش بولتے ہیں ان کو تو سمجھ بھی نہیں آنی کیا کہہ رہے ہیں جواب کیا دینا ہے۔
جس طرح ٹرمپ غصے میں انگلش بولتے ہیں ان کو تو سمجھ بھی نہیں آنی کیا کہہ رہے ہیں جواب کیا دینا ہے۔۔۔ https://t.co/xb2qeRpwzl
— Asad Arshad (@AsadArshed) March 1, 2025
کچھ صارفین صدر ٹرمپ کی حمایت میں بھی مدح سرا نظر آئے، ایک صارف نے لکھا کہ جس طرح صدر ٹرمپ نے سابق امریکی صدر کی خارجہ پالیسی پر دنیا کے سامنے تنقید کی ہے ایسی مثال ملنا مشکل ہے۔ ’ٹرمپ نہ صرف اپنے ملک کا سوچ رہے ہیں بلکہ کچھ حد تک دوسروں کا بھی.‘
جس طرح ٹرمپ نے سابقہ صدر کے خارجہ پالیسی پر پوری دنیا کے سامنے شدید تنقید کی، ایسی مثال ملنا مشکل ہے. ٹرمپ نہ صرف اپنے ملک کا سوچ رہے ہیں بلکہ کچھ حد تک دوسروں کا بھی.
— Muhammad Suhail ALI. (@MuhammaddSuhail) March 1, 2025
ایک اور صارف نے مزاحیہ انداز میں لکھا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ کی کال آئی تو کہہ دینا کہ ہم اعتکاف میں بیٹھے ہیں۔ شہباز شریف کی وزارت خارجہ کو ہدایت۔‘
اگر ڈونلڈ ٹرمپ کی کال آئی تو کہہ دینا کہ ہم اعتکاف پر بیٹھے ہیں۔۔۔????
شہباز شریف کی وزارت خارجہ کو ہدایت pic.twitter.com/SwCMRSJZBE
— 【SUFYAN】 (@NAWABZADA223) March 1, 2025
واضح رہے کہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران ہونے والی تلخ کلامی کے بعد معافی مانگنے سے انکار کردیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاؤس میں جو ہوا وہ اچھا نہیں تھا، اگر ممکن ہو بھی جائے تو دوبارہ وائٹ ہاؤس نہیں جاؤں گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تلخ کلامی ٹرمپ ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس یوکرین یوکرینی صدر