وزیراعظم کا رمضان میں 2 کروڑوں پاکستانیوں کو فی خاندان 5 ہزار روپے دینے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ رمضان میں 2 کروڑوں پاکستانیوں کو ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے فی خاندان 5 ہزار روپے دیے جائیں گے۔
رمضان پیکج 2025 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس سال اس پیکج کے لیے تقریباً 20 ارب روپے کی خطیر رقم کے لیے مختص کی گئی ہے جبکہ پچھلے سال یہ رقم 7 ارب تھی۔
وزیراعظم نے کہا کہ مدرسہ حقانیہ میں حملے کی مذمت کرتا ہوں، یہ بہت دلخراش واقعہ ہے، پاکستان میں کروڑوں لوگ اس واقعے پر افسردہ ہیں، ملک میں قربانیوں کے دہشتگردی کا 2018 میں ختم ہوگئی تھی، انشااللہ اب دوبارہ اس کا قلع قمع کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم غریب عوام کو رمضان پیکج میں کیا کیا ریلیف دیں گے؟
انہوں نے کہا کہ جب 2022 میں روپیہ اور ڈالر میں فرق آیا تو بینکوں نے ونڈ فال پرافٹ کمائی تو ہم نے قانون بنایا اور ونڈ فال ٹیکس لگایا مگر بینک عدالتوں میں چلے گئے اور حکم امتناعی لے لیا، اب ہماری دوبارہ حکومت آئی تو ہم نے ہدف مقرر کیا کہ ان کیسز سے 500 ارب روپے لے کر آئیں گے۔
وزیراعظم نے گورنر اسٹیٹ بینک کو سراہتے ہوئے کہا کہ چند دن پہلے سندھ ہائیکورٹ نے ایک حکم امتناعی خارج کردی اور گورنر اسٹیٹ بینک ایک ہی دن میں 23 ارب روپے لے کر آئے اور خزانے میں جمع کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یوٹیلٹی اسٹورز سے جان چھوٹی اور شفاف نظام سامنے آیا، یوٹیلٹی اسٹورز مین بدترین کرپشن تھی اور قوم کو لوٹا جارہا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
ایران میں قتل 8 پاکستانیوں کی تصدیق شدہ فہرست جاری کردی گئی، ایک ہی خاندان کے 3 افراد بھی شامل
ایران میں قتل 8 پاکستانیوں کی تصدیق شدہ فہرست جاری کرتے ہوئے ان کی میتیں جلد وطن واپس لانے کوششیں تیز کردی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق ایران میں دہشت گردی کے واقعے میں قتل کیے جانے والے 8 پاکستانی شہریوں کی تصدیق شدہ فہرست جاری کر دی گئی ہے، 12 اپریل کو ایران کے صوبہ سیستان کے علاقے مہرستان کے گاؤں بیز آباد میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے 8 پاکستانی جاں بحق ہوئے جن کا تعلق بہاولپور سے تھا۔ بتایا گیا ہے کہ قتل کیے جانے والے افراد میں سے 6 افراد خانقاہ شریف کے رہائشی تھے، جن میں دلشاد، دانش، جعفر، ناصر، نعیم اور عامر شامل ہیں، دلشاد، ان کا بیٹا دانش اور بھتیجا جعفر ایک ہی گھر سے تعلق رکھتے تھے، دیگر دو مقتولین محد جمشید اور محمد خالد کا تعلق تحصیل احمد پور شرقیہ سے ہے، لواحقین نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ میتیں جلد از جلد وطن واپس لائی جائیں تاکہ ان کی تدفین کی جا سکے۔ اس حوالے سے تہران میں پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو کا کہنا ہے کہ ہم اس واقعے کے بعد سے ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں جس کے نتیجے میں ایران نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے، مقتولین کی میتیں جلد پاکستان منتقل کی جائیں گی، ہم متاثرین کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، واقعے کی فوری اور شفاف تحقیقات کی ضرورت ہے تاکہ مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ ایران میں 8 پاکستانیوں کے قتل کی شناخت کیلئے قونصلر رسائی طلب کی گئی، پاکستان کی قیادت اور عوام واقعے پر دکھ اورغم میں مبتلا ہیں اور وزیراعظم نے سوگوار خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا ہے، نائب وزیراعظم کی ہدایت پر تہران میں سفارتخانہ ایرانی حکام سے رابطے میں ہے اور زاہدان میں قونصل خانہ بھی تحقیقات کیلئے ایرانی حکام سے رابطے میں ہے، پاکستان ایران میں شہریوں کے بزدلانہ قتل کی مذمت کرتا ہے، تحقیقات اور لاشوں کی واپسی میں ایران کے مکمل تعاون کی امید کرتے ہیں۔