بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ناکام معاشی پالیسیوں کے سنگین نتائج کے تحت اربوں ہندوستانیوں کے پاس خرچ کرنے کے لیے کوئی پیسہ نہیں ہے۔
 

وینچر کیپٹل فرم ’بلوم وینچرز‘ کی رپورٹ کے مطابق مودی سرکار کی ناقص اقتصادی پالیسیوں نے بھارت کو معاشی بحران میں دھکیل دیا ہے جہاں غربت عروج پر اور  معیشت مکمل طور پر عدم توازن کا شکار  ہے۔ مودی حکومت میں امیروں کا معیار زندگی بہتر ہو رہا ہے، لیکن غریبوں کی حالت بد سے بدترین ہو گئی ہے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت میں 1.

4 بلین لوگ رہتے ہیں لیکن تقریباً ایک ارب کے پاس کسی بھی صوابدیدی سامان یا خدمات پر خرچ کرنے کے لیے رقم نہیں ہے۔بھارت میں 90 فیصد آبادی کے پاس بنیادی ضروریات زندگی کے سوا دیگر اشیا پر خرچ کرنے کی مالی صلاحیت موجود نہیں۔

مودی کی پالیسیوں نے بھارت میں  اعلیٰ، مہنگی اور برانڈڈ اشیا کا طوفان برپا کر کے بھارتی مارکیٹ کو کھوکھلا کردیا ہے۔ بڑی کمپنیاں بے انتہا منافع کمارہی ہیں، جب کہ غریب عوام بنیادی چیزوں سے بھی محروم ہو گئے ہیں۔ مودی حکومت نے عوام دوست  پالیسیوں کو فروغ دینے کے بجائے مہنگے تفریحی تجربات کو فروغ دیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مہنگی مصنوعات، لگژری گھروں اور اسمارٹ فونز کی فروخت میں اضافہ ہو رہا ہے، جب کہ سستی مصنوعات کی مانگ کمزور ہو رہی ہے۔ کولڈ پلے اور ایڈشیرین جیسے بین الاقوامی فنکاروں کے کنسرٹ کے مہنگے ٹکٹ ہاٹ کیک کی طرح فروخت ہو رہے ہیں جب کہ غریب  قوت خرید کھو چکے ہیں۔

بلوم وینچرز کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت میں دولت کا ارتکاز بڑھ رہا ہے، امیر ترین 10 فیصد بھارتی اب 57.7  فی صد قومی آمدن کے مالک بن چکے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق بھارت کا متوسط  ماضی میں بطور صارف طلب کا بڑا انجن رہا ہے، لیکن اب اس کو بری طرح سے نچوڑا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مارکیٹ وسیع ہونے کے بجائے زیادہ امیر طبقے پر مرتکز ہو رہی ہے، جس کے نتیجے میں بھارتی مڈل کلاس شدید مالیاتی دباؤ کا شکار ہیں۔

مارسیلوس انویسٹمنٹ منیجرز کے مرتب کردہ ڈیٹا کے مطابق  مودی کے دورِ حکومت میں 50 فیصد  بھارتی متوسط طبقے کی آمدنی جمود کا شکار ہے۔ اسی طرح بھارتی مرکزی بینک کے مطابق  بھارتی گھریلو بچتیں 50 سال کی کم ترین سطح پر ہیں اور  بھارتی متوسط طبقہ شدید مالی دباؤ کا شکار ہے۔

واضح رہے کہ 2014ء  سے اب تک مودی کے دورِ حکومت میں بھارت میں بے روزگاری میں اضافہ دیکھنے میں آیا  ہے۔

مارسیلوس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مودی سرکار متوسط طبقے کو روزگار فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، جس کے سنگین نتائج کے طور پر  پیشہ ورانہ شہری ملازمتوں کا حصول مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔ مودی حکومت نے بھارتی معیشت کے لیے کچھ بھی مثبت اقدامات نہیں کیے اور اس بحران کو مزید گہرا کر دیا ہے۔

مودی حکومت کی نااہلی نے بھارت کو معاشی تباہی کی دہلیز پر لا کھڑا کیا ہے۔ وقت کا تقاضا ہے کہ مودی سرکار پڑوسی ممالک میں دہشتگردی اور بد امنی پھیلانے کے بجائے اپنی معیشت پر توجہ دے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مودی حکومت رپورٹ میں بھارت میں گیا ہے کہ نے بھارت کے مطابق کا شکار رہا ہے

پڑھیں:

کنٹرول لائن پر بھارتی ڈرونز

ریاض احمدچودھری

مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوج نے تحریک آزادی کو دبانے کے لیے جدیدکامیکازڈرونز ‘Kamikaze’ تعینات کردیے ہیں۔ یہ ڈرونزجو حال ہی میں علاقے میں تعینات کیے گئے ہیں،خطرات کی درست نشاندہی کرنے، ان کا سراغ لگانے اور انہیں بے اثر کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔یہ خود کار فضائی آلات اب خاص طور پر کنٹرول لائن سے متصل علاقوں میں تعینات کیے جا رہے ہیں۔بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ کامیکاز ڈرونز کی شمولیت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب علاقے میں آزادی پسند سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔قابض حکام کا کہنا ہے کہ یہ ڈرونز کسی بھی ہدف کے اوپر منڈلا سکتے ہیں، صورتحال کا جائزہ لے سکتے ہیں اور درستگی کے ساتھ حملہ کر سکتے ہیں۔ یہ ڈرونز ہائی ریزولوشن کیمروں اور دھماکہ خیز پے لوڈز سے لیس ہیں جس سے یہ اہداف کو نشانہ بنانے کے لئے ایک موثر ہتھیار بن جاتے ہیں۔4 سے 5 کلو گرام وزنی ڈرون بنکروں میں چھپے ہوئے دشمنوں کو نشانہ بنانے میں انتہائی موثر ہے کیونکہ یہ 2.5 کلو تک ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔یہ 6 کلو گرام پے لوڈ کے ساتھ 100 کلومیٹر کے دائرے میں دشمن کے ٹینکوں، ہتھیاروں اور اہلکاروں کو مثر طریقے سے بے اثر کر سکتا ہے، جس سے یہ محفوظ فاصلے پر درست حملوں کے لیے موزوں ہے۔
اس جدید ٹیکنالوجی نے جاسوسی اور جارحانہ کارروائیوں کے لیے فوج کے ڈرون کے بڑھتے ہوئے استعمال کو اجاگر کیا۔غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے جموں خطے کے ضلع ریاسی میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کر دی۔ فوجیوں نے ضلع کے علاقے مہور میں چکراس کے قریب سمبلی شجرو جنگل میں تلاشی کی کارروائی شروع کی۔آخری اطلاعات آنے تک علاقے میںفوجی آپریشن جاری تھا۔اس سے قبل بھارتی فوج کو نئے مشین پستول ”اسمی” بھی فراہم کیے گئے تھے، جو ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (DRDO) کے تعاون سے تیار کیے گئے ہیں۔ یہ پستول نہ صرف ایک عام پستول کے طور پر بلکہ سب مشین گن کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔ ”اسمی” کو گھروں پر چھاپوں اور دیگر فوجی کارروائیوں کے دوران استعمال کیا جا سکتا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میںتحریک حریت جموںو کشمیر کے جنرل سیکریٹری نے کشمیری نوجوانوں کے خلاف بھارتی فوج اورپولیس کے بڑھتے ہوئے جبر و استبداد اور انہیں جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے کی کارروائیوں کی شدید مذمت کی ہے۔ بھارت تحریک آزادی کو دبانے کیلئے انتہائی اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے لیکن وہ اپنے مذموم مقصد میں ہرگز کامیاب نہیں ہو گا۔ شہریوں خاص طور پر نوجوانوں کو ہراساں اور انہیں فوجی کیمپوں میں بلا کر تشدد کا نشا نہ بنانے کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے۔
چاڈورہ کے علاقے نمتہ ہال کا رہائشی نوجوان محمد حنیف وانی گزشہ کئی ماہ سے سینٹرل جیل سرینگر میں نظر بند ہیں اور قابض انتظامیہ عدالت کو بھی اسکی گرفتاری کی وجہ نہیں بتا رہی۔ پلوامہ کے علاقے کاکا پورہ کے ا یک نوجوان شکیل احمد گنائی کو بھارتی فوج اپنے کیمپ میںبار بار بلا کر اس قدر تشدد کا نشانہ بناتی رہی کہ اس نے زندگی سے تنگ کر زہریلی شے کھا کر خود کشی کی کوشش کی۔ بھارت کی یہ بھول ہے کہ وہ نوجوانوں کو مشق ستم بنا کر تحریک آزادی کو دبانے میں کامیاب ہوگا۔
بھارت تحریک آزادی کو دبانے کیلئے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔ بھارتی فوج نے حالیہ دنوں میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں نوجوانوں کے قتل عام میں تیزی کی ہے۔ بھارتی فوج نہ صرف بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرکے جیل خانوں کی زینت بنارہی ہے بلکہ کئی نوجوانوں کو جیلوں اور جعلی مقابلوں میں شہیدکررہی ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت کی جیلوں میں نظر بند کشمیری حریت پسندوں کی حالت زار کا خود مشاہدہ کریںاور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔
حریت رہنما غلام بنی وار نے بھارتی جیلوں میں نظربند کشمیریوں کی سلامتی کے پیش نظر انکوواپس مقبوضہ جموں وکشمیر کی جیلوں میں منتقل کرنے کا مطالبہ کیاہے۔ قابض فورسز کی دہشت گردی اور طاقت کے وحشیانہ استعمال سے حق خود ارادیت کی منصفانہ جدوجہد کو دبایا نہیں جاسکتا۔ بھارتی جیلوں میں کشمیری نظربندوں کی منتقلی بین الاقوامی قانون کے ساتھ مذاق اور قابل مذمت ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے رہنما سید گلشن احمد نے بھی ایک بیان میں کشمیری سیاسی قیدیوں کی بھارتی جیلوں میں منتقلی کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں پر زوردیا کہ وہ کشمیری نظربندوں کی سلامتی کے پیش نظر بھارت کو ان اقدامات سے روکیں۔
بھارت مقبوضہ کشمیر میں سب سے زیادہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں مصروف ہے’جتنی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے کی جارہی ہیں’شاید اتنے بدترین واقعات قبل از تاریخ بھی رونما نہیں ہوئے۔ ”ظلم رہے اورامن بھی ہو ” کے مصداق کشمیر میں گولی ‘ لاٹھی اور کرفیو کے ذریعے جذبہ آزادی کو دبانے کی بھارتی سرکار کی تمام کوششیں کشمیر ی عوام نے ناکام بنا دی ہیں۔بھارت مظالم کے پہاڑ توڑ کر مقبوضہ کشمیر کے عوام کے جذبہ آزادی کو سرد نہیں کرسکا۔ایک طرف بھارت ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول پر فائرنگ اور گولہ باری کر کے پاکستان کیلئے مشکلات پیدا کر رہاہے ‘جبکہ دوسری جانب افغانستان اور ایران کے راستے پاکستان کے اندر بھی دہشت گردی کی کارروائیوں کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کیخلاف عالمی گٹھ جوڑ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے’ جس کا مقابلہ قومی اتفاق رائے اور یکجہتی کے ساتھ ہی کیا جاسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کنٹرول لائن پر بھارتی ڈرونز
  • بھارت میں برفانی تودہ گر گیا؛ 57 مزدور دب گئے
  • حماس کے خلاف 6 ناکام اسرائیلی تدابیر
  • کوئٹہ میں میڈیا ہاوسز کی بندش قابل مذمت ہے، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی
  • چیمپئنز ٹرافی: بھارت کو دھچکا، روہت شرما کی میچ میں شرکت مشکوک
  • سندھ حکومت رمضان میں مہنگائی پر قابو پانے میں ناکام ہوگئی، مولانا امین انصاری
  • پنجاب حکومت کی تشہیری مہم، عالیہ حمزہ نے اخراجات کی تفصیل مانگ لی
  • پاراچنار میں اشیائے خورد ونوش کی قلت، آپریشن کے باوجود حکومت راستہ کھولنے میں ناکام
  • بھارتی کمپنی نے ’’شائننگ انڈیا‘‘ کا پول کھول دیا