سعودی عرب: رمضان المبارک کے موقع پر سزاؤں میں کمی، کئی قیدی رہا
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
رمضان المبارک کے موقع پر سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی ہدایت پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کر دی گئی جس کے بعد کئی قیدیوں کو رہا کر دیا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارتِ داخلہ نے ان قیدیوں کے لیے معافی کے طریقۂ کار پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے، مرد اور خواتین قیدیوں کو رہا کر کے اہلِ خانہ میں واپس بھیجے جانے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
سعودی وزیرِ داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود نے متعلقہ حکام کو سخاوت پر مبنی شاہی حکم پر فوری عمل درآمد کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
دوسری جانب سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے ماہِ رمضان کی آمد کے موقع پر سعودی عرب کے شہریوں سے خطاب میں کہا ہے کہ ہم اللّٰہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ ہم رمضان المبارک کے بابرکت مہینے تک پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ رحمت، مغفرت اور جہنم سے آزادی کا مہینہ ہے، ہم اللّٰہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس مبارک ملک کو حرمین شریفین اور ان کی زیارت کرنے والوں کی خدمت کرنے کا موقع ملتا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں آج پہلا روزہ ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسرائیل طاقت کے ذریعے قیدیوں کو نہیں چھڑا سکتا، حماس
اتوار کی شام جاری کردہ ایک مختصر بیان میں حماس نے کہا کہ عام شہریوں کے خلاف صہیونی جارحیت ایک خونی مجرمانہ پیغام ہے جس کا مقصد مزاحمت پر فوجی دباؤ ڈالنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں مزاحمت کاروں کے زیر حراست قابض اسرائیلی قیدیوں کو کشیدگی اور فوجی دباؤ کے ذریعے واپس نہیں کیا جائے گا۔ اتوار کی شام جاری کردہ ایک مختصر بیان میں حماس نے کہا کہ عام شہریوں کے خلاف صہیونی جارحیت ایک خونی مجرمانہ پیغام ہے جس کا مقصد مزاحمت پر فوجی دباؤ ڈالنا ہے۔ قاہرہ میں حماس کے وفد کی آمد ثالثوں کی نقل و حرکت اور نئی تجاویز پر بات کرنا ہے۔ حماس نے زور دے کر کہا کہ نیتن یاہو اور ان کی حکومت قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے بغیر قیدیوں کے معاملے پر کوئی پیش رفت نہیں کرے گی۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ قیدیوں کو فوجی طاقت کے استعمال کے ذریعے واپس نہیں کیا جائے گا بلکہ نیتن یاھو کو اپنے قیدی ہمارے قیدیوں کے بدلے میں رہا کرنا ہوں گے۔