Daily Mumtaz:
2025-03-01@09:26:30 GMT

دارالعلوم حقانیہ نوشہرہ میں خودکش حملے کا مقدمہ درج

اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT

دارالعلوم حقانیہ نوشہرہ میں خودکش حملے کا مقدمہ درج

دارالعلوم حقانیہ نوشہرہ میں خودکش حملے کا مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی مردان میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا ہے۔

مقدمے میں انسدادِدہشت گردی، قتل سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔

سی ٹی ڈی کی جانب سے خودکش بمبار کی شناخت میں عوام سے مدد کی اپیل کی گئی ہے۔

اطلاع دینے والے کے لیے 5 لاکھ روپے انعام کا اعلان رکھا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز خودکش حملے میں جے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق حقانی سمیت 8 افراد شہید اور 17سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

نوشہرہ: دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں دھماکا، مولانا حامد الحق شہید

نوشہرہ: دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں دھماکا، مولانا حامد الحق شہید WhatsAppFacebookTwitter 0 28 February, 2025 سب نیوز

نوشہرہ:خیبر پختونخوا کے شہر نوشہرہ میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق سمیت 4 افراد شہید اور 20 زخمی ہوگئے۔
ریسکیو 1122 کے مطابق حقانیہ مدرسہ اکوڑہ خٹک میں دھماکے کی اطلاع ریسکیو کنٹرول روم کو موصول ہوئی، اطلاع ملنے پر ریسکیو ٹیمیں 6 ایمبولینس بمعہ میڈیکل ٹیموں اور فائر ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔
دھماکے نتیجے میں 20 افراد زخمی ہوئے جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔
دھماکے کے بعد امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں، پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ ابتدائی طور پر دھماکے کی نوعیت کا تعین نہیں کیا جاسکا۔
ڈی پی او نوشہرہ نے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا خودکش ہے، دھماکے میں متعدد افراد زخمی ہے، دھماکا نمازجمعہ کے بعد مدرسے کے اندر ہوا۔
ڈی پی او نوشہرہ کے مطابق دھماکے میں مولانا حامد الحق کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں مولانا حامد الحق شہید ہوگئے۔
دھماکے میں جانی نقصان کے خدشے کے باعث نوشہر کے اسپتالوں کے علاوہ پشاور کے 3 بڑے اسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
اظہار مذمت
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے نوشہرہ میں مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں دھماکے پر اظہار مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔
اپنے بیان میں فیصل کریم کنڈی نے مولانا حامد الحق حقانی اور دیگر افراد کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک دھماکا اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں کی سازش ہے، صوبائی حکومت کی نااہلی اور ملی بھگت کا خمیازہ نہ جانے کب تک صوبہ بھگتے گا، صوبہ میں دہشت گردوں کو بسانے والے حکمرانوں سے نجات انتہائی ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نوشہرہ: خودکش دھماکے میں شہید مولانا حامد الحق کی نماز جنازہ، افغان قونصلر سمیت ہزاروں افراد کی شرکت
  • نوشہرہ: دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں خودکش حملے کا مقدمہ درج
  • دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی مسجد میں خودکش دھماکہ، سمیع الحق کے بیٹے مولانا حامد الحق سمیت 8 شہید
  • طالبان حکومت کی مولانا حامد الحق پر خودکش دھماکے کی مذمت
  • صدرآصف علی زرداری کی دارلعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں خودکش دھماکے کی مذمت
  • مدرسہ حقانیہ میں خودکش دھماکا، مولانا حامد الحق کی شہادت کی تصدیق
  • دارالعلوم حقانیہ میں خودکش حملے میں شہید ہونیوالے مولانا حامدالحق حقانی کون تھے؟
  • نوشہرہ: دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں دھماکا، مولانا حامد الحق شہید
  • دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامعہ مسجد میں دھماکا، متعدد افراد زخمی