متحدہ عرب امارات رمضان کا چاند دیکھنے کیلئے ڈرون استعمال کرنے والا پہلا ملک بن گیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
متحدہ عرب امارات رمضان کا چاند دیکھنے کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی استعمال کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا۔
متحدہ عرب امارات کی فتویٰ کونسل نے اعلان کیا کہ رمضان کا چاند دیکھنے کے لیے مصنوعی ذہانت سے آپریٹ ہونے والے ڈرونز استعمال کرے گا۔
یہ بھی پڑھیے: سعودی عرب میں رمضان المبارک کا چاند نظر آگیا، کل پہلا روزہ ہوگا
کونسل نے کہا ہے کہ ڈرون کا استعمال اسلامی تعلیمات میں روئیت کی ہی توسیع سمجھا جائے گا، ڈرون کے ساتھ ساتھ چاند دیکھنے کے لیے روایتی طریقوں کا بھی استعمال کیا جائے گا۔
رمضان کے دوران عرب امارات کی حکومت نے سرکااری اور پرائیوٹ شعبے کے ملازمین کے روزانہ کام کے دورانیے میں بھی 2 گھنٹے کی کمی کا اعلان کردیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چاند دیکھنے عرب امارات کا چاند کے لیے
پڑھیں:
معاشی ٹیک آف کے موقع پر آنے والا بجٹ مستقبل کا روڈ میپ طے کریگا،عاطف اکرام شیخ
معاشی ٹیک آف کے موقع پر آنے والا بجٹ مستقبل کا روڈ میپ طے کریگا،عاطف اکرام شیخ WhatsAppFacebookTwitter 0 16 April, 2025 سب نیوز
بجلی کی قیمتوں میں کمی کو پائیدار بنیادوں پر استوار کرنے کی ضرورت ہے، گردشی قرضوں کا فوری حل ناگزیر ہے،صدر ایف پی سی سی آئی
غیر رسمی معیشت کو رسمی معیشت میں لانا ضروری ، بجٹ میں سمال اینڈ میڈیم انڈسٹری کی ترقی کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کیا جائے ،بجٹ تجاویز
اسلام آباد (سب نیوز)صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے آئندہ بجٹ کے حوالے سے اہم تجاویز دیدیں۔
بدھ کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ معاشی ٹیک آف کے موقع پر آنے والا بجٹ مستقبل کا روڈ میپ طے کریگا، بجلی کی قیمتوں میں کمی کو پائیدار بنیادوں پر استوار کرنے کی ضرورت ہے، گردشی قرضوں کی صورت میں ایک پہاڑ کھڑا ہے جس کا فوری حل ناگزیر ہے۔
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ سولر پالیسی حکومت اور صارفین دونوں کے مفاد میں ہونی چاہیے، قرضوں کی ادائیگی کیلئے طویل المدتی منصوبہ بندی کو بجٹ میں شامل کیا جائے، معاشی دبائومیں کمی کیلئے قرضوں پر سود کو ایک مخصوص مدت کیلئے فریز کیا جا سکتا ہے ، مقامی یا عالمی سرمایہ کاری معاشی مستقبل کیلئے لائف لائن کی حیثیت رکھتی ہے ۔
صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے ذریعے پالیسیوں کا مربوط نفاذ اور بجٹ میں اقدامات ناگزیر ہیں ، ٹیکس نیٹ میں اضافہ اور غیر رسمی معیشت کو رسمی معیشت میں لانا ضروری ہے، صنعتی شعبے کو مزید فروغ دینے اور پاکستان کو اپنی پیداوار بڑھانے کی ضرورت ہے، سمال اینڈ میڈیم سکیل انڈسٹری کا فروغ معیشت کی ترقی کیلئے ناگزیر ہے ، بجٹ میں سمال اینڈ میڈیم انڈسٹری کی ترقی کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کیا جائے ،پاکستان کی جاری مالی سال میں نجکاری کے حوالے سے پیش رفت حوصلہ افزا نہیں،پی آ ئی اے ،ڈسکوز ،ریلوے،سٹیل مل جیسے اداروں کی نجکاری کیلئے اقدامات تیز کئے جائیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ زرعی شعبہ پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ،حکومت بجٹ میں کسانوں کی سہولت کیلئے زیادہ سے زیادہ اقدامات اٹھائے ، پانی کے استعمال کا پائیدار نظام،نئے واٹر سٹوریجز کی تعمیر ترجیح ہونی چاہیے، ہائوسنگ اور کنسٹریکشن سیکٹر کی بحالی کیلئے بجٹ میں خصوصی پیکج کا اعلان کیا جائے ، درآمدات کی حوصلہ شکنی، مقامی مصنوعات کے فروغ پر مشتمل ٹیرف پالیسی بنائی جائے۔