اگست 2019ء میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے بھارتی قابض انتظامیہ نے مختلف حیلے بہانوں سے سینکڑوں کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیریوں کی املاک ضبط کرنی کی اپنی کشمیر مخالف استعماری پالیسیوں کو جاری رکھتے ہوئے، بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع رام بن میں مزید 5 کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ ذرائع کے مطابق بھارتی پولیس نے ضلع کے علاقے گول میں سراج الدین، محمد اشرف، ریاض احمد، مشتاق احمد اور فاروق احمد کی جائیدادوں کو ضبط کیا ہے۔ سب ڈویژنل پولیس آفیسر گول کی طرف سے جاری حکمنامے میں ان کشمیریوں کی جائیدادوں کی خرید و فروخت یا لیزپر دینے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ یہ اقدام کشمیریوں کی معیشت اور اپنے حق خودارادیت کے حصول کیلئے جاری جدوجہد آزادی کو کمزور کرنے کی بھارتی حکومت کی مذموم مہم کا حصہ ہے۔ اگست 2019ء میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے بھارتی قابض انتظامیہ نے مختلف حیلے بہانوں سے سینکڑوں کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ یہ مہم بڑے پیمانے پر کشمیریوں کو معاشی طور پر کمزور اور غیر کشمیریوں کو ان کی سرزمین پر آباد کر کے مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو بگاڑ نے کی ایک کوشش بھی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کشمیریوں کی

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر میں 1.14 لاکھ سے زائد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں

اجلاس کو بتایا گیا کہ 114416کشمیری بچے غذائی قلت کا شکار ہیں جن میں سے 24261 شدید غذائی قلت، 69177 عمومی غذائی قلت اور 20978 خون کی کمی کے شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ایک سینئر سرکاری افسر نے ایک اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ علاقے میں 1 لاکھ 14 ہزار سے زائد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔ ذرائع کے مطابق یہ بات محکمہ سماجی بہبود کے کمشنر سیکرٹری سنجیو ورما نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے چیف سیکرٹری اتل ڈلو کی طرف سے بلائے گئے ایک اجلاس میں بتائی۔ 9 لاکھ 14 ہزار سے زائد افراد کو سپلیمنٹری نیوٹریشن اسکیم کا حصہ بنایا گیا ہے اور اسکیم سے استفادہ کرنے والوں میں سے 99 فیصد کی تصدیق ہو چکی ہے، اس طرح بدعنوانی کے کسی بھی امکان کو ختم کر دیا گیا۔ ایک سرکاری ترجمان نے بتایا کہ سنجیو ورما چیف سکریٹری اٹل ڈلو کی طرف سے جموں و کشمیر میں محکمے کی طرف سے چلائی جا رہی متعدد اسکیموں کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے طلب کئے گئے اجلاس کو بریفنگ دے رہے تھے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ 114416کشمیری بچے غذائی قلت کا شکار ہیں جن میں سے 24261 شدید غذائی قلت، 69177 عمومی غذائی قلت اور 20978 خون کی کمی کے شکار ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطین کےساتھ کشمیر میں بھی نسل کشی ہو رہی ہے، شیری رحمان
  • مودی حکومت تنازعہ کشمیر کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، حریت کانفرنس
  • این آئی اے نے تین کشمیریوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کر دی
  • نیشنل کانفرنس نے اقتدار کیلئے ہندوتوا بی جے پی کے ساتھ سمجھوتہ کر رکھا ہے، التجا مفتی
  • سول سوسائٹی گروپ کا مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کی فوری بحالی کا مطالبہ
  • عالمی برادری فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھیجے، زاہد ہاشمی
  • مودی کے مقبوضہ کشمیر کے دورے سے قبل پابندیاں مزید سخت
  • مقبوضہ کشمیر میں 1.14 لاکھ سے زائد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں
  • بھارت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنر ل مقبوضہ کشمیر میں فوری مداخلت کریں، محمود ساغر