وفاقی حکومت نے رمضان المبارک کے دوران سرکاری دفاتر کے اوقات کار کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے، نظرثانی شدہ اوقات کا مقصد کام کے موثر آپریشن کو برقرار رکھتے ہوئے ملازمین کو رمضان میں سہولت فراہم کرنا ہے۔

سرکاری دفاتر جو ہفتے میں 5 دن کام کے اوقات کار پر عمل پیرا ہیں وہاں رمضان المبارک کے دوران پیر سے جمعرات تک صبح 9 سے شام 3 بجے تک جبکہ جمعہ کو صبح 9 سے 12:30 بجے تک اوقات کار ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: رمضان المبارک کا چاند نظر نہیں آیا، پاکستان میں پہلا روزہ اتوار 2 مارچ کو ہوگا

حکومت سرکاری ملازمین کی حوصلہ افزائی کرتی ہے کہ وہ ان اوقات کار کو مؤثر طریقے سے استعمال کریں اور رمضان کی خصوصی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامی کاموں کو ہموار کرنے کو یقینی بنائیں۔

ہفتے میں 6 دن کاروبار کرنے والے دفاتر کے اوقات کار پیر سے جمعرات اور ہفتہ کو صبح 9 سے دوپہر 2 بجے تک رہیں گے جو جمعہ کو مزید کم ہوکر صبح 9 سے 12:30 بجے تک ہوجائیں گے۔

مزید پڑھیں: رمضان پیکیج: حکومت کا 40 لاکھ خاندانوں کو فی کس 5 ہزار روپے دینے کا اعلان

یہ ایڈجسٹمنٹ پیشہ ورانہ ذمہ داریوں اور مذہبی عبادات کے درمیان توازن کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم سے مطابقت رکھتی ہیں۔ یہ کم کام کے اوقات ملازمین کو اپنی روحانی ذمہ داریوں کو، بشمول روزہ اور نماز اپنے سرکاری فرائض کو موثر انداز میں جاری رکھتے ہوئے پورا کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔

رمضان، اسلامی کیلنڈر کا 9واں مہینہ، دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے سال کا ایک مقدس وقت ہے، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور دیگر سمیت بہت سے ممالک اس عرصے کے دوران اپنی افرادی قوت کی مدد کے لیے کام کے اوقات میں کمی کا نفاذ کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلامی کیلنڈر اوقات کار رمضان المبارک سرکاری دفاتر سعودی عرب متحدہ عرب امارات وفاقی حکومت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلامی کیلنڈر اوقات کار رمضان المبارک سرکاری دفاتر متحدہ عرب امارات وفاقی حکومت رمضان المبارک سرکاری دفاتر کے اوقات کار کے دوران کام کے بجے تک کے لیے

پڑھیں:

رمضان کی آمد، مہنگائی میں اضافہ، دفاتر اور اسکولوں کے نئے اوقات کا اعلان

پاکستان بھر میں رمضان المبارک کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے مطابق پہلا روزہ 2 مارچ 2025 بروز اتوار کو ہوگا رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی بازاروں میں رش بڑھ گیا ہے تاہم مہنگائی میں اضافے نے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے روزمرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں اور عوام مہنگے داموں خریداری کرنے پر مجبور ہیں مارکیٹ میں اشیائے خوردونوش کے نرخوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے مرغی کا گوشت 700 روپے فی کلو تک پہنچ گیا ہے جبکہ بکرے کا گوشت 2,700 روپے فی کلو اور گائے کا گوشت 1,200 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے چینی 124 روپے سے بڑھ کر 160 روپے فی کلو ہو چکی ہے اور آٹے کا 20 کلو تھیلا 3,200 روپے میں دستیاب ہے رمضان میں افطاری کا لازمی جزو سمجھی جانے والی کھجوروں کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں عجوہ کھجور 1,800 سے 2,500 روپے فی کلو مدینہ کھجور 1,200 روپے فی کلو اور مقامی کھجور 750 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے اسی طرح پھلوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے جہاں سیب 350 روپے فی کلو کیلے 250 روپے درجن اور مختلف اقسام کی کھجوریں 750 سے 1,500 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہیں دودھ، دہی، بیسن اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں بھی غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کی وجہ سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے رمضان المبارک کے دوران عوام کی سہولت کے پیش نظر حکومت نے سرکاری دفاتر اور تعلیمی اداروں کے اوقات کار میں تبدیلی کر دی ہے سندھ حکومت کے اعلان کے مطابق پانچ روزہ ہفتہ والے دفاتر کے اوقات صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک ہوں گے جبکہ جمعہ کے دن دفاتر 10 بجے سے 1 بجے تک کھلے رہیں گے چھ روزہ ہفتہ والے دفاتر کے لیے اوقات صبح 10 بجے سے دوپہر 3 بجے تک مقرر کیے گئے ہیں تعلیمی اداروں کے اوقات کار میں بھی رد و بدل کیا گیا ہے پنجاب میں اسکول صبح 8:30 بجے سے 1:00 بجے تک کھلیں گے جبکہ جمعہ کے روز 12:30 بجے چھٹی دے دی جائے گی اسلام آباد میں اسکولوں کا نیا شیڈول صبح 8:00 بجے سے دوپہر 12:00 بجے تک ہوگا جبکہ سندھ میں دو شفٹوں والے اسکولوں میں پہلی شفٹ 7:30 بجے سے 11:30 بجے اور دوسری شفٹ 11:45 بجے سے 2:45 بجے تک جاری رہے گی مہنگائی کی بڑھتی ہوئی شرح کے باعث عوام کی پریشانیوں میں اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ منافع خوروں نے رمضان کا فائدہ اٹھاتے ہوئے قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کر دیا ہے حکومتِ پنجاب نے 30 ارب روپے کے "نگہبان رمضان پیکیج" کے تحت 52 یوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیاء رعایتی نرخوں پر فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے لیکن شہریوں کا کہنا ہے کہ کھلی مارکیٹ میں قیمتیں کنٹرول سے باہر ہو چکی ہیں عوامی حلقوں کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے سخت اقدامات کرے تاکہ رمضان کے بابرکت مہینے میں روزہ داروں کو ریلیف مل سکے اور وہ عبادات پر توجہ مرکوز کر سکیں

متعلقہ مضامین

  • رمضان کی آمد، مہنگائی میں اضافہ، دفاتر اور اسکولوں کے نئے اوقات کا اعلان
  • وفاقی حکومت کے ماتحت سرکاری اداروں میں رمضان کے اوقات کار جاری
  • سرکاری دفاترمیں  رمضان المبارک کے اوقات کار جاری  
  • ماہ رمضان میں سرکاری اداروں کے اوقات کار جاری
  • ماہ رمضان میں ریلوے ریزرویشن دفاتر کے اوقات کار تبدیل
  • رمضان المبارک ؛ سرکاری اداروں کے اوقات کار جاری
  • اسلام آباد میں رمضان المبارک کے دوران سکولوں کے نئے اوقات کار جاری
  • رمضان المبارک میں ٹیوب ویل چلانے کے اوقات کار جاری
  • سوئی سدرن گیس کمپنی کے رمضان المبارک کے دوران لوڈ شیڈنگ کے اوقات جاری