Jang News:
2025-03-01@04:03:42 GMT

دارالعلوم حقانیہ نوشہرہ میں خودکش حملے کا مقدمہ درج

اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT

دارالعلوم حقانیہ نوشہرہ میں خودکش حملے کا مقدمہ درج

دارالعلوم حقانیہ نوشہرہ میں خودکش حملے کا مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی مردان میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا ہے۔

مقدمے میں انسدادِدہشت گردی، قتل سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔

سی ٹی ڈی کی جانب سے خودکش بمبار کی شناخت میں عوام سے مدد کی اپیل کی گئی ہے۔ 

اطلاع دینے والے کے لیے 5 لاکھ روپے انعام کا اعلان رکھا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز خودکش حملے میں جے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق حقانی سمیت 8 افراد شہید اور 17سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

نوشہرہ ، دارالعلوم حقانیہ کی مسجد میں خود کش دھماکہ، مولانا عبدالحق سمیت4 افراد شہید

اوکاڑہ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28فروری 2025)خیبرپختونخواہ کے علاقہ نوشہرہ کے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خود کش دھماکے میں جے یو آئی س کے سربراہ مولانا حامدالحق سمیت4 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے، آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید کا کہنا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا خودکش ہے۔

دھماکے میں مولانا حامدالحق کو نشانہ بنایا گیا۔ ڈی پی او نوشہرہ کا کہنا ہے دھماکے میں مولانا حامد الحق کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں وہ شہید ہوگئے۔مولانا حامد الحق کے بیٹے ثانی حقانی نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے کے وقت سینکڑوں افراد مسجد میں موجود تھے۔دھماکے کی اطلاعات ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری اور ریسکیو اہلکار و امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور انہوں نے زخمیوں کو فوری طورپر طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

دھماکے کے نوشہرہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ڈی پی او نوشہرہ کا کہنا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا خودکش ہے۔ دھماکے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ دھماکہ نمازجمعہ کے بعد مدرسے کے اندر ہوا۔ دھماکہ مسجد کی اگلی صفوں میں ہوا ہے۔ریسکیو 1122 کے مطابق دھماکے کی اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122 کی 4 ایمبولینس اور میڈیکل ٹیموں اور فائر ٹیم موقع پر پہنچ گئیں۔

دھماکے کے بعد ریسکیو1122 کی ٹیمیوں کی جانب سے زخمیوں کو ہسپتال منتقلی کا عمل جاری ہے۔سینٹرل پولیس آفس پشاور کے مطابق مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں دھماکہ نماز جمعہ کے بعد ہوا۔ مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں دھماکے کی نوعیت کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔پولیس نے علاقے کوگھیرے میں لے لیا ہے جبکہ امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ کی طرف روانہ کر دی گئیں۔

ابتدائی طور پر دھماکے کی نوعیت کا تعین نہیں کیا جاسکا ۔ آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید کا کہنا ہے واقعہ سے متعلق مزید تحقیقات کررہے ہیں۔ مختلف علاقوں میں تھریٹس موجود ہیں۔ نماز جمعہ کیلئے 25 جوان جامع مسجد میں تعینات تھے۔ دریں اثناء گورنر خیبرپختونخوا ہ فیصل کریم کنڈی نے نوشہرہ میں مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں دھماکے پر اظہار مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔اپنے بیان میں گورنر خیبرپختونخواہ کا کہنا ہے کہ جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک دھماکا اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں کی سازش ہے۔صوبہ میں دہشت گردوں کو بسانے والے حکمرانوں سے نجات انتہائی ضروری ہے۔صوبائی حکومت کی نااہلی اور ملی بھگت کا خمیازہ نہ جانے کب تک صوبہ بھگتے گا۔

متعلقہ مضامین

  • دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی مسجد میں خودکش دھماکہ، سمیع الحق کے بیٹے مولانا حامد الحق سمیت 8 شہید
  • طالبان حکومت کی مولانا حامد الحق پر خودکش دھماکے کی مذمت
  • صدرآصف علی زرداری کی دارلعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں خودکش دھماکے کی مذمت
  • مدرسہ حقانیہ میں خودکش دھماکا، مولانا حامد الحق کی شہادت کی تصدیق
  • دارالعلوم حقانیہ میں خودکش حملے میں شہید ہونیوالے مولانا حامدالحق حقانی کون تھے؟
  • نوشہرہ ، دارالعلوم حقانیہ کی مسجد میں خود کش دھماکہ، مولانا عبدالحق سمیت4 افراد شہید
  • نوشہرہ: دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں دھماکا، مولانا حامد الحق شہید
  • نوشہرہ، دارالعلوم حقانیہ کی جامع مسجد میں دھماکہ،4 افراد جاں بحق متعدد زخمی
  • دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامعہ مسجد میں دھماکا، متعدد افراد زخمی