لاہور (خصوصی نامہ نگار)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے جمعہ کے روز ادارہ نور حق میں امیر کراچی منعم ظفر خان و دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ حکومت نے بجلی کی قیمتیں کم، ناجائز ٹیکسز ختم اور عوام کو بجلی بلوں میں حقیقی ریلیف نہ دیا گیا تو جماعت اسلامی رمضان المبارک کے بعد ملک بھر میں زبردست احتجاجی تحریک شروع کرے گی۔ گورنر ہاؤسز، وزیر اعلی ہاؤسز کے گھیراؤ ہوں گے۔ سڑکوں پر بھی بیٹھیں گے اور لانگ مارچ بھی نکالیں گے۔ وزیر اعظم بتائیں کہ آئی پی پیز مافیاز کے نظر ثانی شدہ معاہدوں سے ہونے والے ایک ہزار ارب روپے کا فائدہ عوام کو کیوں نہیں پہنچایا جارہا ہے۔ وزراء اور مشیر جو پہلے موجود ہیں انہوں نے ملک اور عوام کے لیے کیا کیا جو اب مزید وزراء کی فوج ظفر موج بھرتی کرلی گئی ہے۔ پیپلزپارٹی کی 17سالہ صوبائی حکومت کرپشن اور نااہلی کا دوسرا نام ہے۔ رمضان المبارک کے بعد جماعت اسلامی،کراچی کے عوام کی ترجمانی کرتے ہوئے ایک بڑا ملین مارچ کرے گی، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم مسلسل نورا کشتی میں لگے ہوئے ہیں۔ کراچی کا انفراسٹرکچر تباہ حال ہے، کراچی کے عوام ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی دونوں کو انتخابات میں مکمل مسترد کرچکے ہیں لیکن عوام کے ٹھکرائے ہوئے لوگوں کو ہمارے سر پر مسلط کردیا گیا ہے۔ رمضان المبارک سے قبل 1370ملازمین کو ملازمتوں سے فارغ اوربے روزگار کرنے پر شدید مذمت کرتے ہیں،سٹیل مل ایک منافع بخش قومی ادارہ تھا لیکن اسے ایک سازش کے تحت حکومتوں اور حکمران پارٹیوں نے مل کر تباہ کیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے 60صفحات پر خبروں پر مشتمل اشتہارات دینا سیاست اور صحافت کا سیاہ ترین باب ہے، میڈیا مالکان بھی اس عمل میں پوری طرح شامل ہیں، میڈیا ورکرز کو تنخواہیں وقت پر نہیں دی جاتی۔ عوام کے ٹیکسوں سے حکومت کی ذاتی تشہیر کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، دال،تیل،گھی،چینی سمیت روزمرہ کی تمام اشیاء کی قیمتیں مسلسل بڑھتی جارہی ہیں، حکمران جھوٹ بولتے ہیں کہ مہنگائی میں کمی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق تقریباََ تین کروڑ اناسی لاکھ روپے ایک ایم این اے پر خرچ کیے جاتے ہیں اگر پارلیمنٹ کے سارے خرچے ملالیے جائیں تو اندازہ لگایا جاسکتا ہے ان پر کتنا خرچ آتا ہے، جماعت اسلامی کا بالکل واضح موقف ہے کہ فارم 45پر جوڈیشل کمیشن بناکر فیصلے کیے جائیں، جتنی بھی جماعتیں 26ویں ترمیم میں شامل تھیں انہوں نے قومی جرم کیا ہے، آئین کو پامال کیاہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی انہوں نے

پڑھیں:

کوئٹہ، ایس بی کے یونیورسٹی کے پاس شدہ امیدواروں کا عارضی بھرتی کیخلاف احتجاج

مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک ٹیسٹ پاس کرنیوالے امیداروں کی مستقبل بھرتی کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں ہوتا، احتجاج جاری رہے گا۔ اسلام ٹائمز۔ سردار بہادر خان یونیورسٹی کوئٹہ کی اسامیوں کیلئے لئے گئے ٹیسٹ میں پاس شدہ امیدواروں مستقل بھرتی کیلئے بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا دے دیا۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حکومت انہیں عارضی بھرتی کے بجائے مستقبل طور پر ملامت فراہم کرے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک ٹیسٹ پاس کرنیوالے امیداروں کی مستقبل بھرتی کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں ہوتا، احتجاج جاری رہے گا۔ 2022 میں حکومت کی جانب سے 9000 اسامیوں کے لئے ٹیسٹ ہوئے، بعد ازاں بے ضابطگیوں کے الزامات لگے۔ مسئلہ عدالت میں پہچنے کے بعد عدالت نے شفاف طریقے سے میرٹ کی بنیاد پر اپوئنٹ کرنے کا حکم دیا۔ تاہم نئی حکومت نے مستقبل بھرتیوں کی بجائے عارضی طور پر ملازمین کو بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا۔ جس کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کل ایک وزیر ڈبل ڈیکر کا اعلان کر رہے تھے، پہلے سنگل تو چلا کر دکھا دیں، حافظ نعیم الرحمن
  • کفایت شعاری کیا صرف غریب ملازمین کیلئے ہے ،شازیہ مری کی وفاقی کابینہ میں وزراء کی فوج بھرتی کرنے پرحکومت پر تنقید
  • اوورسیز پاکستانیوں کا کیس لگا ہوا ہے تاریخ نہیں آئی، شیخ رشید
  • ہم پر کوئی ریڈ لائن نہیں، حافظ نعیم کی حکومت کو وارننگ
  • بزدار نے 100 دن بعد خالی اشتہار چھاپا کیونکہ وہ مصروف تھے، عظمیٰ بخاری
  • کل ایک وزیر ڈبل ڈیکر کا اعلان کر رہے تھے، پہلے سنگل تو چلا کر دکھا دیں: حافظ نعیم الرحمٰن
  • کوئٹہ، ایس بی کے یونیورسٹی کے پاس شدہ امیدواروں کا عارضی بھرتی کیخلاف احتجاج
  • حکومتی وسائل جماعت اسلامی کے پاس ہوں تو مسائل حل ہو سکتے ہیں، راجہ جہانگیر خان
  • آئی پی پیز کی لوٹ مار میں حکومتیں اور بیوروکریسی دونوں شامل جرم ہیں