ملزم ارمغان کے گھر سے اربوں روپے مالیت کی کرپٹوکرنسی کی مائننگ مشینیں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
مصطفی عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے گھر سے اربوں روپے سے زائد مالیت کی کرپٹوکرنسی کی مائننگ مشینیں برآمد ہوئی ہیں۔کراچی کے علاقے ڈیفنس میں دوستوں کے ہاتھوں تشدد کے بعد جلائے گئے مصطفیٰ عامر کیس کے مرکزی ملزم ارمغان سے متعلق تفتیش جاری ہے ، اس کے ڈیفنس کے گھر سے 2 کرپٹوکرنسی کی مائننگ مشینیں برآمد ہوئی ہیں۔تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ برآمد دونوں مشینوں کی پاکستان میں مالیت 2 ارب روپے سے زائد ہے ، ملزم غیر قانونی کال سینٹر کی کمائی کو امریکا میں کزن کو بھیجتا تھا، ملزم کا کزن امریکی ڈالر کا ڈیجیٹل اکاؤنٹ ہولڈر ہے ۔حکام کا کہنا ہے کہ ملزم کا کزن تمام رقم ملزم کے کرپٹوکرنسی کے اکاؤنٹ میں بھیجتا تھا، دھوکے بازی سے کمائی گئی رقم سے ملزم کرپٹوکرنسی خریدتا تھا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت نے مجوزہ مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل 2025 کا وائٹ پیپر جاری کردیا
پشاور:خیبرپختونخوا حکومت نے مجوزہ مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل 2025 کا وائٹ پیپر جاری کر دیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ مائنز اینڈ منرل ایکٹ میں مجوزہ ترمیم سے متعلق غلط فہمی پھیلائی جا رہی ہے، ترمیم میں صوبائی حکومت کا کوئی بھی اختیار کسی کو نہیں دیا جا رہا، لگتا ہے کہ کوئی مافیا اپنے ذاتی مفادات کے لیے اصلاحات کی مخالفت کر رہا ہے۔
سرکاری ذرائع کی جانب سے مجوزہ مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل 2025 کا وائٹ پیپر جاری کر دیا گیا۔ معدنیات کے قوانین کو دیگر صوبوں اور وفاق کے ساتھ ہم آہنگ بنایا جائے گا، بین الاقوامی اور ملکی سطح پر بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے گا، منرل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
معدنیاتی ٹائٹلز اور لائسنسنگ کو ڈیجیٹل مائننگ سسٹم کے ذریعے شفاف اور قابل رسائی بنایا گیا ہے، لیز کے حصول میں آسانی کے لیے لائسنس کی مدت کم کر کے 3 سال کر دی گئی ہے، غیر جانبدار اور فوری انصاف کے لیے آزاد اور بااختیار اپیلٹ ٹریبونل قائم کیا جائے گا، جیولوجیکل ڈیٹا بیس کی تیاری پر محکمہ کو پابند بنایا گیا ہے۔
غیر قانونی کان کنی کے خلاف سخت اقدامات کے لیے خصوصی فورس قائم کی جائے گی، مشینری کی ضبطی اور سزاؤں کے ذریعے غیر قانونی مائننگ کی روک تھام کی جائے گی۔ نئی قانون سازی کے باوجود پہلے سے دی گئی لیزز اور درخواستیں برقرار رہیں گی، ضم اضلاع کے لیے مواقع، چھوٹے پیمانے اور آرٹیزنل مائننگ کے لیے سرمایہ کاری کی حدود واضح کی گئی ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ مائنز اینڈ منرل ایکٹ میں مجوزہ ترمیم سے متعلق غلط فہمی پھیلائی جا رہی ہے، ترمیم میں صوبائی حکومت کا کوئی اختیار کسی کو نہیں دیا جا رہا، لگتا ہے کہ کوئی مافیا اپنے ذاتی مفادات کے لیے اصلاحات کی مخالفت کر رہا ہے۔
ہم نے شعبہ معدنیات میں بہتر پالیسی اور اصلاحات کے ذریعے صوبے کی آمدن میں اضافہ کیا ہے، پچھلے 76 سالوں سے گولڈ کے چار سائٹس میں غیر قانونی مائننگ ہو رہی تھی، ماضی میں کسی بھی حکومت نے اس غیر قانونی مائننگ کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔