مسجد اقصیٰ میں نمازیوں کے داخلے پر پابندی ،اسرائیلی پولیس اہلکار تعینات
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
ماہ رمضان میں55 سال سے زائد مرد اور 50 سال سے زیادہ عمر والی خواتین کو اجازت
12 سال سے کم عمر والوں کو چھوٹ ,دیگر افراد کو آنے سے قبل اجازت لینا لازمی قرار
اسرائیل نے مسجد اقصی میں فلسطینیوں کے داخلے کو محدود کردیا، ماہ رمضان میں صرف 55 سال سے بڑے مرد، 50 سال سے بڑی خواتین اور 12 سال یا اس سے چھوٹے بچوں کو مسجد اقصی میں داخلے کی اجازت ہوگی۔رپورٹ کے مطابق قیدیوں کے تبادلے کے تحت رہا فلسطینیوں کو مسجد اقصی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی، مسجد اقصی جانے والے راستوں پر مزید 3 ہزار اسرائیلی پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔جمعہ کی نماز کے لیے نمازیوں کی تعداد کم کرکے 10 ہزار کر دی جائے گی، وہ لوگ جو مسجد آنا چاہیں گے انہیں آنے سے قبل اسرائیلی حکام کو درخواست دینا ہوگی۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
7 اکتوبر 2023 کو تقریبا 5 ہزار افراد دراندازی میں کامیاب ہوئے، صیہونی فوج کا اعتراف شکست
تحقیقات میں کہا گیا کہ یہ تاثر کہ حماس ایک مکمل تنازع میں دلچسپی نہیں رکھتی اور یہ صورتحال برسوں تبدیل نہ ہوگی، جس کے نتیجے میں حملے کا جواب دینے کی تیاری اور صلاحیت متاثر ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل نے حماس کی جانب سے 7 اکتوبر 2023 کو کیے گئے حملے میں اپنی مکمل ناکامی کا اعتراف کرلیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اسرائیلی فوج نے حماس کے 7 اکتوبر حملے پر تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی، جس میں اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے سے پہلے حماس کی صلاحیتوں کو کم سمجھا اور اسرائیلی شہریوں کا تحفظ کرنے میں ناکام رہے۔ تحقیقات میں کہا گیا کہ یہ تاثر کہ حماس ایک مکمل تنازع میں دلچسپی نہیں رکھتی اور یہ صورتحال برسوں تبدیل نہ ہوگی، جس کے نتیجے میں حملے کا جواب دینے کی تیاری اور صلاحیت متاثر ہوئی۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پہلے مرحلے میں ایک ہزار جنگجو اسرائیلی سرحد میں داخل ہوئے، دوسرے مرحلے میں مزید دو ہزار جنگجو اسرائیل میں داخل ہوئے، اور تیسرے مرحلے میں ہزاروں جنگجو، شہری سرحد میں داخل ہوگئے، اپوزیشن کیطرف سے ناکامیوں پر انکوائری کے مطالبے کیے گئے تھے، جس کے بعد فوجی تحقیقات کی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مجموعی طور تقریبا 5 ہزار افراد غزہ سے اسرائیل میں داخل ہوئے۔ اسرائیل کے اعداد و شمار کے مطابق تحقیقات میں 7 اکتوبر 2023 سے پہلے اور بعد میں اسرائیلی فوجی حکمت عملی، جنگی رویے اور انٹیلی جنس کو دیکھا گیا، جب حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملہ کیا گیا، جس میں 1,200 افراد ہلاک اور 250 سے زیادہ کو قید کر لیا گیا۔ فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق اس کے بعد سے غزہ پر اسرائیل کے حملے میں 48 ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں۔