حماس کیجانب سے غزہ جنگبندی کا دوسرا مرحلہ شروع کرنیکا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں طاہر النونو کا کہنا تھا کہ اس وقت بال ثالثین کی کورٹ میں ہے کہ وہ صیہونی رژیم کو جنگبندی کے معاہدے کی پابندی پر مجبور کریں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے ثالثین سے مطالبہ کیا کہ وہ صیہونی رژیم پر دباو ڈالیں تاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ شروع کیا جا سکے۔ واضح رہے کہ اسرائیل جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں متعدد خلاف ورزیوں، انسانی پروٹوکولز کی پامالیوں اور وعدہ خلافیوں کا مرتکب ہو چکا ہے۔ ان منفی اقدامات کے باوجود ایک مغربی میڈیا نے رپورٹ دی کہ اسرائیلی مذاکرات کار جنگ بندی کے معاہدے میں 6 ہفتوں کی توسیع کے لئے قاھرہ پہنچ چکے ہیں۔ دوسری جانب حماس کے میڈیا کوآرڈینیٹر "طاهر النونو" نے العربی سے بات کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا کہ صیہونی رژیم کی جانب سے غزہ کی پٹی میں قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کے معاہدے میں توقف سے سیز فائر میں توسیع نہ ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس جنگ بندی پر مکمل عمل پیرا ہے۔ اس وقت بال ثالثین کی کورٹ میں ہے کہ وہ صیہونی رژیم کو جنگ بندی کے معاہدے کی پابندی پر مجبور کریں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بندی کے معاہدے صیہونی رژیم جنگ بندی کے
پڑھیں:
اسرائیل 620 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے پر آمادہ، جنگ بندی معاہدے میں اہم پیشرفت
غزہ: حماس اور اسرائیل کے درمیان 620 فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور 4 اسرائیلی مغویوں کی لاشوں کے تبادلے پر اتفاق ہوگیا، جس سے جنگ بندی معاہدے میں حائل بڑی رکاوٹ ختم ہوگئی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق یہ قیدی گزشتہ ہفتے رہا ہونے تھے، مگر اسرائیل نے ان کی رہائی روک دی تھی۔ تاہم، اب جلد رہائی کا امکان ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے بھی اس ڈیل میں حائل رکاوٹ کے خاتمے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی قیدی آج رہا کیے جا سکتے ہیں۔
رہائی کے بعد، حماس 4 اسرائیلی مغویوں کی لاشیں مصر کے ذریعے اسرائیل کے حوالے کرے گا۔
امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف کا کہنا ہے کہ اسرائیلی نمائندے غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے مذاکرات کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔ یہ مذاکرات قاہرہ یا دوحہ میں مصر اور قطر کی میزبانی میں ہوں گے۔