کراچی پولیس کے سربراہ جاوید عالم اوڈھو نے ارمغان کیس میں پولیس کی نااہلی کا اعتراف کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
کراچی پولیس کے سربراہ جاوید عالم اوڈھو نے ارمغان کیس میں پولیس کی نااہلی کا اعتراف کرلیا۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ پولیس کی نااہلی ہے کہ ہمیں اس کام کا علم ہی نہیں ہوسکا، ہم نے اپنے افسران کے خلاف بھی کارروائی شروع کردی ہے۔
ملزم ارمغان کے گھر سے اربوں روپے مالیت کی کرپٹوکرنسی کی مائننگ مشینیں برآمدتفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ برآمد دونوں مشینوں کی پاکستان میں مالیت 2 ارب روپے سے زائد ہے،
جاوید عالم اوڈھو نے کہا کہ ارمغان اس سے پہلے بھی گرفتار ہوچکا ہے، اس سے سب ہی لوگ خائف تھے، اس کیس میں وزیر اعلیٰ سے بھی بات ہوئی ہے۔
ٹریفک حادثات پر جاوید عالم اوڈھو کا کہنا تھا کہ شہر میں ہیوی ٹریفک کو مکمل طور پر نہیں روکا جا سکتا، اس سلسلے میں ہم ایک خصوصی یونٹ بنا رہے ہیں۔
جاوید عالم اوڈھو نے کرائم میں کمی کا بھی دعویٰ کر دیا، ان کا کہنا تھا کہ تین سال کے دوران دسمبر، جنوری اور فروری میں کرائم کے اعداد و شمار کم رہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
امام جعفر صادق (ع) کی حیات طیبہ عالم بشریت کیلئے مشعل راہ ہے، علامہ مقصود ڈومکی
درگاہ سید رستم شاہ بخاری پر سالانہ مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ آل رسول (ص) نے دین اسلام کی بقا کیلئے بے مثال قربانیاں پیش کیں اور امام جعفر صادق (ع) وقت کے حاکم عباسی خلیفہ منصور کے حکم سے قتل کئے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ حضرت امام جعفر صادق علیہ الصلوۃ والسلام کی حیات طیبہ عالم بشریت کے لئے مشعل راہ ہے۔ آل رسول (ص) نے دین اسلام کی بقا کے لئے بے مثال قربانیاں پیش کیں اور امام جعفر صادق علیہ السلام وقت کے حاکم عباسی خلیفہ منصور کے حکم سے قتل کئے گئے۔ آپؑ کی مظلومانہ شہادت آل رسول (ص) کی خدا کے دین کی بقا کے لئے دی جانے والی قربانیوں کا تسلسل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم شہادت حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے سلسلے میں درگاہ سید رستم شاہ بخاری پر سالانہ مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مجلس عزاء سے ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی اور مجلس علمائے مکتب اہل بیت کے ضلعی صدر علامہ سیف علی ڈومکی نے خطاب کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ امام جعفر صادق علیہ السلام اپنے وقت کے سب سے بڑے عالم، زاہد، عابد، ولی خدا تھے۔ آپ کے حلقہ درس میں ممتاز شاگرد ہشام بن الحکم، جو فلسفہ اور علم کلام کے ماہر تھے۔ جابر بن حیان، جو علم کیمیا کے بانی ہیں۔ جناب زرارہ بن اعین، جو فقہ و حدیث کے ماہر تھے۔ جناب محمد بن مسلم، مؤمن الطاق، ابان بن تغلب، جو تفسیر اور حدیث کے ماہر تھے۔ آپ کے مدرسہ میں ایسے مایہ ناز شاگردوں نے تربیت پائی جو عالم اسلام اور عالم انسانیت کے لئے قیمتی اثاثہ ہیں۔
علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ امام جعفر صادق علیہ السلام نے مدینہ منورہ میں ایک عظیم علمی مرکز قائم کیا۔ جہاں ہزاروں شاگردوں نے مختلف علوم میں تعلیم حاصل کی۔ آپ (ع) نے اسلامی فقہ کو مضبوط اور منظم شکل دی جسے "فقہ جعفریہ" کہا جاتا ہے۔ صادق آل محمد (ص) نے مختلف مذاہب و مکاتب فکر کے علماء سے علمی مناظرے کئے، خصوصاً دہریوں اور مادہ پرستوں سے۔ آپ علیہ السلام نے علم توحید، علم کیمیا، فلکیات، طب، ریاضیات اور دیگر سائنسی علوم پر بھی روشنی ڈالی۔ اس موقع پر درگاہ کے سجادہ نشین اور مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء سید جہان علی شاہ اور تعلقہ صدر ایم ڈبلیو ایم سید عابد حسین شاہ مگسی اور چوھان برادری نے درگاہ سید رستم شاہ بخاری پر چادر چڑھا کر عرس مبارک کا افتتاح کیا۔