حکومت کو گمان ہے ان کے پشت پناہ ہمیشہ ساتھ رہیں گے، سلمان اکرم راجہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے ملک میں دہشت گردی کی لہر پرگفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ملک میں کئی دہائیوں کی پالیسویں کا خمیازہ بھگت رہے ہیں، حکومت کو گمان ہے کہ ان کے پشت پناہ ہمیشہ ساتھ رہیں گے، موجودہ پارلیمان فارم 47 کی پیداوار ہے، پارلیمان میں ہر چیز کا حل نہیں ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ 9 مئی کے کیسز تو انسداد دہشت گردی عدالت میں چل رہے ہیں، ہم نے تو مطالبہ کیا کہ 9 مئی کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں۔
انہوں نے کہاکہ حکومت اگر مذاکرات کے حوالے سے سنجیدہ ہوتی تو بات آگے بڑھتی، عمران خان سے صرف فیملی ممبران ملاقات کر رہے ہیں، شیڈول کے مطابق بانی سے پارٹی رہنمائوں کی ملاقات نہیں کرائی جارہی، بانی پی ٹی آئی نے شیر افضل سے ملنےسے خود منع کیا تھا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ پی ٹی آئی کو کسی سہارے کی ضرورت نہیں ہے، سندھ کے لوگ کسی وفاقی جماعت کے منتظر ہیں، اس حکومت کے پاس کوئی طاقت نہیں، صرف پشت پناہی ہے، حکومت کو گمان ہے کہ ان کے پشت پناہ ہمیشہ ساتھ رہیں گے۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کابینہ میں توسیع کمزور حکومتیں کرتی ہے، نئے وزرا کے نام پڑھ کر شرمندگی محسوس ہوئی، پرویز خٹک کی کے پی میں کوئی حیثیت نہیں ہے۔
رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کا سلسلہ متعدد آپریشن ہونے کے باوجود جاری ہے، مولانا حامد الحق پر ہونے والے حملے کی مذمت کرتا ہوں، خیبر پختنوںخوا کےعوام عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے تاحال ملاقات نہیں ہوئی، کسی کے کچھ کہنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے، فیصلہ کیا ہے کہ تین ماہ تک پی ٹی آئی کی کسی بھی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لوں گا۔
رکن قومی اسمبلی میرے خلاف بیان دیئے جاتے ہیں اور توقع ہوتی ہے کہ میں برداشت کروں گا، بانی نے کہا تھا کہ پارٹی دوستوں کے خلاف بیان نہ دیں، میں نے بانی کو کہا میرے خلاف بیان دیے جائیں گے تومیں بھی بولوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان میرا موقف سنیں گے تو اپنےفیصلے پر نظر ثانی کریں گے، میری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات اسی وقت ہوگی جب یہ لوگ رکاوٹ نہ ڈالیں۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی سے توقع نہیں کہ حکومت کے خلاف کھڑے ہوں گے، 26 آئینی ترمیم کے ذریعے قانون کی عملداری کو مکمل ختم کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میں کسی تحریک میں بن بلایا مہمان نہیں بنوں گا، میرے ساتھ کافی زیادتیاں کی گئیں، بانی پی ٹی آئی کو چاہیے کہ سارے معاملے کی انکوائری کریں، گنڈا پوراب فیورٹ نہیں رہے، کئی اور پی ٹی آئی رہنما بھی نظر نہیں آ رہے۔
ایم این اے نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پاس عوام کو لیڈ کرنے کی اب کوئی طاقت نہیں، بانی پی ٹی آئی کو اندھیرے میں رکھا جا رہا ہے، مجھے نہیں لگتا کہ سلمان اکرم کامیاب تحریک چلانے میں کامیاب ہونگے، پارٹی میں الٹی گنگا بہہ رہی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ بانی پی ٹی ا ئی نے کہا کہ
پڑھیں:
حکومت نےبانی پی ٹی آئی کوفرشتہ بنادیا،شاہدخاقان عباسی
اسلام آباد: سابق وزیراعظم اورعوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا دورہ حکومت میں رویہ بھی ٹھیک نہیں تھا، بانی پی ٹی آئی کوسوچنا چاہئے کہ ان رویہ کیسا تھا، موجودہ حکومت کی وجہ سے لوگ بانی کارویہ بھول گئے، موجودہ حکومت نے بانی پی ٹی آئی کوفرشتہ بنا دیا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم نے دو روزہ کانفرنس کیلئے ہال بک کیا ہواتھا، جب ہم وہاں پہنچے تو ہوٹل کے باہرسیکیورٹی تھی اورگیٹ بند تھا، ہم نے بتایا کہ وزیراطلاعات نے اجازت دی ہے۔
شاہد خاقان عباسی حکومت نے ہوٹل کے باہرسیکیورٹی تعینات کی تھی، موجودہ حکومت کے پاس مینڈیٹ نہیں، حکومت آئین کے نام سے بھی خائف رہتی ہے، ہم کوئی جلسہ نہیں کررہے تھے، کانفرنس تھی، گزشتہ سال حکومت اوراپوزیشن نے کوئی کام نہیں کیا، ہم چاہتے ہیں کہ اپوزیشن تواپنا آئینی کام پوراکرے۔
انہوں نے کہا کہ ہم آئین اورقانون کی بالادستی چاہتے ہیں، میں آج کی کانفرنس کو انتہائی کامیاب مانتا ہوں، بانی پی ٹی آئی کا دورہ حکومت میں رویہ بھی ٹھیک نہیں تھا، بانی پی ٹی آئی کو سوچنا چاہئے کہ ان کا رویہ کیسا تھا، موجودہ حکومت کی وجہ سے لوگ بانی کارویہ بھول گئے، موجودہ حکومت نے بانی پی ٹی آئی کوفرشتہ بنادیا۔
عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ حکومت کے پاس مینڈیٹ نہیں الیکشن چوری ہوئے ہیں اس لیے ان کو مسئلہ ہے وہ ہر چیز سے خائف رہتے ہیں وہ آج آئین کے نام سے بھی خائف ہیں۔ ہمارا جلسہ نہیں تھا، ایک کانفرنس تھی جس میں زیادہ سے زیادہ بیس تیس لوگ ہوتے ہیں جو ٹیبل کے گرد بیٹھتے ہیں اور بات کرتے ہین، وہ کانفرن آئین اور ملک میں قانونی کی حکمرانی کے حوالے سے تھی یہ دنوں چیزیں ملک میں نہیں ہیں۔
انھوں نے کہا کہ حکومت کو اپنی ذات، اپنے ضمیر سے مسئلہ ہے، جو لوگ چوری سے آتے ہیں ان کا ضمیر انھیں ملامت کرتا ہے۔ موجودہ حکومت اقتدار کے زعم میں ہے، ہماری کانفرنس کامیاب تھی، سب نے اعلامیے پراتفاق کیا۔ مولانا فضل الرحمان ملک میں ہوتے تو ہمیں جوائن کرلیتے۔
اس موقع پر پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا کہ پاکستان میں انتخابی نتائج پر احتجاج ہوتا آیا ہے، پیپلزپارٹی نے کبھی سسٹم کوروکنے کی بات نہیں کی۔
مرکزی سیکرٹری اطلاعات پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ آئینی دائرے میں رہ کراحتجاج ریکارڈ کروایا، ان کوموجودہ مسئلہ صرف ایک قیدی ہے، موجودہ صورتحال آئیڈیل نہیں، اپوزیشن پرپابندی مناسب نہیں، ن لیگ کو پی ٹی آئی پرپابندیاں نہیں لگانا چاہئیں۔
شازیہ مری نے کہا کہ جوغلطیاں پی ٹی آئی نے کی وہ ن لیگ کو نہیں کرنا چاہئیں، پیپلزپارٹی نے ن لیگ سے بڑی بڑی فرمائشیں نہیں کی تھیں، صوبے مضبوط نہیں ہوں گے تو فیڈریشن مضبوط نہیں ہوگا۔