آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کا امکان WhatsAppFacebookTwitter 0 28 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔وزارت توانایی کے ذرائع کے مطابق ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 5 روپے 30 پیسے کمی کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ پیٹرول کی قیمت 50 پیسے فی لیٹر کم ہونے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سمری وزارت خزانہ کو ارسال کردی ہے اور حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیر اعظم کی مشاورت سے کرے گی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پیٹرولیم مصنوعات کا امکان
پڑھیں:
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں آج کم ہونے جارہی ہیں، وزیراعظم
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں آج کم ہونے جارہی ہیں۔
وفاقی کابینہ اجلاس سے خطاب کے دوران شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 8 بے گناہ پاکستانیوں کو شہید کردیا گیا جس کی جتنی بھی مذمت کریں کم ہے، وزیر خارجہ کی ایرانی ہم منصب سے گفتگو ہوئی ہے اور میں نے بھی اس پر بیان جاری کیا، امید کی جانی چاہیے کہ ایرانی حکومت قاتلوں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ، سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری توانائی اور متعلقہ افراد کی معاونت سے بجلی کی قیمتوں میں ساڑھے 7 روپے کی کمی کی جاچکی ہے جو پاکستان کے تمام صارفین کے لیے کی گئی ہے جس میں کاروباری حضرات بھی شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ہماری طرف سے قوم کے لیے عید کا تحفہ تھا جس سے یقیناً معیشت کو بہت فائدہ پہنچے گا، ہماری کوشش ہے کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچا کر ان کے زخموں پر مرہم رکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اب ایک موقع پھر آیا ہے کہ عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمیں نیچے آئی ہیں، حالیہ قیمتیں جو گری ہیں، اور جو ٹیرف لگے ہیں اس کی وجہ سے قیتموں کا اتار چڑھا جاری ہے، آج پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہونے جارہی ہیں، جس کا اعلان کچھ دیر میں ہوجائے گا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نے بہت سوچ بیچار کے بعد یہ طے کیا ہے کہ کراچی، کلات، خضدار، کوئٹہ چمن کو خونی سڑک کہتے ہیں جو ایک سنگل روڈ ہے لیکن یہ فنڈز کے بغیر مکمل نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خیبرپختونخوا سے سکھر تک بہترین موٹرویز بن چکے ہیں اور اب سکھر ، حیدرآباد ، کراچی تک موٹروے بننے جارہی ہے، ایم 6 اور ایم 9 سرمایہ کاری سے ہوگا جو وفاق خود شفاف طریقے سے بنائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ 2 ہزار لوگ اس خونی سڑک نے نکل لیے ہیں، سیاسی اور سماجی طور پر بھی دیکھیں ، بلوچستان دیکھ رہا ہے کہ مردان سے سکھر تک موٹر وے بن گئے ہیں جس پر کئی سو ارب روپے لگ چکے ہیں لیکن ہمارا کیا قصور ہے کہ ہمارے پاس کوئی اس طرح کی سڑک نہیں ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ 2022-23 میں دو طرفہ ہائی وے کا سنگ بنیاد رکھا تھا لیکن اس پر کوئی کام نہیں ہوا، اب طے کیا ہے کہ اس سڑک کو ہم نے بدلنا ہے اور اس کو ترقی کی سڑک میں تبدیل کرنا ہے، یہ ہائی وے ہوگی لیکن اس کا معیار موٹر وے والا ہوگا۔