انڈونیشیا میں ہم جنس پرستی پر 2 نوجوانوں کو سرعام کوڑے مارے گئے
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
انڈونیشیا میں 2 نوجوانوں کو ہم جنس پرستی کا جرم ثابت ہونے پر سرِعام کوڑے مارے گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کی شرعی عدالت نے 18 اور 24 سالہ نوجوانوں کا جنسی تعلق ثابت ہونے پر مجرم قرار دیا تھا۔
عدالت نے 24 سالہ نوجوان کو 82 اور 18 سالہ نوجوان کو 77 کوڑے مارنے کا حکم دیا تھا جب کہ یہ سزا عوامی مقام پر دینے کی ہدایت بھی کی گئی تھی۔
جس کے بعد آج عدالت کے حکم پر ہم جنس پرست نوجوانوں کو سرِعام کوڑے مارے گئے۔ بعد ازاں مجرموں کو گھر بھیج دیا گیا۔
ان نوجوانوں کو مقامی افراد نے رنگے ہاتھوں پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا تھا جس کے بعد دونوں پر مقدمہ چلایا گیا تھا۔
یاد رہے کہ انڈونیشیا سب سے زیادہ مسلم آبادی والا ملک ہے جہاں اکثر قوانین شریعت کے تحت نافذ کیے گئے ہیں۔
ہم جنس پرستی پر کوڑے کی سر عام سزا کے قانون پر ایمنسٹی انٹرنیشنل اور دیگر اداروں نے شدید مخالفت کرتے ہوئے ایسے قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نوجوانوں کو
پڑھیں:
ہم بوڑھے ہوگئے ہیں! لیکن 43، 45 سالہ کرکٹرز پی ایس ایل کا حصہ ہیں
قومی ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹر عمل اکمل نے بھی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن میں 43 سالہ کرکٹر کو کھلانے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو شدید تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔
اپنے یوٹیوب چینل پر عمر اکمل نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے ہمیں بتایا جاتا ہےکہ ہم بہت بوڑھے ہوگئے ہیں، نہ کھیل سکتے ہیں اور نہ ہی مینٹور بننے کے قابل ہیں لیکن 43، 45 سال کے کھلاڑی اب بھی کھیل رہے ہیں، ایسے میں ہم کیا کریں خودکو گولی مارلیں؟
انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت احمد شہزاد اور صہیب مقصود کو صرف اس وجہ سے نظرانداز کیا جا رہا ہے کیونکہ وہ 34 سال کے قریب ہیں جب کہ اس سے بڑی عمر کے کھلاڑی اب بھی کھیل رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: عمر میں فرق 6 سال؛ ملک پھر بھی پلئیر لیکن سرفراز ٹیم ڈائریکٹر! کیوں؟
عمر اکمل نے بورڈ پر الزام عائد کیا کہ ہمارے ساتھ کھلاڑیوں کے انتخاب میں عمر کی بنیاد پر امتیاز برتا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل؛ 43 سالہ شعیب ملک کے کھیلنے پر سابق کرکٹر نے سوال اُٹھادیا
انہوں نے فٹنس ٹیسٹ کے معیار پر بھی تنقید کرتے ہوئےکہا کہ کچھ سینئر کھلاڑی اور کوچز نے کبھی فٹنس ٹیسٹ دیے ہی نہیں، کچھ سینئرز کرکٹرز صرف پی ایس ایل کھیلنے کے لیے خود کو تیار کرتے ہیں اور نوجوان ٹیلنٹ کو موقع نہیں ملتا۔
مزید پڑھیں: بابراعظم کی ناقص فارم؛ پشاور زلمی کی "کپتانی" بھی لینےکا مطالبہ
ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل میں جب معروف کھلاڑیوں کو نہیں کھلایا جائے گا تو شائقین کیوں اسٹیڈیم آئیں گے؟۔
قبل ازیں سابق کرکٹر و قومی ٹیم کے بیٹنگ کنسلٹنٹ محمد یوسف نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن میں 43 سالہ شعیب ملک کے کھیلنے پر سوال اٹھایا تھا اور آڑے ہاتھوں لیا تھا۔
سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو عمر رسیدہ کرکٹرز کو کھلانے اور انہیں سلیکٹ کرنے کے حوالے سے پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔