Daily Mumtaz:
2025-02-28@20:18:04 GMT
عالمی برادری کی جانب سے امریکہ کی غنڈہ گردی پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
بیجنگ :
ٹرمپ انتظامیہ عالمی تجارتی قوانین کے برخلاف میکسیکو کو چین پر محصولات عائد کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔ اس حوالے سے چائنا میڈیا گروپ کے تحت (سی جی ٹی این) کی جانب سے دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین کے لیے جاری کیے گئے ایک سروے کے مطابق، جواب دہندگان نے میکسیکو کو چین پر محصولات عائد کرنے پر مجبور کرنے پر امریکہ کی شدید مذمت کی اور خدشہ ظاہر کیا کہ اس کے منفی اثرات عالمی تجارتی نظام کو خطرے میں ڈال دیں گے۔
سروے میں 70.
یہ سروے سی جی ٹی این کے انگریزی، ہسپانوی، عربی، فرانسیسی اور روسی پلیٹ فارمز پر جاری کیا گیا اور 24 گھنٹوں کے اندرمجموعی طور پر 6,603 غیر ملکی انٹرنیٹ صارفین نے سروے میں حصہ لیا اور اپنی رائے کا اظہار کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مریم نواز کے 60،60 صفحات کے اشتہارات پر تجزیہ کاروں کی شدید تنقید
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 فروری2025ء) مریم نواز کے 60،60 صفحات کے اشتہارات پر تجزیہ کاروں کی شدید تنقید، تحقیقات کا مطالبہ کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق جرمن خبر رساں ادارے ڈی ڈبلیو کی جانب سے وزیر اعلٰی پنجاب مریم نواز کی غیر معمولی اشتہارات کی مہم کے حوالے سے رپورٹ شائع کی گئی ہے۔ ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے سینئر صحافیوں اور تجزیہ کاروں نے اس حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ سینئیر تجزیہ کار اور پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلٹس (پی ایف یو جے) کے سابق صدر مظہر عباس نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ اشتہاری مواد کو خبروں کی شکل میں پیش کرنے کا کسی صورت دفاع نہیں کیا جا سکتا۔ ان کے بقول، '' یہ قارئین کو گمراہ کرنے کی ایک کوشش ہے۔ ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات عوام کو فراہم کرنے کا اختیار تو حکومت کے پاس ہے لیکن اس کی آڑ میں بھاری رقوم میڈیا مالکان کو دینے کا نہیں۔(جاری ہے)
‘‘ مظہر عباس کا کہنا تھا کہ سرکاری اشتہارات حکومت کے پاس ہونے ہی نہیں چاہییں کیونکہ حکومتیں اکثر ان کا منصفانہ استعمال نہیں کرتیں بلکہ اسے سچ کو روکنے کے لیے بطور ہتھیار استعمال کرتی ہیں۔ سینئر تجزیہ کار امتیاز عالم نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ ساٹھ ساٹھ صفحات کے سپلیمنٹ جن اخبارات کو دیے گئے ہیں ان کی معاشرے میں سرکولیشن کوئی زیادہ نہیں ہے۔ ان کے بقول، ''پنجاب حکومت کچھ زیادہ ہی پراپیگنڈہ کر رہی ہے۔ وہ چند ایمبولینسیں چلا کر پورے صوبے میں ایمبولینس سروس شروع کرنے کا تاثر دیتے ہیں۔ چند ہزار طلبا کو وظائف دے کر سارے طلبہ کی مدد کا تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ اور یوں لگتا ہے جیسے تمام کسانوں کو کسان کارڈ اور دیگر مراعات مل گئی ہیں۔‘‘ کارپوریٹ کنسلٹنٹ مہوش خان کا کہنا تھا کہ ہر منصوبے کو اپنا نام دینا اور ہر جگہ اپنے نام کی تختی لگانا اور ہر منصوبے کی تشہیر پر ضرورت سے زیادہ فوکس کرکے اپنے آپ کی تشہیر کرنا کوئی اچھا رجحان نہیں ہے۔ ان کے بقول، ''امیج بلڈنگ کا درست طریقہ یہ ہے کہ پہلے بلڈنگ ٹھیک کی جائے پھر اس کی اطلاع عوام کو دی جائے۔‘‘ پی ایف یو جے کے سابق نائب صدر نواز طاہر نے کہا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز کو عوام کا پیسہ اپنی مرضی کے میڈیا مالکان کو دینے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ اس بارے میں وضاحت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا، '' یہ کام ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب کئی اخباری اداروں میں کارکن صحافیوں کو بروقت تنخواہ نہیں مل رہی ہے۔ اور جو لوگ حکومت سے بھاری رقوم لے رہے ہیں وہ کس طرح حکومتی خامیوں پر تنقید کر سکیں گے۔ ‘‘ امتیاز عالم کا کہنا ہے کہ "اصل میں اس بات کی تحقیق ہونی چاہیے کہ عوام کا پیسہ خرچ کرکے اخبارات اور دیگر میڈیا پر جو مواد دیا شائع کیا جا رہا ہے اس میں کتنا سچ ہے اور پنجاب حکومت نے اپنی تشہیری مہم کے دوران ایک سال میں کتنے پیسے خرچ کیے ہیں؟۔"