تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبے میں سول سروسز اکیڈمی کے قیام کیلئے مزید اقدامات کیے جائیں گے، تاکہ سرکاری افسران کو جدید مہارتوں سے آراستہ کیا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ جوابدہی اور عوامی خدمت سرکاری افسران کی بنیادی ذمہ داریاں ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے دوسری سینئر مینجمنٹ کورس میں کامیاب ہونے والے افسران میں اسناد تقسیم کیں، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ سینئر مینجمنٹ کورس سرکاری افسران کی قائدانہ صلاحیتوں، مہارتوں اور علم میں اضافے کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے، اس قسم کے تربیتی پروگرام انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ مراد علی شاہ نے اس موقع پر ٹریننگ مینجمنٹ اینڈ ریسرچ (ٹی ایم آر) ونگ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ سرکاری افسران کو جدید دور کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے تزویراتی سوچ اور اختراعی صلاحیتوں کی ضرورت ہے۔

مراد علی شاہ نے سول سرونٹس کو درپیش مسائل کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ دیانت داری، جوابدہی اور عوامی خدمت ان کی بنیادی ذمہ داریاں ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبے میں سول سروسز اکیڈمی کے قیام کیلئے مزید اقدامات کیے جائیں گے، تاکہ سرکاری افسران کو جدید مہارتوں سے آراستہ کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی کی ترقی اور بدلتی سماجی توقعات کے ساتھ گورننس کے تقاضے بھی بڑھ رہے ہیں، جس کیلئے سرکاری ملازمین کو مسائل حل کرنے کی مہارتیں حاصل کرنی ہوں گی۔ انہوں نے سول سرونٹس کو ہدایت کی کہ وہ اپنی خدمات اخلاص اور لگن کے ساتھ جاری رکھیں، کیونکہ سندھ کی ترقی میں ان کا بھرپور کردار ہے۔ تقریب کے اختتام پر وزیراعلیٰ سندھ نے کامیاب افسران کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ مؤثر اور شفاف طرز حکمرانی کے اصولوں پر کاربند رہیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سرکاری افسران مراد علی شاہ افسران کی کہا کہ

پڑھیں:

نچلی سطح کی عوامی رائے عامہ چین کے اعلیٰ ترین ادارے تک کیسے پہنچ سکتی ہے؟

نچلی سطح کی عوامی رائے عامہ چین کے اعلیٰ ترین ادارے تک کیسے پہنچ سکتی ہے؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 28 February, 2025 سب نیوز

بیجنگ :مارچ کے خوشگوار موسم میں سالانہ قومی عوامی کانگریس اور چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کے اجلاس بیجنگ میں شروع ہوں گے۔ دو اجلاسوں کے دوران قومی عوامی کانگریس کے نمائندے اور چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کے مندوب قومی معیشت اور عوام کے ذریعہ معاش جیسے امور پر تبادلہ خیال کریں گے، رائے عامہ کو جانیں گے ، لوگوں کی دانش مندی کو جمع کریں گے اور اتفاق رائے پیدا کریں گے۔

لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ قومی معیشت اور عوام کے ذریعہ معاش سے متعلق تمام بڑے اور چھوٹے معاملات نمائندوں کی تجاویز میں کیسے ڈھلے اور “دو اجلاسوں” تک کیسے پہنچے ؟ہر چینی شہری مختلف چینلز جیسے سرکاری محکموں کی ویب سائٹس ، آفیشل وی چیٹ اکاؤنٹس اور گورنمنٹ سروس ہاٹ لائن 12345 کے ذریعے اپنی رائے، مسائل اور مشکلات کا اظہار کر سکتا ہے۔ متعدد رہائشی کالونیوں میں عوامی کانگریس کے مقامی نمائندوں کے لئے مرکزی رابطہ اسٹیشنز ہوتے ہیں تاکہ عوام کی طرف سے پیش کردہ مسائل کو سنا جائے اور ان کے حل میں تعاون کیا جائے ۔ رابطہ اسٹیشن میں وہ تمام مسائل جن کا حل کرنا آسان ہوتا ہے انہیں موقع پر ہی براہ راست مشاورت کے ذریعے حل کر لیا جاتا ہے اور وہ مسائل جو فوراً حل نہیں ہوسکتے ہیں انہیں رابطہ اسٹیشن متعلقہ محکموں کو منتقل کرتا ہے ، اور ” ہینڈلنگ ” کی صورتحال پر بروقت اپنی رائے دیتا ہے۔

اس کے علاوہ وہ مسائل جو عام ہیں لیکن انہیں حل کرنا آسان نہیں ، ان پر مندوبین اجلاس میں پیش کی جانے والی تجا ویز کے طور پر غور کرتے ہیں تاکہ ان مسائل کا حل ادارہ جاتی طاقت کے ذریعے تلاش کیا جا سکے ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہاٹ لائن 12345 ،چین بھر کی مقامی حکومتوں کی جانب سے قائم کردہ ایک عوامی پلیٹ فارم ہے، جس کے ذریعے لوگ حکومت کو اپنی زندگی میں درپیش مختلف مسائل کے بارے میں بتا سکتے ہیں، یا مشاورت کر سکتے ہیں اس حوالے سے مدد مانگ سکتے ہیں، شکایت کر سکتے ہیں اور رائے یا تجاویز پیش کر سکتے ہیں۔

یہ پلیٹ فارم عوام کے مطالبات اور صورتحال سے نمٹنے کے بارے میں متعلقہ حکومت اور متعلقہ اکائیوں کو بروقت رپورٹ کرتا ہے ۔ہاٹ لائن سروس 12345 کو روزانہ موصول ہونے والی کالز کی بڑی تعداد اور ان سے جمع ہونے والے ڈیٹا سے شہر میں لوگوں کے ذریعہ معاش اور مسائل کے حوالے سے حقیقی حالت سامنے آجاتی ہے ۔ مشلاً مسائل کن شعبوں میں ہیں، نمایاں مسائل میں تضادات کہاں ہیں، اور تمام فریقوں کے مطالبات کیا ہیں؟ وغیرہ وغیرہ ۔ یوں دو اجلاسوں کے شرکاء کے لیے ایسی تجاویز تیار ہو جاتی ہیں جو قابل اعتماد اور تفصیلی اعداد و شمار پر مشتمل تجزیے کے ساتھ ہوتی ہیں اور عوام کے مسائل کی عکاسی کرتی ہیں ۔ یہ تصور کیا جا سکتا ہے کہ اس طرح سے پیش کردہ آراء اور تجاویز عوام کی آراء کے قریب ہوں گی، عوام کی خواہشات کی عکاسی کریں گی، لوگوں کی مشکلات کو حل کریں گی، اور لوگوں کے ذریعہ معاش اور فلاح و بہبود کی مسلسل بہتری میں کردار ادا کریں گی.رواں سال دو اجلاسوں کے انعقاد سے قبل شنہوا نیٹ نے تجاویز جمع کرنے کی سرگرمی “میں نمائندوں کو کچھ کہنا چاہتا ہوں” کا آغاز کیا، جس میں انٹرنیٹ صارفین کو تجاویز پیش کرنے کی دعوت دی گئی۔ اس کا پہلا مقصد یہ ہے کہ نمائند وں کی جانب سے انٹرنیٹ صارفین کے سوالات کے براہ راست جوابات دیئے جائیں ، اور دوسرا مقصد متعلقہ محکموں کے لئے ان تجاویز کو مرتب کرنا اور ترتیب دینا ہے جن کا حوالہ فیصلہ سازی میں دیا جائے۔ایک تجزیہ کار نے شہریوں کو بس میں سوار مسافروں سے تشبیہ دی ہے۔ بڑی اور مستقبل کی تجاویز بس کی سمت ، اس کی منزل ، اور اس کی رفتار پر توجہ مرکوز کرتی ہیں۔

جبکہ لوگوں کے ذریعہ معاش کی تفصیلات کے بارے میں چھوٹے موضوعات پر مبنی تجاویز یوں معلوم ہوتی ہیں جیسے مسافر سیٹ بیلٹ پہنتے ہیں یا نہیں اور کیا نشستیں آرام دہ ہیں یا نہیں ۔ لیکن یہ یہی چھوٹی چھوٹی تجاویز “عوام پر مرکوز” حکمرانی کے تصور کو زیادہ ٹھوس اور واضح بناتی ہیں اور لوگوں کے سنے جانے کے احساس کو مزید مضبوط بناتی ہیں۔بالائی اور نچلی سطحوں کو ملانے اور ہمہ گیر عوامی طرز جمہوریت پر عمل پیرا ہونے کی راہ پر چلتے ہوئے چینی خصوصیات کے حامل مختلف چینلز، پلیٹ فارمز اور دیگر ذرائع جو عوام کی آواز سنتے ہیں ، عوام کے مسائل کو حل کرتے ہیں اور عوام کی دانشمندی کو جمع کرتے ہیں اور یوں مختلف سطح کی عوامی کانگریسوں کے نمائندوں کی بڑی تعداد اور عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنسوں کے ارکان کی انتھک کوششوں سے محتاط غور و خوض کے بعد دونوں اجلاسوں کو پیش کی جانے والی بہت سی تجاویز ریاستی اداروں کی فیصلہ سازی کی بنیاد بنتی ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق 2024 میں مختلف اداروں نے اجلاس کے شرکاء کی جانب سے پیش کردہ 5 ہزار سے زائد آراء اور تجاویز کو اپنایا اور 2 ہزار سے زائد متعلقہ پالیسیاں اور اقدامات جاری کئے گئے جس سے اصلاحات اور ترقی اور عوام کے اہم مفادات سے متعلق اہم اور مشکل مسائل کے حل کو موثر طریقے سے فروغ ملا ۔ اس وقت بین الاقوامی برادری جمہوریت کے حصول کے راستوں میں تنوع پر زیادہ توجہ دے رہی ہے اسی لئے چین کی ہمہ گیر عوامی طرز جمہوریت کی تفہیم اور اہمیت کو مسلسل مضبوط کیا گیا ہے۔ چین میں نکاراگوا کے سفیر مائیکل کیمبل نے 36 ممالک کے سفیروں اور سفارت کاروں کے ساتھ نیشنل پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے قانون ساز امور کمیشن کے نچلی سطح کے ایک رابطہ اسٹیشن کا دورہ کیا ۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ عوام کی امنگوں کی عکاسی کرنے والی رائے اور تجاویز کو ایک ایک کرکے ریکارڈ کیا جاسکتا ہے، قدم بہ قدم آگے بڑھایا جاسکتا ہے اور قومی قانون سازی کا ذریعہ بنایا جاسکتا ہے۔ “یہ واقعی ایک عظیم اور حیرت انگیز نظام ہے. “

متعلقہ مضامین

  • شطرنج کا سنسنی خیز مقابلہ دیکھنے کیلئے تیار ہوجائیں! وزیراعلیٰ سندھ کا طالبہ سے مقابلہ
  • وزیراعلی بلوچستان کی زیرصدارت اعلی سطحی اجلاس، قومی شاہراہوں کی بندش پرسخت کارروائی کا فیصلہ
  • سیاست و شطرنج کے کھلاڑی ایک بساط پر، وزیراعلیٰ سندھ اور چیس چیمپیئن کل مدمقابل
  • سندھ میں گورننس کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے موثر قیادت ناگزیر ہے، مراد علی شاہ
  • موسمیاتی تبدیلی بہت بڑا چیلنج ہے: مراد علی شاہ
  • نچلی سطح کی عوامی رائے عامہ چین کے اعلیٰ ترین ادارے تک کیسے پہنچ سکتی ہے؟
  • گلگت بلتستان گلوبل وارمنگ سے متاثر ہے، وزیر اعلیٰ
  • وزیراعلیٰ سندھ کا رمضان میں مصنوعی مہنگائی پر سخت کارروائی کرنے کا حکم
  • وزیر اعلیٰ سندھ کا رمضان میں مصنوعی مہنگائی پر سخت کارروائی کرنے کا حکم