نوشہرہ میں دھماکہ افسوسناک اور حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، علامہ ریاض نجفی
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
وفاق المدارس الشیعہ کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں سمیت ان کے سرپرستوں اور سہولت کاروں کیخلاف بھی کارروائی کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اب مدارس کو نشانہ بنا رہے ہیں، سکیورٹی ادارے بھی دہشت گردوں کو نشانہ ہیں، وقت آ گیا ہے کہ ان دہشت گردوں کی ’’گڈ اور بیڈ‘‘ کی تقسیم ختم کرکے بلاامتیاز ان کیخلاف کارروائی کی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ حافظ ریاض حسین نجفی، جنرل سیکرٹری علامہ محمد افضل حیدری سمیت دیگر عہدیداروں نے اکوڑہ خٹک میں جامعہ حقانیہ میں نماز جمعہ کے دوران ہونیوالے خودکش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ علمائے کرام کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کا عفریت ایک بار پھر سر اٹھا رہا ہے، افسوس دہشت گردی کیخلاف ماضی میں آپریشن تو کئے جاتے رہے، مگر دہشت گردی کی جڑیں نہیں ختم کی گئیں، جس کے باعث آج یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں سمیت ان کے سرپرستوں اور سہولت کاروں کیخلاف بھی کارروائی کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اب مدارس کو نشانہ بنا رہے ہیں، سکیورٹی ادارے بھی دہشت گردوں کو نشانہ ہیں، وقت آ گیا ہے کہ ان دہشت گردوں کی ’’گڈ اور بیڈ‘‘ کی تقسیم ختم کرکے بلاامتیاز ان کیخلاف کارروائی کی جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سول سوسائٹی، وکلاء اور دیگر شعبوں کے افراد کا فرحت اللّٰہ بابر کیخلاف کارروائی پر کھلا خط
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے فرحت اللّٰہ بابر کے خلاف کرپشن پر کارروائی کے معاملے پر سول سوسائٹی، وکلاء، میڈیا، اور دیگر شعبوں کے 258 افراد نے کھلا خط لکھ دیا۔
خط میں کہا گیا کہ ایف آئی اے کی فرحت اللّٰہ بابر کے خلاف انکوائری بے بنیاد ہے، جس کی مذمت کرتے ہیں، ایک شہری کی درخواست پر فرحت اللّٰہ بابر کے خلاف انکوائری کا مقصد ہراساں کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیے فرحت اللّٰہ بابر نے ایف آئی اے سے شکایت، الزامات کا ریکارڈ مانگ لیا فرحت اللّٰہ بابر کے خلاف ایف آئی اے کی انکوائری قابلِ افسوس ہے: شازیہ مریحق کے لیے آواز اٹھانے والوں کے خلاف ریاستی ایجنسیوں کے اقدامات معمول بن گئے ہیں، فرحت اللّٰہ بابر کا ریاستی اختیارات کے ناجائز استعمال، جبری گمشدگیوں پر کھلا موقف ہے، انہیں کئی مرتبہ غیر جمہوری قوتوں نے روکنے کی کوشش کی مگر ناکام رہیں۔
خط میں کہا گیا کہ ایف آئی اے فوری طور پر فرحت اللّٰہ بابر کے خلاف انکوائری واپس لے۔