رمضان المبارک ؛ سرکاری اداروں کے اوقات کار جاری
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
بابر شہزاد : وفاقی حکومت کے ماتحت سرکاری اداروں میں رمضان المبارک کے اوقات کار جاری ہوگئے ،
نوٹیفکیشن کے مطابق ہفتہ کے 5 دن کام کرنے والے دفاتر کے اوقات کار صبح 9 سے 3 بجے تک ہوں گے،ہفتہ کے 6 دن کام کرنے والے دفاتر کے اوقات کار صبح 9 سے 2 بجے تک ہوں گے،جمعہ کو سرکاری دفاتر کے اوقات کار صبح 9 سے ساڑھے 12 بجے تک ہوں گے، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے رمضان المبارک کے اوقات کار کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا
وفاقی حکومت کے ماتحت سرکاری اداروں میں رمضان المبارک کے اوقات کار جاری کر دیئے گئے ہیں، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ہفتہ کے 5 دن کام کرنے والے سرکاری دفاتر کے اوقات کار صبح 9 سے 3 بجے تک ہوں گے جبکہ رمضان کے دوران ہفتہ کے 6 دن کام کرنے والے سرکاری دفاتر کے اوقات کار صبح 9 سے دوپہر 2 بجے تک ہوں گے، مزید برآں جمعتہ المبارک کو سرکاری دفاتر کے اوقات کار صبح 9 سے ساڑھے 12 بجے تک ہوں گے، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے رمضان المبارک کے اوقات کار کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے
حکومت وزرا کی فوج لیکر بھی اپنی نا اہلی کو ختم نہیں کر سکتے: شبلی فراز
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: رمضان المبارک کے اوقات کار دن کام کرنے والے بجے تک ہوں گے ہفتہ کے
پڑھیں:
کراچی، سرکاری ڈاکٹرز کا عباسی شہید اسپتال کے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ
ہاؤس آفیسرز کا کہنا تھا کہ 5 سالہ تعلیم کے بعد انہیں 30 سے 45 ہزار روپے تنخواہ ملتی ہے، جبکہ دیگر سرکاری اسپتالوں میں 70 ہزار تک تنخواہیں ہیں، ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے سرکاری عباسی شہید اسپتال میں ہاؤس آفیسرز نے تنخواہوں میں اضافے کیلئے احتجاج کرتے ہوئے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے عباسی شہید اسپتال میں ہاؤس آفیسرز نے تنخواہوں میں اضافے کیلئے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ کرتے ہوئے بھرپور احتجاج کیا۔ احتجاج میں خواتین ہاؤس آفیسرز کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ہاؤس آفیسرز کا کہنا تھا کہ 5 سالہ تعلیم کے بعد انہیں 30 سے 45 ہزار روپے تنخواہ ملتی ہے، جبکہ دیگر سرکاری اسپتالوں میں 70 ہزار تک تنخواہیں ہیں، ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر ایم ایس ڈاکٹر جاوید اقبال نے میڈیا سے گفتگو میں کہا 230 آفر لیٹرز جاری کیے گئے، مگر صرف 9 ڈاکٹروں نے انہیں قبول کیا، مریضوں کا دباؤ بڑھ رہا ہے اور پرانے ہاؤس آفیسرز پروموٹ ہو چکے ہیں۔ میئر کراچی نے یقین دہانی کرائی کہ جون تک تنخواہوں میں اضافہ کر دیا جائے گا۔ احتجاج کے بعد مظاہرین کو مئیر کراچی سے 2 روز میں ملاقات کی یقین دہانی کرائی گئی، جس کے بعد وقتی طور پر احتجاج ختم کر دیا گیا۔