پاکستان اور روس کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
پاکستان اور روس کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق WhatsAppFacebookTwitter 0 28 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس ) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم روس کے ساتھ سفارتی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے روابط کو مزید بڑھانے کے خواہاں ہیں، وزیراعظم نے روسی صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت کا اعادہ کیا۔ روس کے اول نائب وزیر برائے توانائی پاول سوروکن نے 6 رکنی وفد کے ہمراہ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان روس کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے، ہم روس کے ساتھ سفارتی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے روابط کو مزید بڑھانے کے خواہاں ہیں۔
اہوں نے کہا کہ روس کے صدر ولادی میر پوتن سے آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس کے موقع پر ہونے والی ملاقات نہایت مفید رہی، وزیراعظم نے روسی صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت کا اعادہ کیا۔روسی وزیر توانائی نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان توانائی اور دیگر شعبوں میں تعاون کی بے پناہ استعداد موجود ہے روس پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے۔ روسی اول نائب وزیر برائے توانائی نے شاندار میزبانی پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: روس کے
پڑھیں:
ہنگری کا 400 طلبا کو فل اسکالرشپ دینے کا اعلان
ہنگری کی جانب سے پاکستان کے 400 طلبا کو فل اسکالر شپ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں دونوں ملکوں کے درمیان کئی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔دفتر خارجہ میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ہنگری کے وزیر خارجہ کو پاکستان کے دوسرے دورے پر خوش آمدید کہتے ہیں۔ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان دہائیوں کے تعلق کو مزید تقویت دے گا۔انہوں نے کہا کہ ہنگری پاکستان کے لیے ایک مثبت اور فائدہ مند دوست ملک رہا ہے۔ پاکستان ہنگری کے ساتھ تعلقات کو مزید بہتر کرنے کا اعادہ کرتا ہے۔ مغل گروپس کے ذریعے ہنگری نے پاکستان کی صنعتی شعبے میں خدمات انجام دی ہیں۔ ہنگری کی مدد سے پاکستان میں تجارت اور صنعت کے شعبے میں 100 سے زائد افراد نے اپنے ہنر کا مظاہرہ کیا ہے۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اب سے کچھ ہی دیر قبل پاکستان اور ہنگری کے درمیان متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے ہیں۔ معاہدوں میں دونوں ممالک کے مابین تجارت اور صنعت کو مزید تقویت دینا شامل ہے۔ دونوں ممالک نے غزہ کی صورتحال پر بھی بات چیت کی ہے۔وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ پاکستان کو افغانستان سے درپیش مسائل سے ہنگری کے وزیر خارجہ کو آگاہ کیا ہے۔ اس وقت پاکستان کو افغانستان سے سکیورٹی مسائل کا سامنا ہے جس سے متعلق اپنے ہم منصب کو بتایا ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہونے والے سفارتی سطح پر ملاقاتوں کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے، اس معاملے پر ہنگری نے مثبت جواب دیا ہے۔مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہنگری کے وزیر برائے خارجہ پیٹر سیجارٹو نے کہا کہ پاکستان اور ہنگری کے درمیان سفارتی تعلقات کو 60 سال مکمل ہو چکے ہیں، ہم یقین رکھتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت، صنعت اور دیگر شعبوں کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان اور ہنگری کے درمیان بہت سی چیزیں یکساں ہیں۔ پاکستان اور ہنگری کے درمیان ثقافتی لحاظ سے بھی بہت چیزیں مشترک ہیں۔ہنگری کے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو افغانستان کی سر زمین سے درپیش مسائل سے ہم بخوبی آگاہ ہیں۔ پاکستان افغانستان سمیت خطے میں امن کا خواہاں ہے۔ ہم پاکستان کے ساتھ اس کوشش میں شامل ہیں کہ خطے میں امن کی صورتحال برقرار رہے۔ ہم پاکستان کو خطے میں امن کی بحالی کے لیے اچھے دوست کی طرح دیکھتے ہیں۔