چین اور روس کو اسٹریٹجک اور عملی تعاون کو مسلسل گہرا کرنا چاہیے، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
چین اور روس کو اسٹریٹجک اور عملی تعاون کو مسلسل گہرا کرنا چاہیے، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 28 February, 2025 سب نیوز
دونوں فریقوں کو بین الاقوامی معاملات میں تعاون کو مزید مضبوط کرنا چاہیے، شی جن پھنگ
بیجنگ :
چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں روسی فیڈریشن کی سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری شویگو سے ملاقات کی۔
جمعہ کے روزشی جن پھنگ نے کہا کہ رواں سال چینی عوام کی جاپان مخالف جنگ ، سوویت یونین کی عظیم محب وطن جنگ اور دنیا کی فاشزم مخالف جنگ کی فتح کی 80 ویں سالگرہ ہے، اور اقوام متحدہ کے قیام کی بھی 80 ویں سالگرہ ہے۔
فریقین کو تمام سطحوں پر گہرے روابط برقرار رکھنے چاہیے، دونوں صدور کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے کو مکمل طور پر نافذ کرنا چاہیے، اور اسٹریٹجک اور عملی تعاون کو مسلسل گہرا کرنا چاہیے۔ دونوں فریقوں کو بین الاقوامی اور علاقائی معاملات میں تعاون کو مزید مضبوط کرنا چاہیے، برکس ممالک اور شنگھائی تعاون تنظیم کے کردار کو مکمل طور پر بروئے کار لانا چاہیے، اور گلوبل ساؤتھ کی یکجہتی اور تعاون کی سمت کو مزید مستحکم کرنا چاہیے۔
شویگو نے کہا کہ صدر پیوٹن صدر شی جن پھنگ کے ساتھ پرخلوص دوستی اور گہرے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ روس-چین تعلقات ایک بے مثال بلند سطح پر ہیں جو کسی تیسرے فریق کے خلاف نہیں ہیں، اور دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعاون دونوں فریقوں کے مشترکہ مفادات کے مطابق ہے۔ روس دونوں رہنماؤں کے درمیان طے پانے والےاہم اتفاق رائے کو صحیح معنوں میں نافذ کرے گا اور چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط کرنے پر ثابت قدم رہے گا۔ چین نے یوکرین بحران کے پرامن حل کو فعال طور پر آگے بڑھایا ہے، جسے روس خراج تحسین پیش کرتا ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کرنا چاہیے تعاون کو
پڑھیں:
’پاکستان میں ایمان، اتحاد اور نظم و ضبط کا عملی مظاہرہ دیکھا‘، امریکی اراکین کانگریس نے دورہ پاکستان کو کامیاب اور مثبت قرار دیدیا
پاکستان کے دورے پر آئے امریکی اراکینِ کانگریس نے اپنے حالیہ دورے کو کامیاب، مثبت اور مستقبل کے لیے نہایت اہم قرار دیتے ہوئے دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
دورے کے دوران امریکی وفد نے پاکستان کی اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں جنہیں دونوں ممالک کے درمیان اعتماد اور تعاون کے فروغ کی جانب اہم قدم قرار دیا گیا۔
رکنِ کانگریس جیک وارن برگ مین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کی اہمیت مسلمہ ہے، ان کی اہمیت کو مستقبل میں کسی صورت کم نہیں سمجھا جا سکتا۔‘
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان جاری شراکت داری نہ صرف ان کے لیے بلکہ دنیا کے دیگر ترقی پذیر خطوں کے لیے بھی سودمند ثابت ہو گی۔
جیک برگ مین نے بتایا کہ ان کی ٹیم پاکستان میں مخصوص شعبہ جات میں کام کر رہی ہے، خصوصاً معدنیات کے شعبے میں شراکت داری کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ ’یہ اقدامات ایسی مضبوط صنعتوں کی بنیاد رکھیں گے جو پاکستان سمیت پوری دنیا کے لیے فائدہ مند ہوں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ کان کنی کے جدید طریقے اور نئی مصنوعات پیداوار کے مستقبل کے لیے نہایت اہم ہیں۔
برگ مین نے مزید کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات اس بنیاد پر استوار ہیں کہ دونوں ممالک آزادی اور خودمختاری پر یقین رکھتے ہیں، اور یہی اشتراک دونوں کو قریب لاتا ہے۔
کانگریس مین تھامس رچرڈ سوازی نے اپنی گفتگو کا آغاز ”السلام علیکم“ اور ”شکریہ“ کے الفاظ سے کیا۔
انہوں نے کہا، ’پاکستان کا دورہ شاندار رہا، ہم پاکستانیوں کی گرمجوش میزبانی کے شکر گزار ہیں۔‘
تھامس سوازی نے پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ میں مقیم پاکستانی تارکینِ وطن ہمارے لیے ایک سفیر کی حیثیت رکھتے ہیں، جنہوں نے ہماری سرزمین پر نمایاں کامیابیاں حاصل کیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستانیوں میں بے شمار خوبیاں ہیں، یہ لوگ محنتی، تعلیم یافتہ اور خاندانی اقدار کے حامل ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک معاشی سلامتی کے لیے مل کر کام کریں گے اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ دیں گے۔
کانگریس مین جوناتھن لوتھر جیکسن نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے پاکستان میں ایمان، اتحاد اور نظم و ضبط کا عملی مظاہرہ دیکھا۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مشترکہ تاریخ اور باہمی اعتماد کی بنیاد پر تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کا یہ ایک سنہری موقع ہے۔
جوناتھن جیکسن نے پاکستان کے مذہبی مقامات کا دورہ کرنے اور اعلیٰ حکام سے ملاقاتوں کو یادگار قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے تعلقات کو وسعت دینے اور ملک کی کامیابیوں کے لیے پُرعزم ہیں۔ ’مجھے یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل نہایت روشن ہے۔‘
دورے کے اختتام پر امریکی وفد نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دے گا اور باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔
Post Views: 1