پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر مہیش کمار نے سرکاری و نجی شعبے کے مستند ڈاکٹر وں کا ڈیٹا جمع کرنے کا مطالبہ کردیا۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے چیئرمین ڈاکٹر مہیش کمار کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔

اجلاس میں کمیٹی ارکان نے اسلام آباد کے پمز اسپتال میں بیڈز کی عدم دستیابی اور مریضوں کے خوار ہونے کا تذکرہ کردیا۔

اجلاس کےشرکاء کو ایگزیکٹو ڈائریکٹر (ای ڈی) پمز نے بتایا کہ ہمارے پاس 1250 بیڈ ہیں، روزانہ200 بیڈ خالی ہوتے ہیں، ہر روز 200 سے زیادہ مریض داخل کرنے کی گنجائش نہیں۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی کشور زہرا نے کہا کہ لہتراڑ روڈ پر جگہ جگہ کلینک کھل گئے ہیں، ڈاکٹر ہو نہ ہو کلینک چل رہے ہیں۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اتائی ڈاکٹروں سے متعلق وزارت قومی صحت میں سیل بنایا جائے، نجی اور سرکاری شعبے کے مستند ڈاکٹروں کا ڈیٹا بھی جمع کیا جائے۔

وزارت صحت کے حکام نے شرکاء کو بریفنگ دی، بتایا کہ میڈیکل گریجویٹس میں 80 فیصد لڑکیاں ہوتی ہیں، کچھ لڑکیاں شادی کے بعد ڈاکٹری کا پیشہ نہیں اپناتیں اور کچھ ڈاکٹر بیرون ملک چلے جاتے ہیں۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ وفاقی دارالحکومت کی اپنی کوئی لیبارٹری نہیں، پوسٹ مارٹم اور دیگر ضروری ٹیسٹ کےلیے پنجاب میں نمونے بھیجنے پڑتے ہیں۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ ضلع اسلام آباد میں نیشنل میڈیسن کوالٹی کنٹرول لیبارٹری قائم کی جارہی ہے، منصوبے پر1 ارب 30 کروڑ روپے خرچ ہو رہے ہیں۔

سیکریٹری صحت نے کہا کہ پمز کا بجلی بل بہت زیادہ آتا ہے، سولر پلانٹ لگانے کی تجویز ہے۔

چیئرمین کمیٹی نے تھرپارکر میں وفاقی اسپتال بنانے کی سفارش کی تو سیکریٹری صحت نے کہا کہ تھرپارکر میں وفاقی اسپتال کےلیے سمری وزیراعظم کو بھجوادی ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

5G کا انتظار مزید تول پکڑ ے گا، پی ٹی اے نے وجوہات بتادیں

ملک کے صارفین کو 5G استعمال کرنے کے حوالے سے ممکنہ طور پر ابھی کچھ اور عرصہ انتظار کرنا ہوگا کیوں کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق اسے 5G  اسپیکٹرم کی نیلامی کے سلسلے میں چند مشکلات کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 5 جی موبائل انٹرنیٹ کی لانچنگ ٹائم لائن میں مزید کتنی تاخیر ہوسکتی ہے؟

پارلیمنٹ ہاؤس میں پلوشہ خان کی زیر صدارت جمعرات کو منعقد ہونے والے سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس میں پی ٹی اے حکام نے 5G  آکشن پالیسی پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 5G  کے لیے زیادہ اسپیکٹرم کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اس کے حوالے سے کئی مشکلات درپیش ہیں۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ نئے اسپیکٹرم کے لیے حکومت پاکستان سے پالیسی ڈائریکٹو کی ضرورت ہوتی ہے اور سنہ 2017 میں ٹرائل کی اجازت دی گئی تھی۔

حکام کا کہنا تھا کہ 5G سے متعلق ایک ایڈوائزری کمیٹی بنائی گئی جو اس پر کام کررہی ہے اور پی ٹی اے نے اس حوالے سے نومبر میں کنسلٹنٹ کو ہائیر کیا جس نے رپورٹ جمع کرائی ہے۔

مزید پڑھیے: 5جی پاکستان میں آیا تو کیا عوام اس کا خرچہ برداشت کرسکیں گے؟

کمیٹی کو مزید بتایا گیا کہ یوفون میں ٹیلی نار کے ضم ہونے کا کیس سی سی پی میں ہے، مارکیٹ میں 3 یا 4 پارٹیوں کو مدنظر رکھ کر 5G کے اسپیکٹرم کا فیصلہ کیا جائے گا۔

وزارت آئی ٹی حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 5Gکو لانچ کرنے کے بعد بھی سارے لوگ ایک ساتھ 5G پر شفٹ نہیں ہوجائیں گے۔ انہوں بنے مزید بتایا کہ 5G کے اسپیکٹرم سے 3G اور 4G  کی رفتار بھی تیز ہو جائے گی اور پاکستان میں اس وقت 3 کیٹگریز کے بینڈ موجود ہیں۔اجلاس میں یونیورسل سروس فنڈ (یو ایس ایف) کے گزشتہ 3 سالوں کے پروجیکٹس پر قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے حکام نے بتایا کہ یو ایس ایف کا مینڈیٹ دیہی اور دور دراز علاقوں میں ٹیلی کام سروسز فراہم کرنا ہے۔

حکام کا کہنا تھا کہ گزشتہ 3 سالوں میں 63 پروجیکٹ مختلف دیہی علاقوں میں مکمل کیے ہیں اور یو ایس ایف کی مدد سے ملک کے مختلف گاؤں میں سروسز فراہم کی گئی ہیں۔

موٹروے پر انٹرنیٹ سروس کی صورتحال

چیئرپرسن کمیٹی پلوشہ خان نے موٹر وے پر انٹرنیٹ خلل کی وجہ کے حوالے سے استفسار کیا تو حکام نے جواب دیا کہ پی ٹی اے نے اس مسئلے کو ٹیک اپ کیا ہے اور اس پر کام جاری ہے۔اس موقع پر سینیٹرز ڈاکٹر افنان اللہ خان، انوشہ رحمان احمد خان، ڈاکٹر ہمایوں مہمند، سیف اللہ سرور خان نیازی، گوردیپ سنگھ، سیکریٹری برائے آئی ٹی ضرار خان اور چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان سمیت متعلقہ محکموں کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

5G 5G نیلامی پی ٹی اے سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام فائیو جی فائیو جی نیلامی

متعلقہ مضامین

  • بلتستان کے سکولوں میں علی کاظم اور سید جان علی کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی
  • موجودہ پارلیمنٹ کے وجود کی کوئی اخلاقی، سیاسی اور قانونی حیثیت نہیں، اپوزیشن اتحاد
  • 5G کا انتظار مزید تول پکڑ ے گا، پی ٹی اے نے وجوہات بتادیں
  • 10 دن تک بیت الخلا جانے نہ دیا جاتا تو آپ یہاں کھڑے نہ ہوتے، عدالت کا ارمغان سے مکالمہ
  • بھارتی جنرل ایم وی سُچندرا کمار کیخلاف حساس ڈیٹا لیک کرنے پر تحقیقات کا آغاز
  • پنجاب میں 7 منظم جرائم کیخلاف نئے شعبے کے قیام کا فیصلہ
  • لیفٹینیٹ جنرل ایم وی سُچندرا کمار کے خلاف انتہائی حساس ڈیٹا لیک کرنے پر اعلیٰ سطح تحقیقات کا آغاز
  • 21 ارب کی اووربلنگ، اہلکاروں کیخلاف کارروائی نہیں ہوئی، پی اے سی اجلاس
  • محکمہ صحت جی بی میں 45 ڈاکٹروں کے تبادلے