اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے پاکستان میں بدعنوانی کے خلاف اقوام متحدہ کے کنونشن کنٹری جائزہ رپورٹ پر کابینہ کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی وفاقی وزیر قانون و انصاف کی سربراہی میں کمیٹی 7 رکنی ممبران پر مشتمل ہے،کمیٹی پاکستان کی یو این سی اے سی کنٹری ریویو رپورٹ کا جائزہ لے گی۔
وفاقی کابینہ نے یو این سی اے سی کنٹری ریویو رپورٹ کے جائزے کے لیے کابینہ کمیٹی تشکیل دے دی، وفاقی وزیر قانون و انصاف کی سربراہی میں کمیٹی 7 رکنی ممبران پر مشتمل ہوگی، کمیٹی پاکستان کی یو این سی اے سی کنٹری ریویو رپورٹ کا جائزہ لے گی۔
کابینہ کمیٹی ارکان میں وزیر اطلاعات و نشریات، وزیر مملکت برائے خزانہ ومحصولات شامل،کمیٹی میں سیکرٹری خارجہ، سیکریٹری خزانہ، اور سیکریٹری قانون و انصاف بھی شامل ہیں، قومی احتساب بیورو کے ڈی جی بھی کمیٹی کے رکن ہوں گے۔
کمیٹی کابینہ کی منظوری کے لیے رپورٹ اشاعت سے متعلق سفارشات پیش کرے گی، کمیٹی پاکستان سے متعلق کنٹری رپورٹ شائع کرنے کے امکان کا جائزہ لے گی۔
کابینہ کمیٹی کو سیکریٹریل سپورٹ وزارت قانون و انصاف فراہم کرے گی،کمیٹی اپنی سفارشات 14 دن کے اندر کابینہ کو پیش کرے گی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: قانون و انصاف کابینہ کمیٹی

پڑھیں:

جنیوا :انسانی حقوق کونسل میں پاکستان اور بھارت کے مندوبین میں جھڑپ

جینواـ: اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستانی اور بھارتی مندوبین میں الفاظ کی گولہ باری ہوئی، پاکستانی مندوب نے بھارت کو کھری کھری سنا دیں۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اٹھاون ویں اجلاس کے موقع پر مقبوضہ جموں و کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ قرار دینے پر پاکستانی مندوب دانیال حسنین نے منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہاکہ بھارت کو جب بھی سچائی کا آئینہ دکھایا جاتا ہے تو اسے اس کا سامنا کرنے کی جرات نہیں ہوتی۔
پاکستانی مندوب دانیال حسنین نے کہاکہ سچائی یہ ہے کہ جموں وکشمیر نہ کبھی بھارت کا نام نہاد ‘اٹوٹ انگ تھا اور نہ کبھی ہوگا۔ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں بار بار اس حقیقت کی توثیق اورتائید کی گئی ہے کہ بھارت نے جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضہ جما رکھا ہے۔ یہ تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔اس عالمی حقیقت سے توجہ ہٹانے کے لیے بھارت مختلف حربے اختیار کرتا آ رہا ہے۔
غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کرنے والی بھارتی قابض فوج کو قانونی احتساب سے ہر طرح کی چھوٹ حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کا مینڈیٹ رکھنے والے اداروں نے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف وردیوں کا معاملہ بار بار اٹھایا ہے۔ دنیا بھر کے ماہرین نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیاہ کالے ظالمانہ قوانین کے اطلاق پر اعتراضات اٹھائے ہیں جن کے ذریعے قابض بھارتی فوج مسلسل عالمی انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے استصواب رائے کے حق کو تسلیم کرنے سے بھارت کا مسلسل انکار اقوام متحدہ کے چارٹر، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور عالمی قانون کی مسلسل خلاف ورزی ہے۔ سات دہائیوں سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں رہنے والے کشمیریوں کے ہر انسانی حق کی بدترین خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
دانیال حسنین نے بھارت کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت حقائق کا سامنا کرنا چاہتا ہے تو پہلے مرحلے میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر (او ایچ سی ایچ آر)، عالمی میڈیا اور غیر جانبدار مبصرین کو مقبوضہ جموں و کشمیر جانے کی اجازت دے تاکہ وہ زمینی حقائق کا خود مشاہدہ کر سکیں اور حقائق دنیا کے سامنے لا سکیں۔ جب بھارت وچ اور حقیقت کا سامنا نہیں کر پاتا تو جھوٹ کی آسانی کی راہ اختیار کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں بدعنوانی کے خلاف اقوام متحدہ کی جائزہ رپورٹ پر وفاقی کابینہ نے کمیٹی تشکیل دے دی
  • وفاقی وزراء، کابینہ ارکان کی کارکردگی کا باقاعدہ جائزہ خود لوں گا، وزیراعظم
  • تمام وفاقی وزراء اور کابینہ کے دیگر ارکان کی کارکردگی کا باقاعدہ اور متواتر جائزہ میں خود لوں گا، وزیراعظم
  • 16ویں قومی اسمبلی کی سالانہ جائزہ رپورٹ، بحث کم، قانون سازی تیز ترین
  • جنیوا :انسانی حقوق کونسل میں پاکستان اور بھارت کے مندوبین میں جھڑپ
  • ڈیجیٹل نیشن پاکستان ایکٹ 2025: ایک تنقیدی جائزہ
  • پاکستان کی بین الاقوامی انسانی حقوق کے طریقہ کار سے وابستگی غیر متزلزل ہے، اعظم نذیر تارڑ کا اقوامِ متحدہ میں خطاب
  • اقوام متحدہ میں پاکستان کا غزہ میں مکمل اور فوری جنگ بندی پر زور
  • اقوام متحدہ میں پاکستان کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور پائیدار امن پر زور