امریکاکا افغانستان میں چھوڑا گیا امریکی اسلحہ واپس لینے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
امریکاکا افغانستان میں چھوڑا گیا امریکی اسلحہ واپس لینے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 28 February, 2025 سب نیوز
نیویارک(سب نیوز )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں چھوڑے گئے اربوں ڈالر کے امریکی اسلحے کو واپس لینے کا اعلان کر دیا ہے۔ امریکی صدر کی جانب سے 2021 میں افغانستان سے ناقص امریکی انخلا کی تحقیقات کا اعلان کردیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے امریکی انخلا کے طریقہ کار کو ناقص قرار دیا۔
ٹرمپ نے جوبائیڈن کو افغانستان میں اربوں ڈالر کا فوجی ساز و سامان چھوڑنے کا بھی ذمہ دار قرار دیا ہے۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکہ افغانستان کو اربوں ڈالر دے رہا ہے اور یہ امر میرے لئے باعثِ فخر ہے۔رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے کہا کہ افغانستان سے امریکی انخلا کے دوران اربوں ڈالر کا اسلحہ وہیں چھوڑ دیا گیا۔ ہم افغانستان میں چھوڑا گیا امریکی اسلحہ واپس لیں گے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ افغان طالبان اربوں ڈالر کے چھوڑے گئے امریکی اسلحے کی نمائش کرتے رہتے ہیں، افغان طالبان 777,000 رائفلوں کے ساتھ 70,000 بکتر بند گاڑیوں کو بیچ رہے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ سابقہ امریکی حکومت کو افغانستان میں بگرام ایئر بیس پر اپنا کنٹرول برقرار رکھنا چاہیے تھا۔
سیکیورٹی تجزیہ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ امریکی فوج کا عجلت میں اور غیر منصوبہ بند انخلا ایک سنگین غلطی تھی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی انخلا سے افغانستان کے اندر کئی عالمی دہشت گرد تنظیموں کو دوبارہ جنم دیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: افغانستان میں امریکی انخلا کہنا تھا کہ امریکی صدر اربوں ڈالر کا اعلان
پڑھیں:
ٹرمپ کا دوٹوک اعلان: چین ہم سے بدسلوکی کرے گا تو ٹیرف سے نہیں بچے گا
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے خلاف سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ غیرمنصفانہ تجارتی رویے پر کوئی ملک ٹیرف سے نہیں بچے گا، خاص طور پر چین بھی نہیں بچے گا۔
اپنے حالیہ بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ چین ہم سے بدترین سلوک کرتا ہے، اسی لیے اس پر سخت ٹیرف لگائے جائیں گے۔ امریکی صدر نے واضح کیا کہ موبائل فونز پر ٹیرف جلد نافذ کیا جائے گا، تاہم اس میں کچھ لچک رکھی جائے گی۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سیمی کنڈکٹرز پر بھی ٹیرف کی شرح اگلے ہفتے کا اعلان کریں گے، البتہ کچھ کمپنیوں کے لیے رعایت دی جا سکتی ہے۔
اس کے برعکس، چین نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جوابی ٹیرف کی پالیسی مکمل طور پر ختم کرے اور باہمی احترام کے راستے پر واپس آئے۔
چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا کہ امریکا کو چاہیے کہ وہ اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرے اور غیرمنصفانہ اقدامات ختم کرے۔
یاد رہے کہ اس وقت امریکا نے بیشتر چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف عائد کر رکھا ہے، جبکہ چین نے بھی جواباً 125 فیصد ٹیرف امریکی اشیاء پر نافذ کر دیا ہے۔