ای پاسپورٹس بنوانے والوں کے لیے خوشخبری ؛ 2 نئے ای پاسپورٹ پرنٹرز آگئے
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
اویس کیانی : ای پاسپورٹس بنوانے کے خواہشمند پاکستانی شہریوں کے لیے اچھی خبر آگئی ،ڈی جی پاسپورٹس کی کاوشوں سے 2 نئے ای پاسپورٹ پرنٹرز کراچی پہنچ گئے
جرمنی سے 6 نئے ڈیسک ٹاپ پرنٹرز بھی کراچی پہنچ گئے،نئے پرنٹرز کی انسپکشن اور ڈیلیوری کے لیے ڈی جی پاسپورٹس جرمنی پہنچے،ڈی جی پاسپورٹس مصطفی جمال قاضی نے پرنٹرز کی فیکٹری کا بھی دورہ کیا،مصطفی جمال قاضی کی پرنٹرز کے تیکنیکی ماہرین سے بھی ملاقات کی ، مصطفی جمال قاضی ڈی جی پاسپورٹس نے بتایا کہ نئے پرنٹرز ایک گھنٹے میں ایک ہزار تک پاسپورٹ پرنٹ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، نئے پرنٹرز کی مدد سے ملک بھر میں ای پاسپورٹس کی پرنٹنگ صلاحیت میں اضافہ ہوگا، ڈیسک ٹاپ پرنٹرز فنکشنل ہونے کے بعد پاسپورٹ کی فراہمی مزید تیز ہوگی،
حکومت وزرا کی فوج لیکر بھی اپنی نا اہلی کو ختم نہیں کر سکتے: شبلی فراز
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ڈی جی پاسپورٹس
پڑھیں:
جنگلات اراضی کیس: درخت لگوانا سپریم کورٹ کا کام نہیں، جسٹس جمال خان مندوخیل
سپریم کورٹ میں جنگلات اراضی کیس پر جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ زیر قبضہ اور واگزار کروائی گئی اراضی کی تفصیلات بھی جمع کروائیں۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ ایک ایشو اسلام آباد کی حدود کا بھی تھا اس کا کیا ہوا؟ سرکاری وکیل نے بتایا کہ اسلام آباد کی حدود کا مسئلہ حل ہو چکا ہے۔
جسٹس جمال خان مندو خیل نے کہا کہ ساری دنیا میں جنگلات بڑھائے جا رہے ہیں پاکستان میں کم، ہمیں رپورٹ نہیں حقیقت دیکھنا ہے، سب کو حقیقت کو بھی دیکھنا ہے۔ زیارت میں منفی 17 درجہ حرارت میں لوگ درخت نہیں کاٹیں تو کیا کریں؟
مزید پڑھیں: جنگلات کی بحالی کے لیے صحافی کا انوکھا گنیز ورلڈ ریکارڈ
جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ کیا حکومت سرد علاقوں میں کوئی متبادل انرجی سورس دی رہی ہے؟ سرکاری وکیل نے بتایا کہ زیارت میں ایل پی جی فراہم کی جارہی ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ پہاڑی علاقوں پر بسنے والے غریب لوگوں کو کیا سبسڈی دی جا رہی ہے؟ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ عوام کو بہتر سہولیات دینا حکومتوں کا کام ہے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ 2018 سے آج تک مقدمے میں رپورٹس ہی آرہی ہیں۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ سندھ میں سندر اراضی سمندر کھا رہا ہے۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ درخت لگوانا سپریم کورٹ کا کام نہیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جسٹس امین الدین خان جنگلات اراضی کیس زیارت سپریم کورٹ