شناختی کارڈ اور بے فارم بنوانے والوں کے لئے بڑی خوشخبری آگئی، نادرا کا بڑا اقدام
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
شناختی کارڈ اور بے فارم بنوانے والوں کے لئے بڑی خوشخبری آگئی ، نادرا کا شہریوں کی سہولت کے لیے بڑا اقدام سامنے آیا۔
تفصیلات کے مطابق عوام کو قومی شناختی کارڈ کی سہولت مزید آسان اور تیز تر بنانے کے لیے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے ایک اور اہم قدم اٹھایا ہے۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر اور چیئرمین نادرا کی نگرانی میں، ڈائریکٹر جنرل نادرا لاہور ریجن نے لاہور سمیت مختلف اضلاع کے 11 ڈاک خانوں میں خصوصی نادرا کاؤنٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نادرا کے ترجمان نے بتایا کہ یہ خصوصی کاؤنٹرز محکمہ پاکستان پوسٹ، پنجاب ریجن کے تعاون سے لاہور کینٹ، جی پی او، مانگا منڈی، شیرشاہ کالونی، شاہدرہ، قلعہ شیخوپورہ، قصور، نارووال، گوجرانوالہ، سیالکوٹ اور اوکاڑہ کے ڈاک خانوں میں قائم کیے گئے ہیں۔ان مراکز پر شہریوں کو شناختی کارڈ کی تجدید، گمشدہ کارڈ کے اجراء جیسی اہم خدمات فوری اور سہل انداز میں فراہم کی جائیں گی۔
اب شہریوں کو نادرا سینٹرز میں لمبی قطاروں میں انتظار نہیں کرنا پڑے گا، بلکہ وہ قریبی ڈاک خانوں سے بھی بآسانی اپنی شناختی دستاویزات کی تجدید اور ترمیم کی سہولت حاصل کر سکیں گے۔نادرا کا یہ اقدام عوامی سہولت اور جدید طرزِ خدمات کی جانب ایک اور اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شناختی کارڈ نادرا کا
پڑھیں:
گورنر سٹیٹ بینک نے عوام کو خوشخبری سنا دی
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن ) گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہےکہ تیل کی قیمتوں میں کمی سے امریکی ٹیرف کا منفی اثر کم ہو جائے گا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ امریکی ٹیرف سے ٹیکسٹائل انڈسٹری پر اثر پڑے گا مگر تیل کی قیمتوں میں کمی سے امریکی ٹیرف کا منفی اثر کم ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ شرح سود میں کمی سے حکومت کو ادائیگیوں میں ایک کھرب روپے کا ریلیف ملنے کی توقع ہے۔ جمیل احمد کا کہنا تھا کہ 30 جون سے پہلے 4 سے 5 ارب ڈالرز آنے کی توقع ہے جب کہ جون کے آخر تک زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب ڈالر ہونے کا ہدف ہے۔
حکومت کی بجٹ میں عام آدمی پر مزید بوجھ ڈالنے کی تیاری، کھانے پینے کی اشیا مہنگی ہونیکا امکان
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کی شرح 3 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔
مزید :