مولانا حامد الحق حقانی : فوٹو فائل

اکوڑہ خٹک  دارالعلوم حقانیہ نوشہرہ میں خودکش دھماکے میں سربراہ جے یو آئی (س) مولانا حامد الحق حقانی سمیت 6 افراد شہید اور 18 زخمی ہوگئے ہیں۔

 سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا حامد الحق نے رابطہ عالم اسلامی کی کانفرنس میں خواتین کی تعلیم کے بارے میں دو ٹوک مؤقف اختیار کیا تھا،   مولانا حامد الحق نے خواتین کو تعلیم حاصل کرنے سے روکنے کو بھی خلاف اسلام قرار دیا تھا، اس بیانیے پر مولانا حامد الحق کو دھمکیاں بھی دی گئی تھی۔

دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں خودکش دھماکا، مولانا حامد الحق سمیت 6 نمازی شہید

نوشہرہ کے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں خودکش دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں مولانا حامدالحق سمیت 5 نمازی شہید ہو گئے جبکہ 20 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

سیکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دارالعلوم حقانیہ میں خود کش حملہ فتنہ الخوارج اور ان کے سر پرستوں کی مذموم کارروائی ہے، خود کش حملہ فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے کیا، نماز جمعہ کے موقع پر حملہ ثابت کرتا ہے کہ فتنہ الخوارج کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

دھماکہ غمازی کرتا ہے کہ فتنتہ الخوارج کے پیروکاروں اور سہولت کاروں کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

دارالعلوم حقانیہ پر حملہ میرے گھر اور مدرسے پر حملہ ہے،مولانا فضل الرحمان

دارالعلوم حقانیہ پر حملہ میرے گھر اور مدرسے پر حملہ ہے،مولانا فضل الرحمان WhatsAppFacebookTwitter 0 28 February, 2025 سب نیوز

پشاور(آئی پی ایس )جے یو آئی (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دارالعلوم حقانیہ اور مولانا حامد الحق پر حملہ میرے گھر اور مدرسے پر حملہ ہے۔اپنے بیان میں انہوں نے مولانا حامد الحق کی شہادت سمیت دارالعلوم حقانیہ پر دھماکے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ مادر علمی دارالعلوم حقانیہ پر حملے اور برادرم مولانا حامد الحق سمیت شہدا اور زخمیوں کی خبر سے دل رنجیدہ اور زخمی ہے، دارلعلوم حقانیہ اور مولانا حامد الحق پر حملہ میرے گھر اور مدرسے پر حملہ ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ظالموں نیانسانیت، مسجد، مدرسے، جمعہ کے مبارک دن اور ماہ رمضان کی آمد کی حرمت کو پامال کیا، دہشت گردی اور بدامنی معاشرے کے لئے ناسور بن چکی ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی سوالیہ نشان ہے۔سربراہ جے یو آئی(ف)نے کہا کہ انسانیت کی جان، مال، عزت اور آبرو محفوظ نہیں، کے پی میں بدامنی بارے عرصے سے رونا رو رہے ہیں لیکن ریاست خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، مولانا عبدالحق کے خانوادے کی طرح میں خود کو بھی تعزیت کا مستحق سمجھتا ہوں،اللہ کریم مولانا حامد الحق اور دیگر کی شہادت قبول فرمائے، اللہ کریم زخمیوں کو جلد صحت دے، کارکن اس موقع پر بھر پور کردار ادا کریں۔دریں اثنا مولانا فضل الرحمان نے مدینہ منورہ سے مرحوم کے بیٹے حافظ سلمان الحق سے رابطہ کیا اور تعزیت کرکے واقعے کی تفصیلات معلوم کیں۔

متعلقہ مضامین

  • دارالعلوم حقانیہ پر حملہ میرے گھر اور مدرسے پر حملہ ہے،مولانا فضل الرحمان
  • فتنہ الخوارج نے مولانا حامد الحق حقانی کو خواتین کی تعلیم کے حق میں بولنے پر نشانہ بنایا
  • دارالعلوم اکوڑہ خٹک خودکش دھماکا؛ سکیورٹی ذرائع کے چشم کشا انکشافات،مولانا حامد الحق نے خواتین کو تعلیم حاصل کرنے سے روکنے کو بھی خلافِ اسلام قرار دیا تھا
  • دارالعلوم اکوڑہ خٹک خودکش دھماکا؛ سکیورٹی ذرائع کے چشم کشا انکشافات
  • دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی مسجد میں دھماکا، مولانا حامد الحق سمیت 4 افراد شہید
  • نوشہرہ: دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں دھماکا، مولانا حامد الحق شہید
  • دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں نمازِ جمعہ کے بعد خودکش دھماکا، 5 نمازی شہید، متعدد زخمی
  • دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں نمازِ جمعہ کے بعد خودکش دھماکا، 5 نمازی شہید
  • دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں نمازِ جمعہ کے بعد خودکش دھماکا، 4 نمازی شہید