کراچی میں تیز رفتار واٹر ٹینکر نے ایک اور شہری کی جان لے لی
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
کراچی:
شہر میں تیز رفتار واٹر ٹینکر نے ایک اور شہری کی جان لے لی۔
یونیورسٹی روڈ پر تیز رفتار واٹر ٹینکر کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار ایک نوجوان جاں بحق اور دوسرا شدید زخمی ہوگیا۔ حادثے کے بعد مشتعل شہریوں نے واٹر ٹینکر کو آگ لگا دی۔
تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال تھانے کی حدود میں میٹرو کے قریب تیز رفتار واٹر ٹینکر نے موٹرسائیکل کو ٹکر مار دی، جس کے نتیجے میں 19 سالہ محمد حارث ولد محمد سلیم موقع پر جاں بحق جبکہ 18 سالہ احمد ولد محمد اکبر شدید زخمی ہوگیا۔
زخمی کو فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق جاں بحق نوجوان کا تعلق میرپور خاص سے تھا۔ حادثے کے بعد ڈرائیور فرار ہوگیا، جبکہ پولیس نے ٹینکر کو قبضے میں لے کر ڈرائیور کی تلاش شروع کر دی ہے۔
اتحاد ٹاؤن میں 10 سالہ بچے کو مزدا نے کچل دیا
دوسری جانب اتحاد ٹاؤن تھانے کی حدود بلدیہ قائم خانی کالونی میں مسافر مزدا کی ٹکر سے 10 سالہ راہگیر بچہ حسین ولد غلام حیدر جاں بحق ہوگیا۔ حادثے کے بعد مشتعل شہریوں نے مزدا کو جلانے کی کوشش کی تاہم پولیس نے موقع پر پہنچ کر گاڑی کو تحویل میں لے لیا۔ پولیس کے مطابق ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا، جس کی تلاش جاری ہے۔
اسکیم 33 میں تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے شہری شدید زخمی
اسکیم 33 گلشن کنیز فاطمہ سوسائٹی کے قریب ایک تیز رفتار گاڑی ڈرائیور سے بے قابو ہو کر فٹ پاتھ سے ٹکرانے کے بعد موٹرسائیکل سے جا ٹکرائی، جس سے موٹرسائیکل سوار شہری شدید زخمی ہوگیا۔ پولیس نے گاڑی کو تحویل میں لے کر واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے بعد
پڑھیں:
کراچی: ڈمپر ڈرائیور کی گرفتاری سے پہلے ڈمپروں کیخلاف کریک ڈاؤن
ویب ڈیسک:ڈمپر ڈرائیور کے گرفتاری دینے سے پہلے کراچی ٹریفک پولیس نے ڈمپروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا جس کے دوران 27 ڈمپر ضبط کر لیے گئے اور ایک ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا، 142 ڈمپروں کے ڈرائیوروں پر چالان اور بھاری جرمانے کیے گئے۔
شارعِ فیصل پر ٹریفک پولیس سے بھاگنے والے ڈمپر ڈرائیور کی گرفتاری کے لیے ٹریفک پولیس نے ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود اور دیگر سے رابطہ کیا تھا۔
موسم کے حوالے سے خبر آگئی
پہلے تو انہوں نے وقت مانگا بعد میں وہ اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ گئے اور ڈمپر و ڈرائیور کو پیش نہ کر سکے۔
اس کے بعد ٹریفک پولیس نے ڈمپروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا۔
ٹریفک پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کی حوالگی تک کارروائی جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔