رمضان المبارک کا چاند؛ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کےاجلاس میں کچھ دیر باقی
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
عثمان خان : پشاور میں مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس کچھ دیر بعد ہوگا۔
رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کے لئے اجلاس شام 06:30 بجے شروع ہوگا،مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس ایڈمنسٹریٹر اوقاف دفتر عید گاہ میں ہو گا،اجلاس کی صدرات مرکزی چئیرمین رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر ازاد کریں گے
اجلاس میں دیگر مرکزی ممبران و نامور علماء سپارکو اور محکمہ موسمیات کے اہلکار شریک ہوں گے ،اجلاس رات 11 بجے تک جاری رہے گا
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ پشاور سمیت خیبرپختونخوا میں ایندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران موسم جزوی طور پر ابر آلود رہے۔موسم ابر آلود ہونے کے باعث رمضان المبارک کا چاند نظر آنے کے امکانات کم ہے ،غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر تقریباً 12 گھنٹے اور 45 منٹ ہو گی،چاند کی بلندی 5 ڈگری ہوگی، رمضان المبارک کا چاند نظر آنا مشکل ہے،چاند کا دورانیہ غروب آفتاب کے بعد 29 منٹ ہے
حکومت وزرا کی فوج لیکر بھی اپنی نا اہلی کو ختم نہیں کر سکتے: شبلی فراز
رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کے لیے زونل کمیٹی کا اجلاس شروع
اجلاس وزارت مذہبی امور میں جاری ہے ، اجلاس میں سپارکو ، محکمہ موسمیات اور مختلف مکاتب فکرسے تعلق رکھنے والے علماء کرام شریک ہیں ، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس پشاور میں ہو رہا ہے
رمضان المبارک کا چاند نظر انے یا نہ انے سے متعلق حتمی اعلان مرکزی رویت ہلال کمیٹی کرے گی ،اسلام اباد میں موسم ابر الود ہے ، سپارکو کو مطابق آج چاند نظر انے کے امکانات کم ہیں
دنیا کے سب سے بڑے مسافر بردار جہاز کو اڑانے والی ترکی کی پہلی خاتون
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مرکزی رویت ہلال کمیٹی رمضان المبارک کا چاند کمیٹی کا اجلاس چاند نظر
پڑھیں:
وطن کے مرکزی خیال کے ساتھ نئے بنگلہ سال کی تقریبات کا آغاز
جیسے ہی صبح کی پہلی کرنوں نے دارالحکومت ڈھاکہ کے علاقے دھان منڈی میں رابندر سروبر کو روشن کیا، فضا سرود کے نازک نوٹ اور ٹیگور کے مشہور گیت ’آلو امر آلو‘ یعنی ’روشنی! او میری روشنی‘ سے گونج اٹھی۔
یہ نئے بنگلہ سال 1432 کا آغاز تھا جس کا اس مرتبہ مرکزی خیال سودیش یعنی وطن ہے، اس سال کے پاہیلا بیساکھ کی رنگا رنگی نے میرپور، اترا، اور پرانے ڈھاکہ سمیت دارالحکومت بھر سے ہزاروں شہریوں کی توجہ مبذول کی۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی، بنگلہ دیش کے متعدد تعلیمی اداروں میں سرگرمیاں معطل
تقریبات کا آغاز صبح 6 بجے ہوا، جس میں بنگال پرم پرا سنگیتالی کے آرٹسٹوں کی جانب سے پیش کردہ متعدد پرفارمنس بھی شامل تھیں، ان تقریبات کی خاص بات ‘پنچکبی’ کو خراج تحسین پیش کرنا تھا، جس میں بنگال کے پانچ ممتاز شاعر یعنی رابندر ناتھ ٹیگور، قاضی نذر الاسلام، دویجیندر لال رائے، رجنی کانتا سین، اور اتل پرساد سین شامل ہیں۔
https://Twitter.com/SoheliaL/status/1911676850386133096
جس میں شوریر دھارا کے گلوکاروں کی جانب سے ان کی لازوال کمپوزیشنز کی روح پرور پیشکش کی گئی، خاص طور پر نذرالاسلام کے گیت نے نسیم صبح کو شاعری سے معطر کردیا۔
سال نو کے اس جشن کا ایک اہم پہلو بنگلہ دیش کی متنوع نسلی برادریوں سے تعلق رکھنے والے مقامی فنکاروں کو شامل کرنا تھا، چٹاگانگ پہاڑی علاقے، میمن سنگھ اور ملک کے شمالی علاقوں کے فنکاروں نے اپنے روایتی لباس میں ملبوس لوک گیت اور رقص پیش کیا۔
اس ثقافتی تبادلے نے قومی یکجہتی کے موضوع کو اجاگر کیا، خاص طور پر ایک متحرک پرفارمنس کے ساتھ جس میں قومی نغمہ شامل تھا، سال نو کے اس تہوار کی تقریب کا مقام میدان دیہی بنگال کے مختلف مظاہر کا حقیقی عکاس بن کر رہ گیا تھا۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور بنگلہ دیش کا مستقبل میں روابط بڑھانے اور تعاون جاری رکھنے کا عزم
اسٹالز میں مٹی کی گڑیا، جوٹ کی دستکاریاں، ہاتھ سے بنی اشیا اور مقامی کاٹیج انڈسٹری کی مصنوعات کی نمائش کی گئی، جو مقامی دستکاری کے عظیم فن کو اجاگر کرتی ہیں۔ روایتی دیہی کھیلوں نے تہوار کے جوش و جذبے میں اضافہ کیا۔
ایک آرٹ کیمپ نے تقریب کو مزید تقویت بخشی، جس میں معروف موسیقاروں، رقاصوں، اور مصوروں کو اکٹھا کیا گیا تھا، جنہوں نے نئے سال اور اس کے مرکزی خیال یعنی وطن سے متاثر ہو کر آرٹ ورک تخلیق کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اتل پرساد سین بنگلہ دیش بنگلہ سال پاہیلا بیساکھ دویجیندر لال رائے ڈھاکہ رابندر ناتھ ٹیگور رجنی کانتا سین قاضی نذر الاسلام