ایک بیان میں جعفریہ الائنس رہنما نے کہا کہ دہشت گردوں کی نرسیوں کے خلاف کارروائی کئے بغیر ان حملوں کا تدارک ممکن نہیں وگرنہ دہشت گردی کی آگ مزید پھیل سکتی ہے، پاراچنار پر حملوں سے لے کر اکوڑہ خٹک میں دہشت گردی کرنے والے عناصر کے سرپرستوں کیخلاف کارروائی ناگزیر ہوچکی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جعفریہ الائنس پاکستان کے جنرل سیکریٹری سید شبر رضا نے مدرسہ حقانیہ میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے اور مولانا حامد الحق کی شہادت پر پسماندگان سے تعزیت و تسلیت پیش کی۔ ایک بیان میں سید شبر رضا نے کہا کہ رمضان المبارک سے قبل نماز جمعہ کے اجتماعات پر خودکش حملہ اسلامی وحدت کو پارہ پارہ کرنے کی سازش ہے، اس قسم کے دہشت گردانہ حملے ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی سازش کا حصہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی نرسیوں کے خلاف کارروائی کئے بغیر ان حملوں کا تدارک ممکن نہیں وگرنہ دہشت گردی کی آگ مزید پھیل سکتی ہے۔ شبر رضا نے کہا کہ پاراچنار پر حملوں سے لے کر اکوڑہ خٹک میں دہشت گردی کرنے والے عناصر کے سرپرستوں کیخلاف کارروائی ناگزیر ہوچکی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کرکے ذمہ دار عناصر کو بے نقاب کیا جائے اور دہشت گردی کے خلاف عملی اور موثر اقدامات کیے جائیں تاکہ ملک میں امن و استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں نمازِ جمعہ کے بعد خودکش دھماکا، 4 نمازی شہید

نوشہرہ کے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں خودکش دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 4 نمازی شہید ہو گئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق دھماکا مسجد کی اگلی صفوں میں ہوا ہے۔

مولانا سمیع الحق کے صاحبزادے مولانا حامدالحق بھی زخمی

ڈی پی او عبدالرشید کے مطابق دھماکا خودکش تھا جس میں مولانا سمیع الحق کے صاحبزادے اور جے یو آئی س کے سربراہ مولانا حامدالحق بھی زخمی ہوئے ہیں۔

ریسکیو 1122 کے مطابق ایمبولینسز اور ریسکیو ٹیمیں پہنچ گئیں، جو زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کر رہی ہیں۔

سینٹرل پولیس آفس کے مطابق مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں دھماکا نماز جمعہ کے بعد ہوا ہے۔

لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور میں ایمرجنسی نافذ

اکوڑہ خٹک دھماکے کے بعد پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ترجمان کے مطابق انتظامیہ اور طبی عملے کو زخمیوں کے علاج کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ کسی بھی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے اسپتال میں ہائی الرٹ ہے۔

حملے کا ہدف مولانا حامد الحق تھے: آئی جی کے پی

آئی جی خیبر پختون خوا ذوالفقار حمید کے مطابق جامعہ حقانیہ کی مسجد میں نمازِ جمعہ کے بعد مبینہ خود کش حملہ کیا گیا، جس میں جامعہ حقانیہ کے سربراہ حامد الحق حقانی سمیت 5 افراد شدید زخمی ہیں۔

آئی جی خیبر پختون خوا نے بتایا ہے کہ مولانا حامد الحق حقانی کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے، حملے کا ہدف وہی تھے۔

انہوں نے بتایا ہے کہ مسجد میں نمازِ جمعہ کے وقت 25 پولیس اہلکار تعینات تھے۔

آئی جی کے پی نے بتایا کہ مولانا حامد الحق کی سیکیورٹی پر 6 پولیس اہلکار تعیات تھے، علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، بم ڈسپوزل یونٹ اور سی ٹی ڈی کی ٹیمیں دھماکے کی جگہ پر پہنچ گئی ہیں۔

واضح رہے کہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کا شمار ملک کے بڑے مدارس میں ہوتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صدرآصف علی زرداری کی دارلعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں خودکش دھماکے کی مذمت
  • دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک دھماکا، صدر و وزیراعظم کا اظہار مذمت، رپورٹ طلب
  • دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں نمازِ جمعہ کے بعد خودکش دھماکا، 5 نمازی شہید
  • دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں نمازِ جمعہ کے بعد خودکش دھماکا، 4 نمازی شہید
  • مدرسہ اکوڑہ خٹک؛ نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکا، مولانا حامد الحق سمیت کئی افراد شدید زخمی
  • وزیراعظم شہباز شریف کی اکوڑہ خٹک دھماکے کی شدید مذمت
  • دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران دھماکہ
  • دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکا، 4 افراد جاں بحق
  • دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران دھماکا، 4 افراد جاں بحق