دارالعلوم اکوڑہ خٹک خودکش دھماکا؛ سکیورٹی ذرائع کے چشم کشا انکشافات،مولانا حامد الحق نے خواتین کو تعلیم حاصل کرنے سے روکنے کو بھی خلافِ اسلام قرار دیا تھا WhatsAppFacebookTwitter 0 28 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز )مدرسہ جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکے میں مولانا حامد الحق سمیت 4 افراد شہید ہو گئے جب کہ 20 افراد زخمی ہوئے جو مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔آئی جی پولیس اور دیگر افسران کے مطابق دھماکا خودکش تھا، جس میں حملہ آور دہشت گرد نے مولانا حامد الحق ہی کو نشانہ بنایا گیا ۔

سکیورٹی ذرائع نے خودکش دھماکے کے حوالے سے چشم کشا انکشافات کیے ہیں، جن میں بتایا گیا ہے کہ دارالعلوم حقانیہ میں خود کش حملہ فتن الخوارج اور ان کے سر پرستوں کی مذموم کارروائی ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق خود کش حملہ فتن الخوارج کے دہشت گردوں نے کیا ہے اور خود کش حملے میں مولانا حامد الحق حقانی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ مولانا حامد الحق حقانی نے گزشتہ ماہ رابطہ عالم اسلامی کے تخت ہونے والی کانفرنس میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے واضح اور دو ٹوک مقف اختیار کیا تھا۔

سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا حامد الحق نے خواتین کو تعلیم حاصل کرنے سے روکنے کو بھی خلافِ اسلام قرار دیا تھا۔ اس بیانیے پر مولانا حامد الحق کو دھمکیاں بھی دی گئی تھیں۔ نماز جمعہ کے دوران دھماکا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ فتن الخوارج، ان کے پیروکاروں اور سہولت کاروں کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: مولانا حامد الحق سکیورٹی ذرائع

پڑھیں:

دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی مسجد میں دھماکا، مولانا حامد الحق سمیت 4 افراد شہید

خیبر پختونخوا کے شہر نوشہرہ میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق سمیت 4 افراد شہید اور 20 زخمی ہوگئے۔ریسکیو 1122 کے مطابق حقانیہ مدرسہ اکوڑہ خٹک میں دھماکے کی اطلاع ریسکیو کنٹرول روم کو موصول ہوئی، اطلاع ملنے پر ریسکیو ٹیمیں 6 ایمبولینس بمعہ میڈیکل ٹیموں اور فائر ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔بیان میں کہا گیا کہ دھماکے نتیجے میں 20 افراد زخمی ہوئے جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے کہا کہ حملہ ٹارگیٹڈ تھا .جس میں 3 سے 4 افراد شہید ہوئے. حملے میں مولانا حامد الحق نشانہ تھے۔دھماکے کے بعد پولیس نے علاقےکو گھیرے میں لے لیا، جبکہ ڈی پی او نوشہرہ عبدالرشید کے مطابق دھماکا خودکش تھا۔پولیس کے مطابق دھماکا جمعہ کی نماز کی ادائیگی کے بعد مسجد کے مرکزی ہال میں ہوا۔دھماکے کے بعد نوشہرہ کے ہسپتالوں کے علاوہ پشاور کے تین بڑے ہسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ اور پی ٹی آئی کے رہنما ڈاکٹر بیرسٹر سیف نے خودکش حملے میں مولانا حامد الحق کی شہادت کی تصدیق کردی.انہوں نے کہا کہ مولانا حامد الحق کی شہادت ایک ناقابل تلافی نقصان ہے.مولانا حامد الحق ایک جید عالم دین تھےاسلام کے لیے بے پناہ خدمات ناقابل فراموش ہیں۔

دوسری جانب گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے اعلی حکام سے جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔گورنر فیصل کنڈی نے مولانا حامد الحق حقانی اور دیگر افراد کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک دھماکہ اسلام و پاکستان دشمن قوتوں کی سازش ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی نااہلی اور ملی بھگت کا خمیازہ نہ جانے کب تک صوبہ بھگتے گا. صوبے میں دہشت گردوں کو بسانے والے حکمرانوں سے نجات انتہائی ضروری ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔شہبازشریف نے جے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق اور دیگر زخمیوں کی صحتیابی کی دعا اور زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ان کا کہنا تھا کہ بزدلانہ اور مذموم دہشت گردی کی کارروائیاں دہشت گردی کے خلاف عزم کوپست نہیں کر سکتیں، ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پر عزم ہیں۔

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اکوڑہ خٹک دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے نوشہرہ اور پشاور کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی ہدایت کردی۔انہوں نے دھماکے کے زخمیوں کو فوری طبی امداد دینے کے لیے عملہ الرٹ رکھنے کا حکم بھی دیا۔گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے بھی نوشہرہ میں مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں دھماکے پر اظہار مذمت کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔اپنے بیان میں فیصل کریم کنڈی نے مولانا حامد الحق حقانی اور دیگر افراد کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ان کا کہنا تھا کہ جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک دھماکا اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں کی سازش ہے.صوبائی حکومت کی نااہلی اور ملی بھگت کا خمیازہ نہ جانے کب تک صوبہ بھگتے گا۔امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحٰمن نے جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے. انہوں نے کہا کہ دھماکا امن کو تباہ کرنے کی سازش ہے. جامعہ مسجد کو نشانہ بنانا انتہائی افسوس ناک ہے. ملک دشمن قوتیں، مذموم مقاصد کے تحت پاکستان میں شرپسندی کو ہوا دے رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ امن قائم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے. شہدا کے لواحقین کے غم میں برابر شریک ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • خواتین کو تعلیم دینے سے متعلق بیانیے پر مولانا حامد الحق کو دھمکیاں دی گئی تھیں، سیکیورٹی ذرائع
  • فتنہ الخوارج نے مولانا حامد الحق حقانی کو خواتین کی تعلیم کے حق میں بولنے پر نشانہ بنایا
  • دارالعلوم اکوڑہ خٹک خودکش دھماکا؛ سکیورٹی ذرائع کے چشم کشا انکشافات
  • دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی مسجد میں دھماکا، مولانا حامد الحق سمیت 4 افراد شہید
  • خودکش حملہ آور نے کہاں دھماکا کیا؛ ٹارگٹ کیا تھا؟
  • نوشہرہ: دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں دھماکا، مولانا حامد الحق شہید
  • دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں نمازِ جمعہ کے بعد خودکش دھماکا، 5 نمازی شہید، متعدد زخمی
  • دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں نمازِ جمعہ کے بعد خودکش دھماکا، 5 نمازی شہید
  • دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں نمازِ جمعہ کے بعد خودکش دھماکا، 4 نمازی شہید