نوشہرہ:

صدر مملکت، وزیراعظم، گورنر اور وزیراعلیٰ کے پی اور دیگر نے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں خودکش دھماکے اور انسانوں جانوں کے ضیاع کی شدید مذمت کی ہے۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ بے گناہ نمازیوں کو نشانہ بنانا مذموم اور گھناؤنا عمل ہے، دہشت گرد ملک و قوم اور اِنسانیت کے دشمن ہیں۔ انہوں نے واقعے میں شہید افراد کیلئے دعائے مغفرت کی ہے اور لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہوئے صبرجمیل کی دعا کی ہے۔

وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔ وزیراعظم نے زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی اور ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس طرح کی بزدلانہ اور مذموم دہشت گردی کی کارروائیاں دہشت گردی کے خلاف ہمارے عزم کو پست نہیں کر سکتیں، ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پُرعزم ہیں۔

گورنر کے پی

دھماکے کے بعد گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے اعلیٰ حکام سے فوری رابطہ کیا اور رپورٹ طلب کرلی۔ گورنر فیصل کنڈی نے دھماکے کی مذمت کی اور شہدا کے لوحقین سے اظہار یکجہتی کیا۔ انہوں ںے کہا کہ جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک دھماکا اسلام و پاکستان دشمن قوتوں کی سازش ہے، صوبائی حکومت کی نااہلی اور ملی بھگت کا خمیازہ نہ جانے کب تک صوبہ بھگتے گا، صوبے میں دہشت گردوں کو بسانے والے حکمرانوں سے نجات انتہائی ضروری ہے۔

وزیراعلیٰ کے پی

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ واقعہ کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر مکمل رپورٹ پیش کی جائے۔ انہوں ںے زخمی افراد کو بروقت ریسکیو کرنے اور انہیں بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ عبادت گاہ میں معصوم لوگوں کو دہشت گردی کا نشانا بنانا غیر انسانی فعل ہے، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، دلخراش واقعہ میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: رپورٹ طلب

پڑھیں:

اسلامی جمہوریہ ایران کا سفارت خانہ ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں 8 پاکستانی شہریوں کے خلاف غیر انسانی اور بزدلانہ مسلح واقعے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ سفیر رضا امیری مقدم۔

 اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اپریل2025ء) اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے کہا کہ سفارت خانہ ایران،ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں 8 پاکستانی شہریوں کے خلاف غیر انسانی اور بزدلانہ مسلح واقعے کی شدید مذمت کرتا ہے دہشت گردی ایک دائمی حالت زار اور پورے خطے میں ایک مشترکہ خطرہ ہے جس کے ذریعے غدار عناصر بین الاقوامی دہشت گردی کے ساتھ مل کر پورے خطے کی سلامتی اور استحکام کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

(جاری ہے)


 اس قبیح رجحان کا مقابلہ کرنے کے لیے تمام ممالک کی طرف سے اجتماعی اور مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کی تمام اقسام کو ختم کیا جا سکے جس نے حالیہ دہائیوں میں ہزاروں بے گناہ لوگوں کی جانیں لی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف کی مستونگ میں بلوچستان کانسٹیبلری کی گاڑی پر دہشتگرد حملے کی مذمت
  • اسلامی جمہوریہ ایران کا سفارت خانہ ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں 8 پاکستانی شہریوں کے خلاف غیر انسانی اور بزدلانہ مسلح واقعے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ سفیر رضا امیری مقدم۔
  • ایران کی سیستان میں 8 پاکستانیوں کے قتل کی شدید مذمت
  • دارالعلوم حقانیہ اور بنوں کینٹ حملے میں ملوث نیٹ ورک کا سراغ لگا لیا: آئی جی خیبرپختونخوا
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی پر اظہار تشویش
  • پاکستانی شہریوں کا قتل؛ ایرانی سفارت خانے کی سیستان میں بزدلانہ مسلح واقعے کی مذمت
  • ایرانی حکومت پاکستانیوں کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرکے سزا دے، وزیراعظم کا مطالبہ
  • مولانا حامد اور بنوں کینٹ حملوں کا ذمہ دار نیٹ ورک بے نقاب، متعدد افراد گرفتار کر لیے گئے
  • دارالعلوم حقانیہ اور بنوں کینٹ حملوں میں ملوث نیٹ ورک کا سراغ لگا لیا، آئی جی کے پی
  • دارالعلوم حقانیہ اور بنوں کینٹ حملوں میں ملوث نیٹ ورک کا سراغ لگا لیا: آئی جی کے پی