دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک دھماکا، صدر و وزیراعظم کا اظہار مذمت، رپورٹ طلب
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک دھماکا، صدر و وزیراعظم کا اظہار مذمت، رپورٹ طلب WhatsAppFacebookTwitter 0 28 February, 2025 سب نیوز
نوشہرہ(آئی پی ایس)صدر مملکت، وزیراعظم، گورنر اور وزیراعلیٰ کے پی اور دیگر نے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں خودکش دھماکے اور انسانوں جانوں کے ضیاع کی شدید مذمت کی ہے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ بے گناہ نمازیوں کو نشانہ بنانا مذموم اور گھناؤنا عمل ہے، دہشت گرد ملک و قوم اور اِنسانیت کے دشمن ہیں۔ انہوں نے واقعے میں شہید افراد کیلئے دعائے مغفرت کی ہے اور لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہوئے صبرجمیل کی دعا کی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔ وزیراعظم نے زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی اور ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس طرح کی بزدلانہ اور مذموم دہشت گردی کی کارروائیاں دہشت گردی کے خلاف ہمارے عزم کو پست نہیں کر سکتیں، ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پُرعزم ہیں۔
دھماکے کے بعد گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے اعلیٰ حکام سے فوری رابطہ کیا اور رپورٹ طلب کرلی۔ گورنر فیصل کنڈی نے دھماکے کی مذمت کی اور شہدا کے لوحقین سے اظہار یکجہتی کیا۔ انہوں ںے کہا کہ جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک دھماکا اسلام و پاکستان دشمن قوتوں کی سازش ہے، صوبائی حکومت کی نااہلی اور ملی بھگت کا خمیازہ نہ جانے کب تک صوبہ بھگتے گا، صوبے میں دہشت گردوں کو بسانے والے حکمرانوں سے نجات انتہائی ضروری ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ واقعہ کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر مکمل رپورٹ پیش کی جائے۔ انہوں ںے زخمی افراد کو بروقت ریسکیو کرنے اور انہیں بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ عبادت گاہ میں معصوم لوگوں کو دہشت گردی کا نشانا بنانا غیر انسانی فعل ہے، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، دلخراش واقعہ میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: حقانیہ اکوڑہ خٹک رپورٹ طلب کہا کہ
پڑھیں:
9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس: گواہان کی عدم حاضری کے باعث کارروائی نہ ہو سکی
---فائل فوٹوراولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں 9 مئی کے روز جی ایچ کیو پر حملے کے کیس کی سماعت ہوئی۔
کیس کی سماعت انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔
سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید، شیخ راشد شفیق و دیگر ملزمان، پی ٹی آئی کے وکیل فیصل ملک اور پراسیکیوٹر ظہیر شاہ بھی ٹیم کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) راولپنڈی میں 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس اڈیالہ جیل میں سماعت ہوئی۔
استغاثہ کے گواہان کی عدم حاضری کے باعث آج کوئی کارروائی نہ ہو سکی۔
عدالت نے گواہان کو آئندہ تاریخ پر عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 21 اپریل تک ملتوی کر دی۔
بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل محمد فیصل ملک نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 21 اپریل تک ملتوی ہوئی ہے، استغاثہ کے گواہان موجود نہیں تھے، عدالت نے 2 گواہان، مجسٹریٹ اور مدعیٔ مقدمہ کو طلب کر رکھا تھا۔
وکیل فیصل ملک نے یہ بھی بتایا کہ عدالت سے استدعا کی ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دی جائے، ایک ہی نوعیت کے تمام مقدمات کو یکجا کر کے ایک ساتھ ٹرائل شروع کیا جائے۔