Express News:
2025-04-15@15:10:44 GMT

پیپلز پارٹی کے عہدیدار پر تشدد میں ملوث ملزمان گرفتار

اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT

کراچی کے علاقے بوٹ بیسن میں پیپلزپارٹی کے عہدیدار سے مارپیٹ کرنے والے مسلح ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس کے مطابق شہری پر تشدد میں بلوچستان کی بااثر شخصیت کا بیٹا ملوث نکلا۔ ملزم واقعے کے بعد شہر سے فرار ہوگیا تھا۔ ملزم کے 7 سیکورٹی گارڈز کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔

ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق تشدد میں ملوث مرکزی ملزم شاہ زین مری ہے۔ شاہ زین مری بلوچستان فرار ہوگیا ہے۔ گرفتارگارڈز کی شناخت غوث بخش ، علی زین، حسن اور جلاد خان کے نام سے ہوئی۔ گرفتار گارڈز شاہ زین مری کے ذاتی محافظ ہیں۔

مزید پڑھیں: ساؤتھ زون میں لاقانونیت کی انتہا، پیپلز پارٹی کے مقامی عہدیدار پر مسلح افراد کا بہیمانہ تشدد

ڈی آئی جی ساؤتھ کا مزید کہنا تھا کہ مرکزی ملزم شاہ زین مری نے اپنے گارڈز کے ساتھ مل کر شہری پر تشدد کیا۔ شاہ زین مری کی گرفتاری کے لیے بلوچستان حکومت سے رابطہ کرلیا ہے۔ واقعے میں ملوث دیگر افراد کی گرفتاری کے لیے بھی کارروائیاں جاری ہیں۔ برآمد کیے گئے اسلحے کی جانچ جاری ہے کہ اسلحہ لائسنس یافتہ تھا یا بغیر لائسنس تھا۔

بوٹ بیسن میں مسلح افراد نے پیپلز پارٹی یوتھ آرگنائزیشن کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی کر دیا تھا۔ واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی تھی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شاہ زین مری

پڑھیں:

ایران میں پاکستانی شہریوں پر دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کر لی

ایک بیان جاری کرتے ہوئے بلوچستان لبریشن آرمی نامی دہشتگرد گروہ نے ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں ہونیوالے مسلح دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے جسمیں 8 پاکستانی مزدور جانبحق ہوئے تھے اسلام ٹائمز۔ مقامی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان کے علاقے مہرستان میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 8 پاکستانی شہری جانبحق ہو گئے تھے۔ یہ واقعہ ہفتے کی شام مہرستان کے قریب واقع ایک گاؤں میں کاروں کی ورکشاپ میں پیش آیا تھا۔ مقامی ذرائع کے مطابق، یہ تمام افراد، جو بہاولپور سے تعلق رکھتے تھے، ایک دکان میں گاڑیوں کی مرمت اور ڈینٹنگ پینٹنگ کا کام کرتے تھے اور رات کو بھی اسی جگہ سوتے تھے۔ رپورٹ کے مطابق مسلح حملہ آور ان کی ورکشاپ میں داخل ہوئے اور انہوں نے مقتولین کے ہاتھ پاؤں باندھ کر انہیں قتل کر ڈالا جس کے بعد مسلح حملہ آور اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے موقع سے فرار ہو گئے۔

ادھر ایرانی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس دہشتگردانہ کارروائی کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں۔ دریں اثناء بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نامی دہشتگرد گروہ کے ترجمان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گذشتہ 1 سال کے دوران ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان میں یہ اپنی نوعیت کا دوسرا حملہ ہے۔ گذشتہ سال جنوری میں بھی چند مسلح افراد نے اسی طرح کے ایک حملے میں سراوان شہر میں موجود 9 پاکستانی شہریوں کو قتل کر دیا تھا!

متعلقہ مضامین

  • لاہور: مطلوب 2 خطرناک اشتہاری ملزمان 10 اور 13 سال بعد گرفتار
  • لاہور پولیس کو مطلوب 2 خطرناک اشتہاری ملزمان 10 اور 13 سال بعد گرفتار
  • کراچی، اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں ملوث 3 ملزمان گرفتار، اسلحہ اور دیگر سامان برآمد
  • کراچی: پولیو ورکرز پر تشدد کے الزام میں ایک شخص گرفتار، مقدمے میں بیوی بھی نامزد
  • بھارت: سب سے بڑے بینک فراڈ میں ملوث ملزم بیلجیم میں گرفتار
  • لاہور ہائیکورٹ: ڈانس پارٹی سے گرفتار ملزمان کی ویڈیو بنا کر وائرل کرنے پر پولیس کیخلاف اظہار برہمی
  • بنگال کے تشدد زدہ علاقوں میں فورسز کی مزید پانچ کمپنیاں تعینات، 150 افراد گرفتار
  • کراچی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار جانبحق
  • ایران میں پاکستانی شہریوں پر دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کر لی
  • بیانیہ کینالز کا