Jang News:
2025-02-28@13:00:54 GMT
پاکستان میں جمہوریت کی درجہ بندی میں مزید کمی
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
تصویر بشکریہ غیرملکی میڈیا
پاکستان میں جمہوریت کی درجہ بندی میں مزید کمی ہو گئی۔
اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ (EIU) کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی جمہوریت کی درجہ بندی 3.25 سے کم ہو کر 2024ء میں 2.84 رہ گئی۔
رپورٹ میں عام انتخابات 2024ء کے دوران پُر تشدد واقعات اور سیاسی عدم استحکام کو اس کمی کی بڑی وجوہات قرار دیا گیا ہے۔
سال 2024ء کو انتخابات کا سال کہا جائے تو غلط نہیں ہو گا، اس سال 70 سے زائد ممالک کے ایک ارب 70 کروڑ سے زیادہ افراد نے ووٹ کا حق استعمال کیا۔
رپورٹ کے مطابق8 فروری 2024ء کے انتخابات کے دوران ملک میں پُر تشدد واقعات پیش آئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انتخابات سے قبل ایک سیاسی رہنما کو جیل بھیجنے سے بھی جمہوری عمل مزید متاثر ہوا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سیاسی حقوق اورشہری آزادیوں میں پاکستان کی تین درجے تنزلی‘جزوی آزادملک قرار
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27 فروری ۔2025 )عالمی درجہ بندی میں سیاسی حقوق اور شہری آزادیوں کی صورتحال میں 3 درجہ تنزلی کے بعد پاکستان کو جزوی طور پر آزاد ملک قرار دیا گیا ہے رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں جمہوریت اور آزادی کو لاحق خطرات پر نظر رکھنے والے واشنگٹن میں قائم تھنک ٹینک ”فریڈم ہاﺅس“ کے مطابق پاکستان کو جزوی طور پر آزاد قرار دیا گیا ہے جبکہ 2024 میں عالمی آزادی میں بھی مسلسل 19ویں سال کمی واقع ہوئی ہے.(جاری ہے)
فریڈم ہاﺅس کی رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ 60 ممالک میں لوگوں نے اپنے سیاسی حقوق اور شہری آزادیوں میں تنزلی کا سامنا کیا اور صرف 34 ممالک میں بہتری نظر آئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسے ماحول میں جہاں حالات خراب ہوئے ہیں حقوق اور آزادیوں میں تنزلی کے اہم عوامل ہیں جن میں تشدد اور انتخابات کے دوران سیاسی مخالفین پر جبر، جاری مسلح تنازعات اور آمرانہ طرز عمل کا پھیلاﺅ شامل ہیں پاکستان کو ”جزوی طور پر آزاد“ درجہ بندی میں رکھا گیا ہے اور گزشتہ سال کے مقابلے میں اس میں 3 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے یہ نکات کسی ملک میں سیاسی اور شہری آزادیوں کے حالات کی عکاسی کرتے ہیں. پاکستان ان ممالک میں بھی شامل ہے جہاں آزادی میں 10 سال کی سب سے بڑی تنزلی آئی ہے اور اس کی درجہ بندی میں 10 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے تاہم 10 سال میں سب سے زیادہ تنزلی کا شکار ملک نکاراگوا (40 پوائنٹس)، تیونس (35 پوائنٹس) اور السلواڈور (28 پوائنٹس) رہا تنظیم نے کہا ہے کہ سال 2024 انتخابات کے دوران تشدد اور جبر، جاری مسلح تنازعات اور آمرانہ طرز عمل کے پھیلاﺅسے متاثر ہوا ان سب عوامل نے عالمی آزادی کے زوال میں کردار ادا کیا. بھوٹان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ واحد جنوبی ایشیائی ملک ہے جس کی درجہ بندی آزاد ہے لیکن خطے کے دیگر ممالک نے درجہ بندی میں تبدیلی کے بغیر انڈیکس میں مضبوط کامیابی حاصل کی بنگلہ دیش جہاں بغاوت کے بعد سخت گیر رہنما شیخ حسینہ فرار ہو گئیں اور سری لنکا جہاں انورا کمارا ڈسانائیکے کو طویل عرصے سے غالب دو جماعتوں کی گرفت توڑنے کے بعد کرپشن کے خلاف جدوجہد پر صدر منتخب کیا گیا تھا رپورٹ کی شریک مصنفہ یانا گوروکھووسکایا کا کہنا ہے کہ یہ مسلسل 19واں سال ہے جب عالمی سطح پر آزادی میں تنزلی آئی ہے لیکن 2024 انتخابات کی کثیر تعداد کی وجہ سے خاص طور پر غیر مستحکم تھا. انہوں نے کہاکہ بڑی تصویر یہ ہے کہ یہ آزادی کے عالمی زوال کا ایک اور سال تھا لیکن تمام انتخابات کی وجہ سے یہ پچھلے سالوں کے مقابلے میں زیادہ متحرک تھا مشرق وسطیٰ میں ایک نمایاں مقام اردن تھا جسے ”غیر آزاد“ سے ’‘جزوی آزاد“ میں اپ گریڈ کیا گیا تھا جبکہ کویت، نائجر، تنزانیہ اور تھائی لینڈ کو جزوی طور پر آزاد سے غیرآزاد میں تبدیل کر دیا گیا تھا فن لینڈ دنیا کا واحد ملک ہے جس نے آزادی پر کامل 100 اسکور کیا ہے جبکہ نیوزی لینڈ، ناروے اور سویڈن نے 99ویں پوائنٹس حاصل کیے ہیں.