چیمپئینز ٹرافی؛ پاکستان کو کتنی انعامی رقم ملے گی؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے گروپ راؤنڈ سے باہر ہونیوالی میزبان پاکستان کی ٹیم کو ملنے والی ایک لاکھ 40 ہزار ڈالر کی انعامی رقم دی جائے گی۔
آئی سی سی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق چیمپئینز ٹرافی جیتنے والی ٹیم کو 2.24 ملین ڈالر (یعنی پاکستانی روپوں میں 62 کروڑ سے زائد) کی خطیر انعامی رقم دی جائے گی جبکہ رنز اَپ ٹیم کو 1.
اسی طرح سیمی فائنل فائنلسٹ ٹیموں کو 560,000 ڈالر (یعنی پاکستانی روپوں میں 15 کروڑ 55 لاکھ سے زائد) ملیں گے۔
پاکستان سمیت گروپ مرحلے سے باہر ہونیوالی ٹیموں کو 140,000 ڈالر (یعنی پاکستانی روپوں میں تقریباً 4 کروڑ روپ) انعام دیا جائے گا۔ ہر گروپ مرحلے کی جیت فاتح ٹیم کیلئے 34 ہزار ڈالر جبکہ ٹورنامنٹ کی پانچویں اور چھٹے نمبر کی ٹیموں کو 3 لاکھ 50 ہزار ڈالر ملیں گے۔
مزید برآں تمام 8 ٹیموں کو ایونٹ میں شرکت کیلئے 1 لاکھ 25 ہزار ڈالر کی ضمانت بھی ملے گی۔
واضح رہے کہ آئی سی سی نے سال 2017 کے مقابلے میں مجموعی طور پر ٹیموں کو 53 فیصد اضافی انعامی رقم دی جائے گی۔
ایونٹ کے میزبان ملک پاکستان کو ٹورنامنٹ کے ابتدائی دو میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ گروپ کا آخری میچ بارش کی نذر ہوگیا تھا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ارمغان کے لیپ ٹاپ سے بین الاقوامی مالیاتی فراڈ کے شواہد مل گئے، ماہانہ آمدنی 4 لاکھ ڈالر
کراچی کے رہائشی نوجوان مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کے لیپ ٹاپ سے بین الاقوامی مالیاتی فراڈ کے شواہد مل گئے، ایف آئی اے کی جانب سے عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملزم کی کمپنی کی ماہانہ آمدن 4 لاکھ ڈالر تھی۔
انسداد دہشتگردی عدالت میں ایف آئی اے کی جانب سے این او سی کیلئے دائر درخواست میں ملزم ارمغان سے ابتدائی تحقیقات اور پیش رفت رپورٹ شامل کی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزم کے قبضے سے 18 لیپ ٹاپس برآمد کیے گئے تھے جن کی جانچ سے بین الاقوامی مالی فراڈ کے شواہد ملے ہیں، ملزم ارمغان کے کال سینٹر میں ایک وقت میں 25 سے زائد ایجنٹس موجود ہوتے تھے جو امریکی سرکاری اداروں کے نمائندے بن کر امریکیوں سے شناخت اور مالی تفصیلات حاصل کرتے تھے۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ کی لاش پولیس کو حب چوکی سے ملی ہے،
ملزم ارمغان 2018 سے کال سینٹر چلا رہا تھا، ملزم نے کمپنی امریکا میں رجسٹر کروائی تھی، جس سے ماہانہ آمدن تین سے چار لاکھ امریکی ڈالر تک تھی، جعلسازی سے حاصل ہونے والی آمدنی کرپٹو پلیٹ فارمز کے ذریعے غیر قانونی طور پر منتقل کی جاتی تھی۔
رپورٹ کے مطابق ملزم نے منی لانڈرنگ سے حاصل آمدنی قیمتی گاڑیوں کی خریداری میں استعمال کی، ملزم ارمغان ملازمین کے نام پر اکاؤنٹس استعمال کرتا تھا، ملزم کی قیمتی گاڑیوں سمیت 15 کروڑ روپے مالیت سے زائد اثاثوں کا سراغ ملا ہے۔
ملزم ارمغان اور والد کامران قریشی نے کمپنیاں منی لانڈرنگ کیلئے بنائی تھیں۔ ملزم ارمغان منی لانڈرنگ کے مقدمے میں ایف آئی اے کی تحویل میں ہے۔