ہوٹل انتظامیہ ایس او پیز پر عمل کرتی ہے، طلال چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 فروری2025ء)وزیر مملکت طلال چوہدری نے کہا ہے کہ جب اپوزیشن منقسم اور ایک دوسرے سے دست و گریباں ہو تو اس صورت حال میں ہیڈ لائنز بنانے کے لیے یا کانفرنس کو کامیاب دکھانے کے لیے اسی طرح کرنا پڑتا ہے جیسا اپوزیشن نے کیا۔نجی ٹی وی پروگرام میں پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے طلال چوہدی نے کہا کہ آپ نے جس ہوٹل میں بکنگ کرائی ہے اگر وہ آپ سے ایس او پیز کے مطابق پاسپورٹ یا شناختی کارڈ لانے کا کہتا ہے تو کیا آپ دینے کے بجائے دیوار پھلانگ کر ایس او پیز پر عمل کرنے سے انکار کر دیتے ہیں انہوں نے کہا کہ پولیس اور ایف سی وہاں سیکیورٹی کے لیے کھڑی تھیں، کیا پولیس نے کسی کو پکڑا یا منتشر کرنے کی کوشش کی طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ ان کا رویہ سیاسی نہیں ہے، یہ لوگوں کو ساتھ لے کر نہیں چل سکتے۔
(جاری ہے)
سب سے پہلے انہوں نے سیاسی اتحاد کا سربراہ بناکر محمود خان اچکزئی کو آگے لگایا۔ وزیر مملکت نے کہا کہ اُس کے بعد انہوں نے 26 ویں آئینی ترمیم میں مولانا فضل الرحمان کو آگے لگا کر اپنے تمام مطالبات تسلیم کروالیے، مگر پھر ووٹ تو کیا، انہیں عزت بھی نہیں دی۔انہوں نے کہا کہ اِس وقت جو استحکام ہے اِس میں ادارے حکومت کا بھرپور ساتھ دے رہے ہیں اور حکومت اس پارٹنرشپ کو آگے لے کر چلے گی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
بغداد کا واشنگٹن اور تہران کے ساتھ تعلقات میں توازن پر زور
اپنے ایک انٹرویو میں فواد حسین کا کہنا تھا کہ خطے میں تبدیل شدہ صورتحال کی وجہ سے عراقی گروہوں کیجانب سے امریکی سربراہی میں بین الاقوامی اتحاد پر حملے رُک گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ عراقی وزیر خارجہ "فواد حسین" نے العربیہ کو ایک انٹرویو دیا جس میں انہوں نے امریکہ، ایران، شام اور عراق کے داخلی و کُرد مسلح گروہوں کے بارے میں بات کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ایران سے گیس کی درآمد کا مسئلہ اٹھایا۔ تاہم بغداد نئی امریکی حکومت کے ساتھ اسٹریٹجک مذاکرات کے تسلسل کی توقع رکھتا ہے۔ ہمیں نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ کام میں کوئی پریشانی نہیں۔ فواد حسین نے کہا کہ امریکہ نے عراقی بینکوں پر کوئی نئی پابندی نہیں لگائی۔ انہوں نے اس امر کی جانب زور دیا کہ اب ہمیں جنگ اور مسلح تصادم سے دور ہونا ہو گا۔ عراق میں مسلح گروہوں کے حوالے سے ہمیں امریکہ سے غیر سرکاری پیغامات بھی موصول ہو چکے ہیں البتہ خطے میں تبدیل شدہ صورت حال کی وجہ سے عراقی گروہوں کی جانب سے امریکی سربراہی میں بین الاقوامی اتحاد پر حملے رُک گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں داخلی طور پر ابھی تک اسرائیلی حملوں کا خطرہ درپیش ہے۔
فواد حسین نے عراق سے بین الاقوامی اتحاد کے انخلاء کے حوالے سے کہا کہ فی الحال امریکی فورسز کی ہمارے ملک سے واپسی کی تاریخوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ عراق کے داخلی گروہوں کو غیر مسلح کرنے کے بارے میں فواد حسین نے کہا کہ اس کام کو وقت اور داخلی نظرثانی کی ضرورت ہے۔ یہ مسلح گروہ بین الاقوامی اتحادی افواج کی ملک میں مزید موجودگی کے لئے خطرہ نہیں۔ انہوں نے داعش کے خطرے کے بارے میں متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ عراقی حکومت کے لئے اس دہشت گرد گروہ کی حرکات و سکنات باعث تشویش ہیں۔ شام کے حالیہ پس منظر میں انہوں نے کہا کہ نئی شامی حکومت کے بارے میں عراق کا موقف ایران سے جڑا ہوا نہیں۔ تاہم ہماری بعض سیاسی جماعتوں کو دمشق پر تحفظات ہیں۔ فواد حسین نے کہا کہ شام نے اپنے وزیر خارجہ "اسعد الشیبانی" کے دورہ عراق کے لئے سکیورٹی کی ضمانت نہیں مانگی۔ ہم نے شامی وزیر خارجہ کی جانب سے دورہ عراق ملتوی کرنے کی درخواست کو قبول کیا۔