لاہور، فواد چوہدری کی عبوری ضمانتوں پر سماعت، پولیس نے بے گناہ قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 فروری2025ء) لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی 9 مئی کے جلائو گھیرا ئو کے الزام میں درج پانچ مقدمات میں عبوری ضمانتوں پر پولیس نے فواد چوہدری کو تفتیش میں بے گناہ قرار دے دیا ۔عدالت نے مزید سماعت 19 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر فریقین کے وکلا ء کو عبوری ضمانتوں پر حتمی بحث کرنے کی ہدایت کردی ۔
(جاری ہے)
عدالت نے فواد چوہدری کی عبوری ضمانتوں میں بھی آئندہ سماعت تک توسیع کردی ہے، انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے کیس کی سماعت کی۔ جمعہ کے روز سماعت پر تفتیشی افسران نے رپورٹ جمع کروا دی جس میں فواد چوہدری کو مقدمات میں بے گناہ قرار دیا گیا ہے۔فواد چوہدری نے اپنے سینئر وکیل کی غیر حاضری کے باعث سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی، جسے عدالت نے منظور کر لیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر وکلا کو دلائل کے لیے طلب کر لیا۔یاد رہے کہ فواد چوہدری نے راحت بیکری ، شیر پائوپل اور دیگر مقامات پر جلائو گھیرا ئوکے مقدمات میں عبوری ضمانتیں حاصل کر رکھی ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عبوری ضمانتوں فواد چوہدری عدالت نے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے خلاف کتنے مقدمات درج ہیں؟ تفصیلات سامنے آ گئیں
پشاور:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
پشاور ہائیکورٹ میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف مقدمات کی تفصیلات سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ سماعت جسٹس صاحبزادہ اسداللہ اور جسٹس صلاح الدین پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔
درخواست گزار کے وکیل عالم خان ادینزی ایڈوکیٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور آج اسلام آباد میں موجود ہیں، اسی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہو سکے۔
سماعت کے دوران عدالت نے مختلف اداروں سے رپورٹس طلب کیں۔ پراسیکیوٹر جنرل نیب نے عدالت کو بتایا کہ نیب کے پاس صرف ایک انکوائری ہے جبکہ ایف آئی اے میں کوئی انکوائری موجود نہیں۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد میں وزیراعلیٰ کے خلاف 32 اور پنجاب میں 33 ایف آئی آرز درج ہیں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل عدنان علی کے مطابق خیبرپختونخوا میں 8 مقدمات درج ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ پھر اس درخواست کو نمٹا دیتے ہیں، تاہم درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ مقدمات مختلف شہروں میں درج ہیں، لہٰذا دو مہینے کی حفاظتی ضمانت دی جائے۔
جسٹس صاحبزادہ اسداللہ نے ریمارکس دیے کہ وزیر اعلیٰ ہونے کے ناطے انہیں 40 دن کی حفاظتی ضمانت دے رہے ہیں۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ایک مہینے کی ضمانت دیں گے تو دو مہینے مانگے جائیں گے۔ عدالت نے علی امین گنڈاپور کو 23 مئی تک حفاظتی ضمانت دے دی اور درخواست نمٹا دی۔
پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنماء فیصل جاوید کی مقدمات سے متعلق تفصیلات کی درخواست پر بھی سماعت ہوئی۔ جسٹس صاحبزادہ اسداللہ خان نے کیس کی سماعت کی۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ فیصل جاوید کے خلاف 16 مقدمات اسلام آباد میں درج ہیں۔ عدالت نے فیصل جاوید کو دو ہفتوں کی حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے نیب اور صوبائی حکومت سے رپورٹ طلب کرلی۔