چین کی جی ڈی پی میں 5.0 فیصد کا اضافہ ،قومی ادارہ شماریات
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
چین کی جی ڈی پی میں 5.0 فیصد کا اضافہ ،قومی ادارہ شماریات WhatsAppFacebookTwitter 0 28 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چین کےقومی ادارہ برائے شماریات نے قومی اقتصادی اور سماجی ترقی پر 2024 کا شماریاتی اعلامیہ جاری کیا ، جس میں ابتدائی طور پر حساب لگایا گیا ہے کہ سال 2024 میں جی ڈی پی 134908.4 ارب یوآن بنی، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 5.
جو پچھلے سال کے مقابلے میں 3.5 فیصد زیادہ ہے۔
ثانوی صنعت کی اضافی قیمت 5.3 فیصد اضافے کے ساتھ 49208.7 ارب یوآن رہی۔ تیسرے درجے کی صنعت کی اضافی قیمت 5.0 فیصد اضافے کے ساتھ 76558.3 ارب یوآن رہی۔سہ ماہی کے لحاظ سے جی ڈی پی میں پہلی سہ ماہی میں سال بہ سال 5.3 فیصد، دوسری سہ ماہی میں 4.7 فیصد، تیسری سہ ماہی میں 4.6 فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں 5.4 فیصد اضافہ ہوا۔
سالانہ فی کس جی ڈی پی 95749 یوآن رہی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.1 فیصد زیادہ ہے۔ مجموعی قومی آمدنی 133967.2 ارب یوآن رہی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.1 فیصد زیادہ ہے۔ تمام ملازمین کی پیداواری صلاحیت 173898یوآن فی کس تھی ، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 4.9 فیصد کا اضافہ ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
ترانوے اجلاس، 212 گھنٹے کام، قومی اسمبلی کے پہلے سال کی کارکردگی رپورٹ جاری
ترانوے اجلاس، 212 گھنٹے کام، قومی اسمبلی کے پہلے سال کی کارکردگی رپورٹ جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 27 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس ) 16 ویں قومی اسمبلی کے پہلے سال کی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی گئی، رپورٹ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرنسی نے جاری کی۔رپورٹ کے مطابق موجودہ اسمبلی کے کام کا دورانیہ اور ایام گزشتہ اسمبلی کے مقابلے میں کم رہے، ان ایام اور اوقات میں اہم قانون سازی کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا، موجودہ اسمبلی کا 29 فروری 2024 کو افتتاحی اجلاس منعقد ہوا اور پہلے پارلیمانی سال کی مدت 28 فروری کو ختم ہو رہی ہے۔
16 ویں قومی اسمبلی کے 93 اجلاس ہوئے، 212 گھنٹے کام کیا، 15 ویں قومی اسمبلی کے پہلے پارلیمانی سال میں 96 اجلاس اور 297 گھنٹے کام کیا گیا، سولہویں قومی اسمبلی کے پہلے سال میں کام کرنے کی لاگت تقریبا 6 کروڑ روپے فی گھنٹہ آئی۔
رپورٹ کے مطابق پہلے سال میں 16 ویں قومی اسمبلی کے اجلاس پر اوسطا 136.96 ملین روپے لاگت آئی، پہلے سال میں 47 بل منظور کیے جو کہ گزشتہ اسمبلی کے مقابلے میں 370 فیصد زیادہ ہے، تیز تر قانون سازی میں اہم قوانین اور 26 ویں آئینی ترمیم شامل ہے۔
قوانین و ترامیم مناسب وقت اور جانچ پڑتال کے بغیر فوری طور پر منظور کی گئیں، ممبران کی حاضری گزشتہ اسمبلی کے مقابلے میں پہلے سال اوسطا 66 فیصد تک کم رہی۔رپورٹ کے مطابق 16ویں قومی اسمبلی نے ایجنڈا آئٹمز کی منصوبہ بندی اور نمٹانے کے معاملے میں نسبتا کمزور کارکردگی دکھائی، پہلے سال کے دوران طے شدہ ایجنڈا آئٹمز کا 49.18 فیصد باقی رہ گیا۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کل 93 اجلاسوں میں سے صرف 17 اجلاسوں میں شرکت کی، وزیر اعظم کی شرکت کل اجلاسوں کا صرف 18 فیصد ہے، بانی پی ٹی آئی کا تناسب 18 یا 19 فیصد تھا۔رپورٹ کے مطابق نواز شریف 103 میں سے صرف سات اجلاسوں میں شریک ہوئے، قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان 13 گھنٹے اور 28 منٹ کے ریکارڈ شدہ ٹاک ٹائم کے ساتھ سب سے زیادہ بولنے والے ممبر اسمبلی ہیں۔