دورۂ نیوزی لینڈ کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سینئر کھلاڑیوں نے ’بریک‘ لینے کے لیے مشاورت شروع کردی ہے۔

پاکستان ٹیم کا اگلا اسائنمنٹ نیوزی لینڈ میں وائٹ بال سیریز ہے جہاں 5 ٹی ٹوئنٹی اور 3 ون ڈے میچز کی سیریز 16 مارچ سے 5 اپریل تک شیڈول ہے۔

ذرائع کے مطابق بعض کھلاڑیوں کو چیمپئنز ٹرافی کی ناقص کارکردگی کی بنیاد پر ڈراپ ہونے کا خدشہ ہے اس لیے کچھ کھلاڑی دورۂ نیوزی لینڈ سے دستبردار ہوسکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ڈراپ ہونے کا لیبل لگوانے سے قبل کھلاڑی دستبردار ہونے کا پلان کر رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ناقص کارکرد گی کی وجہ سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ عہدیدار سخت ناخوش ہیں۔

واضح رہے کہ شاہین آفریدی، حارث رؤف، نسیم شاہ اور بابر اعظم کو ڈراپ کرنے سے متعلق بھی بازگشت ہے۔

یاد رہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کی دفاعی چیمپئن اور میزبان ٹیم پاکستان کا ایونٹ میں سفر بغیر کسی جیت اور بغیر کسی سنچری کے اختتام پذیر ہوا ہے۔

دفاعی چیمپئنز کو گروپ اسٹیج کے دوران پہلے میچ میں نیوزی لینڈ نے جبکہ دوسرے میچ میں روایتی حریف بھارت نے باآسانی ہرا دیا تھا۔

دو میچز میں شکست کے بعد قومی ٹیم پہلے ہی ایونٹ میں سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہوچکی تھی، تاہم اسے اپنا آخری گروپ میچ بطور رسمی کارروائی بنگلادیش کے خلاف راولپنڈی میں کھیلنا تھا جو کہ بارش کی وجہ سے نہ ہوسکا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ

پڑھیں:

اپوزیشن اتحاد کی کانفرنس کیلئے بکنگ منسوخ، ہوٹل انتظامیہ نے باہر سکیورٹی تعینات کردی

اپوزیشن اتحاد کی کانفرنس کیلئے بکنگ منسوخ، ہوٹل انتظامیہ نے باہر سکیورٹی تعینات کردی WhatsAppFacebookTwitter 0 27 February, 2025 سب نیوز


اسلام آباد:ہوٹل انتظامیہ نے تحریک تحفظ آئین پاکستان کی قومی کانفرنس کے دوسرے روز بکنگ کیسنل کردی، شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر رہنماء ہوٹل کے باہر پہنچ گئے ہیں، جبکہ نجی ہوٹل کے باہر سیکیورٹی اہلکار تعینات کردیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر شاہد خاقان عباسی نجی ہوٹل پہنچے ، نجی ہوٹل کے باہر ایف سی اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ۔ شاہد خاقان عباسی کو ہوٹل داخل ہونے سے روک دیا گیا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ کل عمران خان یہ سب کررہا تھا اس وقت موجودہ حکمرانوں کی کیا رائے تھی آج کیا رائے ہے؟ آج وہ خود حکمران بیٹھے ہیں یہ بدنصیبی ہے اس ملک کی،
انہوں نے کہا کہ عمران خان اور میں ایک پیج پر نہیں ہیں، فارم 47 کی حکومت نے ملک میں آئین اور قانون کا مذاق بنا دیا ہے،
گزشتہ روز عمر ایوب نے اس حوالے سے کہا تھا کہ ہوٹل انتظامیہ نے کہا ہم پردباؤ ہے۔ آپ سمجھدار ہیں سمجھ جائیں، جبکہ اسد قیصر بولے جنگل کا قانون چلانا ہے تو پھر آئین کو بیچ سے نکال دیں، ہم آپ سے مقابلہ کریں گے۔
اپوزیشن کی دو روزہ کانفرنس گزشتہ روز اسلام آباد کے ہوٹل میں شروع ہوئی، جہاں جماعتوں نے موجودہ سیاسی صورتحال اور ملکی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
اسلام آباد میں اپوزیشن الائنس کی قومی کانفرنس کے دوسرے روز کی ہوٹل بکنگ کینسل ہونے کے بعد حزب اختلاف نے ہنگامی پریس کانفرنس کی۔
اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس میں سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کانفرنس ملکی مسائل، قانون کی حکمرانی اور آئین کے حوالے سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک حکومت آج وجود میں ہے، جو آئین کے نام سے گھبراتی ہے، جو ایک کانفرنس سے گھبراتی ہے، یہ کانفرنس بند کمرے میں تھی، یہ کوئی سڑک پر نہیں، یا ہزاروں لوگوں کی شرکت نہیں تھی، چند سو افراد ایک آڈیٹوریم میں تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت یہ بھی برداشت نہ کرسکی اور پہلے دن کی کانفرنس ختم ہونے کے بعد ہوٹل انتظامیہ نے بتایا کہ یہاں پر انٹیلی جنس کے لوگ تھے یا انتظامیہ کے لوگ تھے، انہوں نے آ کر ہوٹل والوں کو دھمکی دی ہے کہ اگر آپ نے کانفرنس کی تو کروڑوں کا جرمانہ بھی ہوگا اور آپ کو بند بھی کر دیں گے۔
سربراہ عوام پاکستان پارٹی نے کہا کہ یہ ہوٹل وکلا کے لیے ہے، یہ ان کو سہولت مہیا کرتا ہے اور اس کا تعلق سپریم کورٹ کے ادارے سے بھی ہے لیکن اس کے باوجود ہمیں کہا گیا کہ کل آپ یہاں پر کانفرنس نہیں کرسکتے، ہوٹل نے اپنی مجبوری کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہوٹل انتظامیہ سے کہا کہ ہم نے دو دن کی بکنگ کی ہوئی ہے، یہ قومی کانفرنس ہے، یہاں پر کوئی اشتعال کی بات نہیں ہے، ملک کی بات ہوتی ہے، آئین کی بات ہوتی ہے، اگر کسی نے آپ پر دباؤ ڈالا ہے تو لکھ کر دے دیں کہ آپ یہ کانفرنس اس وجہ سے نہیں کرسکتے کہ یہ جرم آپ نے کیا ہے۔

سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اس کانفرنس کے میزبان پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور میں ہوں، بدقسمتی سے ہوٹل انتظامیہ مجبور نظر آتی ہے، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ کل یہ کانفرنس ضرور ہوگی، یہ ہمارا آئینی حق ہے اور ہم اس میں بات بھی آئین کی کر رہے ہیں۔

شاہد خاقان نے کہا کہ یہ اس حکومت کمزوری اور ناکامی کی سب سے بڑی دلیل ہے کہ آج یہ آئین کے نام سے گھبراتے ہیں، یہ کانفرنس سے گھبراتے ہیں، اربوں کے اشتہار لگانے والی حکومت ایک کانفرنس سے خوفزدہ ہے۔

دو روزہ کانفرنس آج ہر صورت اسلام آباد میں ہوگی، اپوزیشن گرینڈ الائنس کا اعلان

قائد حزب اختلاف عمر ایوب کا کہنا تھا کہ جس ہوٹل میں ہم پریس کانفرنس کرنے جا رہے ہیں، اسی ہوٹل میں شاہد خاقان عباسی اور محمود خان اچکزئی نے یہ کانفرنس کروائی، پاکستان کی سالمیت پر پاکستان میں آئین کی بقا اور پاکستان کے مستقبل کے لیے باتیں ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ وکلا، دانشوروں اور سیاستدانوں نے باتیں کیں، پاکستان کو مضبوط کرنے کی بات کی، ہم سب جمہوری لوگ ہیں، ہم پاکستان کو مضبوط کرنے کی باتیں کر رہے ہیں۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ہوٹل انتظامیہ نے اپنی مجبوری کا اظہار کیا کہ ہم پر دباؤ ہے، ہم شدید الفاظ میں اس کو رد کرتے ہیں اور بتانا چاہتا ہوں کہ یہ جو انسٹالڈ نام نہاد وزیراعظم شہباز شریف یا محسن نقوی ہیں، ہم لوگ آئیں گے تو ضرورآئیں گے۔

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ میں بحیثیت اپوزیشن لیڈر براہ راست چیف جسٹس کو دروازہ کھٹکھٹاؤں گا، کیونکہ پچھلے دنوں ہم نے چیف جسٹس کو ملاقات میں باور کرایا کہ پاکستان میں اس وقت آئین ہے نہ قانون پر عمل ہو رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چیمپئنز ٹرافی میں ناقص کارکردگی، سینئر کھلاڑیوں کی نیوزی لینڈ سیریز سے دستبرداری پر غور
  • ٹیم سے باہر ہونے کا ڈر؛ کھلاڑیوں نے بڑا فیصلہ کرلیا، مشاورت تیز
  • سینئر کھلاڑیوں کی اگلی سیریز میں بریک لینے کیلئے مشاورت شروع
  • کرنسی مستحکم، مہنگائی کم، فارن ایکسچینج ٹھیک اورپاکستان استحکام کی جانب بڑھ رہا ہے:وزیر خزانہ
  • روہت شرما کا سخت ٹریننگ سے گریز، ہیمسٹرنگ کی خبریں گردش کرنے لگیں
  • اپوزیشن اتحاد کی کانفرنس کیلئے بکنگ منسوخ، ہوٹل انتظامیہ نے باہر سکیورٹی تعینات کردی
  • ملکی معیشت درست سمت میں چل پڑی، کرنسی مستحکم اور مہنگائی کم ہوئی ہے: وزیر خزانہ
  •   نیوزی لینڈ میں پہاڑ کو قانوناً ’’انسان‘‘ کا درجہ دے دیا گیا
  • راولپنڈی کرکٹ گراؤنڈ میں گھسنے والے تماشائی کے خلاف ایف آئی آر درج