کفایت شعاری صرف غریب کیلیے ہے؟ وفاقی کابینہ میں توسیع پر پیپلز پارٹی کی تنقید
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
کفایت شعاری صرف غریب کیلیے ہے؟ وفاقی کابینہ میں توسیع پر پیپلز پارٹی کی تنقید WhatsAppFacebookTwitter 0 28 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)پیپلز پارٹی کی جانب سے وفاقی کابینہ میں توسیع پر کڑی تنقید کی گئی ہے۔
مرکزی ترجمان پاکستان پیپلز پارٹی شازیہ مری نے یوٹیلٹی اسٹورز ملازمین کی برطرفی پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایک طرف وزرا یقین دہانی کروا رہے ہیں کہ ملازمین کو نہیں نکالا جائے گا تو دوسری طرف چھانٹیاں کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں یقین دہانی کرائی گئی کہ فیصلے پر نظرثانی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کو برطرف کرکے اور یوٹرن لینےسےحکومتی ساکھ شدید متاثرہورہی ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ وفاقی کابینہ میں وزرا کی فوج بھرتی کی جارہی ہے اور دوسری طرف غریب ملازمین سے روزگار چھینا جارہا ہے۔ کفایت شعاری کیا صرف غریب ملازمین کے لیے ہے جنہیں بیروزگار کرکے ان کے چولہے بند کیے جارہے ہیں۔
ترجمان پی پی نے سوال کیا کہ وفاقی کابینہ میں درجنوں وزرا شامل کرنے سے قومی خزانے پر بوجھ نہیں پڑے گا؟ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت عوام دشمن فیصلے لینے سے گریز کرے۔ملک میں روزگار کے ذرائع پیدا کرنے کے بجائے انہیں بند کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کےاس فیصلے پر تشویش ہے۔ اس طرح کے متعصبانہ فیصلوں کو واپس لیا جائے۔ حکومت کو اس عوام دشمن فیصلے پر نظرثانی کرنی ہوگی۔ پیپلز پارٹی ہر عوام دشمن منصوبے کے خلاف ہے اور ہمیشہ مظلوم کے ساتھ کھڑی رہے گی۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ میں مزید 13 وزرا اور 11 وزرائے مملکت کی شمولیت ہوئی ہے، جس کے بعد وفاقی کابینہ کی مجموعی تعداد 31 ہوگئی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ میں پیپلز پارٹی
پڑھیں:
این اے 213 پر ضمنی الیکشن کل، پی پی کی صبا تالپور اور جی ڈی اے کے لال چند میں سخت مقابلہ متوقع
پیپلز پارٹی کی صبا تالپور(دائیں جانب) اور جی ڈی اے کے حمایت یافتہ پی ٹی آئی امیدوار لال چند مالہی(فائل فوٹو)۔عمرکوٹ میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 213 پر کل ہونے والے ضمنی الیکشن کی تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہوگئیں اور انتخابی مہم ختم ہوچکی۔
پولنگ کے سامان کی ترسیل شروع کردی گئی۔ پیپلز پارٹی کی امیدوار صبا تالپور اور جی ڈے اے کے حمایت یافتہ پی ٹی آئی امیدوار لال چند مالہی میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔
یہ نشست پیپلز پارٹی کے رہنما نواب یوسف تالپور کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔
این اے 213 پر ضمنی الیکشن میں 18 امیدوار مدمقابل ہیں۔ پیپلز پارٹی کی امیدوار صبا تالپور اور پی ٹی آئی امیدوار لال چند مالہی میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔
لال چند مالہی 2018 میں مخصوص نشست پر رکن قومی اسمبلی رہ چکے ہیں اور انہیں جی ڈی اے کی حمایت بھی حاصل ہے، جبکہ پیپلز پارٹی نے نواب یوسف تالپور کی بیوہ اور رکن اسمبلی تیمور تالپور کی والدہ صبا تالپور کو پارٹی ٹکٹ دیا ہے۔
2018 کے الیکشن میں پیپلز پارٹی کے رہنما نواب یوسف تالپور نے اسی حلقے سے ایک لاکھ 75 ہزار 162 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی۔ ان کے مدمقابل مسلم لیگ ن کے میر امان اللہ تالپور 44,061 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔ جبکہ لال چند مالہی 37 ہزار 958 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر تھے۔
حلقہ میں پولنگ اسٹیشنوں کی کل تعداد 498 ہے جن میں سے 269 کو حساس اور91 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے، حلقہ میں کل ووٹرز کی تعداد 6 لاکھ 9 ہزار 10 ہے۔
ضمنی الیکشن کے موقع پر 17 اپریل کو عمر کوٹ ضلع میں تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔