وفاقی کابینہ میں نئے چہرے شامل، حجم 47 تک پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
اسلام آباد (طارق محمودسمیر) وفاقی کابینہ میں توسیع کے بعد اراکین کی تعداد 47 تک پہنچ گئی، وفاقی وزراء بڑھ کر30، وزیراعظم کے مشیروں کی تعداد ایک سے بڑھ
کر چار ہوگئی، وزرائے مملکت کی تعداد9ہوگئی اور چار معاون خصوصی بھی شامل کئے گئے ، علی پرویزملک اور شزافاطمہ کی تسلی بخش کارکردگی کے باعث ترقی دیکر وفاقی وزیر بنادیاگیا ،کابینہ میں چند نئے چہرے بھی شامل کئے گئے ہیں،کابینہ میں سب سے زیادہ فائدہ استحکام پاکستان پارٹی کو پہنچا،قومی اسمبلی میں استحکام پارٹی کے ارکان کی تعداد چار ہے اور عبدالعلیم خان کے بعد اب عون چوہدری کو بھی کابینہ کا حصہ بنادیاگیا اور ان کا نام آخری لمحات میں کابینہ میں شامل کیاگیا،کابینہ حتمی فہرست کو وزیراعظم شہبازشریف اور ان کے عملے نے آخری لمحات تک خفیہ رکھنے کی کوشش کی اورحلف اٹھانے والے وزراء کو تاخیرسے یہ اطلاع دی گئی کہ وہ ایوان صدرپہنچیں، حلف اٹھانے والے ایک وفاقی وزیرنے روزنامہ ممتازکوبتایاکہ انہیں حلف برداری کی تقریب سے 25منٹ قبل ٹیلی فون کرکے آگاہ کیاگیا،وفاقی کابینہ میں ایک اقلیتی رکن کو نمائندگی دی گئی ،ہندوکمیونٹی سے تعلق رکھنے والے سندھ سے ن لیگ کے ایم این اے کئھیل داس کو کابینہ میں شامل کیاگیا ،پہلی بار وفاقی وزراء بننے والوں میں حنیف عباسی،معین وٹو،کھئیل داس، بیرسٹرعقیل ملک،رشیدملک ،ڈاکٹرمختاراحمدبھرتھ،بلال اظہرکیانی ،اورنگزیب کچھی،وجیہہ قمر،کرنل (ر)رانامبشراقبال،ایم کیوایم کے مصطفیٰ کمال ،عون چوہدری شامل ہیں،اورنگزیب کچھی وہاڑی سے تحریک انصا ف کی حمایت سے قومی اسمبلی کے ممبر بنے اور انہوں نے 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں دیگر پانچ منحرف ارکان کے ہمراہ ووٹ دیاتھا جس پر انہیں تحریک انصاف سے نکال دیاگیااورانہیں اسی وجہ سے وفاقی وزیربنایاگیاجب کہ سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والی وجیہہ قمرنے 2022میں عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے موقع پر راجہ ریاض کی قیادت میں پی ٹی آئی چھوڑکرعلیحدہ گروپ بنایا،2024میں انہیں مسلم لیگ ن نے خواتین کی نشست پر رکن قومی اسمبلی بناکرآج وزیرمملکت بنادیاہے،معین وٹوکاتعلق اوکاڑہ سے ہے،سردارمحمدیوسف تیسری بار وفاقی وزیربنے ہیں،ہزارہ ڈویژن سے ن لیگ کے ٹکٹ پر ایم این اے بنے ،انہیں مذہبی امورکامحکمہ دیا جارہاہے،قصورسے تعلق رکھنے والے رشیدملک ،جنہیں وزیرمملکت بنایاگیاہے ،وہ سپیکرپنجاب اسمبلی ملک احمدخان کے چچاہیں ،وزیراعظم شہبازشریف نے 8فروری کاالیکشن قصورسے لڑکرجیتاتھااور رشید ملک ضمنی الیکشن میں کامیاب ہوکرآئے ،رضاحیات ہراج خانیوال سے آزادحیثیت میں جیتے جب کہ ان کے دوبھائی پنجاب اسمبلی کے بھی ممبرہیں،وہ بعدازاں ن لیگ میں شامل ہوگئے،رضاحیات ہراج پرویزمشرف کے دورمیں بھی وفاقی وزیررہ چکے ہیں،عبدالرحمان کانجودوسری بار وزیرمملکت بنے ہیں ،ان کے والداخترکانجومرحوم نوازشریف کے وزیررہ چکے ہیں، علی پرویز ملک خزانہ کے وزیر مملکت کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے ،وہ پرویزملک کے صاحبزادے ہیں ان کی والدہ بھی قومی اسمبلی کی ممبرہیں،ڈاکٹرمختاراحمدبھرتھ سرگودھاسے دوسری بار قومی اسمبلی کے ممبربنے ،انہوں نے پیپلزپارٹی کے ندیم افضل چن کو شکست دی ،ان کے ایک بھائی پنجاب کابینہ میں بھی وزیرہیں،سب سے اہم تعیناتی تحریک انصاف کے سابق رہنمااور خیبرپختونخواکے سابق وزیراعلیٰ پرویزخٹک کی ہوئی ہے اورانہیں وزیراعظم کامشیربنایاگیاہے ،چندماہ قبل وزیرداخلہ محسن نقوی نے ان سے ملاقات کرکے انہیں یہ عہدہ دیئے جانے کی پیشکش پہنچائی تھی ،وفاقی کابینہ میں ایک وفاقی وزیراور دو وزرائے مملکت جلدحلف اٹھائیں گے ،ان میں پیرعمران شاہ وفاقی وزیر،ڈاکٹرشذرہ منصب اور ارمغان سبحانی وزیرمملکت کا حلف اٹھائیں گے ،حلف برداری کی تقریب سے قبل وزیراطلاعات عطاء تارڑخاصے متحرک نظرآئے ،ڈاکٹرطارق فضل بارباران کے ساتھ سرگوشیاں کرتے رہے ،حلف اٹھانے کے بعد تمام وزراء نے فرداًفرداًصدرآصف زرداری سے ہاتھ ملایا،صدرنے انہیں حلف اٹھانے پر مبارکباددی،چیئرمین سینیٹ یوسف رضاگیلانی نے اورنگزیب کچھی کو خصوصی طورپر اپنے پاس بلاکروفاقی وزیربننے پر مبارکباد دی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ میں قومی اسمبلی حلف اٹھانے
پڑھیں:
بیٹیوں سے آئی پیڈز لینے پر ماں کو 7 گھنٹے سے زیادہ پولیس سیل میں رکھا گیا
برطانیہ میں بیٹیوں سے آئی پیڈز لینے پر ماں کو 7 گھنٹے سے زیادہ تک پولیس حراست میں رکھا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق خاتون ٹیچر نے کہا کہ اپنی بیٹیوں کے 2آئی پیڈز ضبط کرنے کے بعد اسے ساڑھے سات گھنٹے تک پولیس سیل میں رکھا گیا۔
ایک انٹرویو میں وینیسا براؤن نے کہا کہ 26 مارچ کو ہونے والے اس واقعے کے نتیجے میں انہیں راتوں کو نیند نہیں آئی جب کہ ان پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے ڈیوائسز چوری کی ہیں۔
50 سالہ خاتون نے بتایا کہ انہوں نے اپنی بیٹیوں کو اسکول کے کام پر توجہ دینے کی ترغیب دینے کے لیے ٹیبلٹ ضبط کیے، جب کہ بعد میں سرے پولیس نے اس بات کو تسلیم کیا۔
وینیسیا براؤن نے کہا کہ انہیں سٹینز پولیس اسٹیشن لے جایا گیا جہاں ان کی تلاشی لی گئی، ان کی انگلیوں کے نشانات لیے گئےاور انہیں سیل میں رکھا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے افسران کو ان کے بچوں کے اسکول بھیجا اور اس معاملے کے سلسلے میں بیٹیوں کو کلاس سے باہر نکال دیا۔
پولیس نے سرے میں وینیسیا براؤن کی والدہ کے گھر میں آئی پیڈز کی موجودگی کا پتا لگایا۔
خاتون نے کہا کہ مجھے اب اس بارے میں بات کرنا بھی کافی تکلیف دہ لگتا ہے،
"یہ مکمل طور پر غیر پیشہ ورانہ تھا، وہ میری 80 سالہ والدہ سے ایسے بات کر رہے تھے جیسے وہ کوئی مجرم ہوں۔
ان کی رہائی کے بعد ان کی ضمانت کی شرائط میں یہ شامل تھا کہ وہ اپنی بیٹیوں سے بات نہیں کرسکتیں کہ وہ تفتیش سے منسلک ہیں جب کہ پولیس نے ان سے پوچھ گچھ جاری رکھی۔