امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی برآمدات پر 4 مارچ سے مزید 10 فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان کردیا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو کہا کہ میکسیکو اور کینیڈین اشیاء پر 25 فیصد کے محصولات 4 مارچ سے لاگو ہوں گے، جبکہ امریکی صدر نے اسی تاریخ کو چینی درآمدات پر اضافی 10 فیصد عائد کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔

یہ بھی پڑھیےامریکا کی جانب سے چین پر 10 فیصد ٹیرف ڈیوٹی عائد کرنے سے پاکستان کو کیا فائدہ مل سکتا ہے؟

یاد رہے کہ میکسیکو، چین اور کینیڈا امریکا کے 3 بڑے تجارتی شراکت دار ہیں۔ تینوں ممالک پر بیک وقت محصولات عائد کیے جانے سے امریکی صارفین کے لیے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوجائے گا، بالخصوص ایک ایسے وقت میں جب ملک میں افراط زر پہلے سے ہی بڑھ رہا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے چین سے آنے والی اشیا پر 10 فیصد کا نیا ٹیرف عائد کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ یہ امریکی صدر کی مسلسل بڑھتی ہوئی تجارتی لڑائیوں میں تازہ ترین اضافہ ہے۔

یہ بھی پڑھیےامریکی ٹیرف پالیسی کے خلاف کینیڈا، میکسیکو کا اتحاد، چین بھی کھل کر سامنے آگیا

دوسری طرف چینی وزیر تجارت نے امریکا کی طرف سے اضافی  10 فیصد  ٹیرف عائد کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  چینی برآمدات پر  ٹرمپ کے حالیہ  ٹیرف کی مخالفت کرتے ہیں۔ امید ہے کہ امریکا ایسی غلطی کرنے سے گریز کرے گا۔اور امریکا اختلافات  کو مذاکرات کے ذریعے  حل کرنے کے راستے پر آئے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا چین چینی برآمدات ڈونلڈ ٹرمپ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا چین چینی برا مدات ڈونلڈ ٹرمپ چینی برا مدات ڈونلڈ ٹرمپ مدات پر

پڑھیں:

چین کا امریکی بوئنگ طیاروں کی خریداری پر پابندی کا اعلان

چین نے اپنی ایئرلائن کمپنیوں کو امریکا سے بوئنگ جیٹ طیارے نہ خریدنے کا حکم دے دیا ہے۔

علاوہ ازیں، چین نے اپنی کمپنیوں کو امریکا سے جہازوں کے پرزے بھی خریدنے سے منع کردیا ہے۔

یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا اور چین میں ٹیرف جنگ شدت اختیار کرگئی ہے اور امریکا نے چین پر 145 فیصد ٹیرف عائد کردیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: ہالی ووڈ فلمیں بھی امریکا چین ٹیرف جنگ کی زد میں آگئیں

چین نے جوابی وار کرتے ہوئے امریکی مصنوعات کو 125 فیصد ٹیرف کا نشانہ بنایا ہے جس کے بعد دونوں ممالک میں ہونے والے یہ اقدامات عالمی معیشت پر بھی اپنا گہرا اثر چھوڑ رہے ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حالیہ ٹیرف کے بعد امریکی بوئنگ طیارے اور ان کے پرزوں کی قیمتیں کم از کم دو گنا زیادہ بڑھ چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: الیکٹرانکس پر امریکی ٹیرف سے بچنا ممکن نہیں، ٹرمپ کی چین کو تنبیہ

واضح رہے کہ بوئنگ کمپنی نے اس سال چین کو 130 کے قریب طیارے فراہم کیے تھے جبکہ 10 مزید طیاروں کی فراہمی متوقع تھی جو حالیہ پابندی کے بعد روک دی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی ٹیرف بوئنگ طیارے ٹیرف جنگ ٹیکس چین

متعلقہ مضامین

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا قدم: چینی درآمدات پر 245 فیصد ٹیرف عائد کردیا
  • چین کا امریکی بوئنگ طیاروں کی خریداری پر پابندی کا اعلان
  • پاکستان پر عائد امریکی ٹیرف ٹھوس معاشی بنیادوں پر نہیں، وزارت خارجہ
  • امریکی ٹیرف پاکستان کیلئے کتنا خطرناک، اہم رپورٹ جاری
  • امریکی ٹیرف: پاکستان کی برآمدات کے حجم میں ایک ارب ڈالر زائدکی کمی کا خدشہ
  • غیرمنصفانہ تجارتی رویے پر کوئی ملک ٹیرف سے نہیں بچے گا، ٹرمپ
  • ٹرمپ کا دوٹوک اعلان: چین ہم سے بدسلوکی کرے گا تو ٹیرف سے نہیں بچے گا
  • معیشت اور افراط زر کے معاملے پر صدر ٹرمپ کی حمایت میں کمی
  • ٹرمپ ٹیرف مضمرات
  • تجارتی جنگ: چین نے امریکا سے بڑا مطالبہ کردیا