دبئی کا گولڈن ویزا حاصل کرنے کا سب سے پاپولر طریقہ سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
دبئی: دبئی میں 10 سالہ رہائشی ویزا (گولڈن ویزا) حاصل کرنے کے لیے پراپرٹی سرمایہ کاری سب سے مقبول طریقہ بن گیا ہے، اور 2 ملین درہم یا اس سے زیادہ مالیت کی جائیداد خریدنے والے افراد اس ویزا کے لیے اہل ہو سکتے ہیں۔
2025 کے پہلے دو ماہ میں، دبئی میں 2 ملین درہم یا اس سے زیادہ مالیت کی آف پلان پراپرٹیز (تعمیر سے پہلے فروخت ہونے والی جائیدادیں) میں سرمایہ کاری کا رجحان تیزی سے بڑھا ہے، خاص طور پر ان منصوبوں میں جہاں کم ڈاؤن پیمنٹ اور آسان اقساط کی سہولت دی جا رہی ہے۔
ریئل اسٹیٹ ایجنٹس کے مطابق، خریدار زیادہ تر نئے پراپرٹی منصوبوں میں دلچسپی رکھتے ہیں، بشرطیکہ وہ گولڈن ویزا کے لیے مطلوبہ 2 ملین درہم کی حد کو پورا کریں۔ یہ رجحان 2024 میں اس وقت بڑھا جب حکومت نے ویزا پراسیسنگ کے لیے 50 فیصد ادائیگی کی شرط ختم کر دی۔
اگرچہ یو اے ای میں مختلف اقسام کے ویزا موجود ہیں، جیسے کہ مخصوص تنخواہ والے پیشہ ور افراد اور کاروباری سرمایہ کاروں کے لیے، مگر پراپرٹی میں سرمایہ کاری کے ذریعے گولڈن ویزا حاصل کرنا سب سے مقبول راستہ ہے۔
گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال گولڈن ویزا کے لیے درخواستوں میں اضافہ ہوا ہے۔ دبئی کے ساتھ ساتھ ابوظہبی میں بھی اس ویزا کے لیے دلچسپی بڑھ رہی ہے، اور وہاں کے حکام نے درخواست کے عمل کو مزید آسان بنا دیا ہے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ 2025 میں بھی گولڈن ویزا پروگرام پراپرٹی کی فروخت میں نمایاں کردار ادا کرتا رہے گا، کیونکہ یہ نہ صرف نوجوان افراد بلکہ طویل مدتی رہائشیوں کے لیے بھی پرکشش آپشن ہے۔
پراپرٹی سرمایہ کاروں کے علاوہ، ہنر مند پیشہ ور افراد، ریٹائرڈ افراد، اور اعلیٰ تعلیمی کارکردگی رکھنے والے گریجویٹس بھی اس ویزا کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔
یونیورسٹی گریجویٹس کے لیے گولڈن ویزا کے لیے اہل ہونے کی شرط میں ایک تسلیم شدہ ادارے کی سفارش، وزارت تعلیم کے مطابق درجہ بندی شدہ A یا B کی یونیورسٹی سے 3.
دبئی میں طویل مدتی رہائش کے خواہشمند افراد کے لیے گولڈن ویزا ایک بہترین آپشن بن چکا ہے، اور پراپرٹی کی خریداری اس ویزا کے حصول کا سب سے آسان اور مقبول طریقہ ثابت ہو رہا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ویزا کے لیے گولڈن ویزا اس ویزا کے
پڑھیں:
شاہ رخ خان کا ارب پتی پڑوسی، جس کے 29 بچے ہیں
ممبئی(شوبز ڈیسک)کنگ خان کے نام سے مشہور، شاہ رخ خان دنیا کی سب سے دلکش اور بااثر شخصیات میں شامل ہیں۔ ان کی کرشماتی شخصیت اور بے مثال اداکاری نے انہیں عالمی سطح پر شہرت و عزت بخشی۔
انہوں نے بالی ووڈ میں 1992 میں فلم ”دیوانہ“ سے قدم رکھا اور پھر ”بازیگر“، ”دل والے دلہنیا لے جائیں گے“، ”کچھ کچھ ہوتا ہے“، ”کل ہو نہ ہو“، ”ویر زارا“ اور ”ڈنکی“ جیسی یادگار فلموں کے ذریعے ناظرین کے دل جیتے۔ ان کی فلموں نے نہ صرف باکس آفس پر کامیابیاں حاصل کیں بلکہ ان کی پرفارمنسز نے انہیں متعدد ایوارڈز سے نوازا۔
لیکن ان دنوں یہ شاہ رخ خان نہیں بلکہ ان کے پڑوسی ہیں جو سرخیوں میں ہیں۔ شاہ رخ خان نے حال ہی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ 2024 میں شرکت کی، جہاں بالی ووڈ سپر اسٹار نے ایک بار پھر کافی توجہ حاصل کی۔
تقریب کے دوران، شاہ رخ خان نے دبئی سے اپنی محبت کا اظہار کیا اور اپنے ارب پتی پڑوسی کے بارے میں بھی بات کی جو شہر میں ان کے گھر کے قریب رہتا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دبئی میں شاہ رخ خان کے پڑوسی کوئی اور نہیں بلکہ شیخ محمد بن راشد المکتوم ہیں۔ وہ دبئی کے موجودہ حکمران ہیں اور وزیر اعظم، متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور ملک کے وزیر دفاع کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
اس موقع پر بالی وڈ کے سپر اسٹار نے دبئی میں اپنی رہائش اور شیخ محمد بن راشد المکتوم کے ساتھ تعلقات کے بارے میں اظہار خیال کیا۔ شاہ رخ خان نے دبئی میں اپنے خوبصورت گھر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں یہاں [دبئی میں] بہت زیادہ وقت گزارتا ہوں۔ میرے پاس ایک خوبصورت گھر ہے جو مجھے نخیل (پراپرٹیز، حکومت دبئی کی ملکیتی جائیداد) نے دیا ہے۔ یہ جگہ دنیا کی بہترین جگہوں میں سے ہے کیونکہ یہاں کوئی انہیں پریشان نہیں کرتا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ دبئی کے وزیر اعظم، شیخ محمد بن راشد المکتوم، ان کے پڑوسی ہیں اور وہ اگلے نئے سال کی پارٹی ان کے ساتھ منائیں گے۔
شیخ محمد بن راشد المکتوم دبئی کے حکمران ہیں اور ان کی مالیت تقریباً 14 سے 18 ارب ڈالرز (تقریباً 1.1 لاکھ سے 1.4 لاکھ کروڑ روپے) کے درمیان ہے۔ ان کی آمدنی کا بڑا ذریعہ رئیل اسٹیٹ ہے، اور انہوں نے دبئی کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، ایمریٹس ایئرلائنز، ڈی پی ورلڈ اور جمیرہ گروپ جیسے منصوبوں کے ذریعے دبئی کی تبدیلی میں اہم کردار ادا کرنے کا بڑے پیمانے پر سہرا انہیں دیا جاتا ہے۔
یمریٹس گروپ کی 2022-2023 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق، کمپنی نے $119.8 بلین (تقریباً 9.9 لاکھ کروڑ روپے) کی آمدنی حاصل کی۔ شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کو دبئی کی اسکائی لائن میں ان کی بصیرت انگیز شراکت کے لیے بڑے پیمانے پر پہچانا جاتا ہے، بشمول مشہور برج العرب — دنیا کا واحد 7 ستارہ ہوٹل (جس کا اصل نام برج دبئی ہے)۔ وہ عالمی نشانات جیسے برج خلیفہ، دنیا کی بلند ترین عمارت، اور انسانی ساختہ پام جزائر کے پیچھے بھی بصیرت کی قوت ہیں۔ایمریٹس گروپ کی 2022-2023 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق، کمپنی نے $119.8 بلین (تقریباً 9.9 لاکھ کروڑ روپے) کی آمدنی حاصل کی۔ شیخ محمد بن راشد المکتوم کو دبئی کی اسکائی لائن میں ان کی بصیرت انگیز شراکت کے لیے بڑے پیمانے پر پہچانا جاتا ہے، بشمول مشہور برج العرب — دنیا کا واحد 7 ستارہ ہوٹل (جس کا اصل نام برج دبئی ہے)۔
میڈیارپورٹ کے مطابق، شاہ رخ خان کے دبئی کے پڑوسی نے متعدد بار شادیاں کی ہیں اور وہ کم از کم 23 بچوں کا باپ ہے۔ ان کی پہلی بیوی شیخہ ہند بنت مکتوم ان 12 بچوں کی ماں ہیں جن میں دبئی کے ولی عہد اور ان کے جانشین حمدان بن محمد المکتوم بھی شامل ہیں۔
مکتوم کا خاندان 15 ہیکٹر پر پھیلے شاندار زبیل محل میں رہائش پذیر ہے۔ اس محل میں 150 کمرے، ایک نجی چڑیا گھر، اور یہاں تک کہ اس کی بنیادوں پر ایک ریس ٹریک بھی ہے۔ شاہی خاندان بے مثال عیش و آرام کی زندگی گزارنے کے لیے جانا جاتا ہے۔
مزیدپڑھیں:کرک میں پی ٹی آئی یوتھ کنونشن بد نظمی کا شکار، کارکنوں کا اپنی ہی حکومت کے خلاف احتجاج